खोजे गए परिणाम

सहेजे गए शब्द

"सुक़ुल-दान" शब्द से संबंधित परिणाम

सुक़ुल-दान

हिन्दी, इंग्लिश और उर्दू में सुक़ुल-दान के अर्थदेखिए

सुक़ुल-दान

suqul-daanثُقُل دان

स्रोत: फ़ारसी

ثُقُل دان کے اردو معانی

مذکر

  • ۔(ف) مذکر۔ پھوک رکھنے کا ظرف جو اکثر دسترخوان پر رکھ دیا جاتا ہے۔

सुक़ुल-दान से संबंधित रोचक जानकारी

ثقل دان وہ برتن جو دسترخوان پر اس غرض سے رکھا جاتا ہے کہ اس میں چھوٹی ہڈیاں، یا منھ سے نکالی ہوئی کوئی چھوٹی چیز، مثلاً گول مرچ وغیرہ، رکھی جائے۔اس لفظ کا تلفظ اور املا بحث طلب ہیں۔ پرانے لغات میں یہ نہیں ملتا، سب سے پہلے’’فرہنگ آصفیہ‘‘ میں ملتا ہے۔ جناب عبد الرشید کے مطابق اس کا اندراج خان آرزو نے ’’نوادرالالفاظ‘‘ میں کیا ہے۔ لیکن عبد الرشید نے یہ بات نظرانداز کردی کہ خان آرزو نے ’’پیک دان‘‘ کو لغت بناکر اس کے معنی لکھے ہیں کہ فارسی میں اسے ’’ثفل دان‘‘ کہتے ہیں۔ ظاہر ہے کہ یہ اندراج اور یہ معنی ہمارے مفید مطلب نہیں۔ صاحب ’’آصفیہ‘‘ نے اسے سین مہملہ اور فائے معجمہ سے’’سفل دان‘‘ لکھا ہے، اسے عربی بتایا ہے، اور تلفظ حسب ذیل درج کئے ہیں: (۱) اول مضموم، دوم مکسور، (۲) اول مضموم، دوم ساکن، (۳) اول مکسور، دوم ساکن۔’’نور اللغات‘‘ میں اسے ثائے ثخذ اور فائے معجمہ سے ’’ثفل دان‘‘ لکھا ہے، اور تلفظ میں اول دوم مضموم لکھے ہیں۔ لیکن صاحب ’’نور‘‘ نے ایک اور لغت انھیں معنی میں سین مہملہ اور فائے معجمہ کے املا، اور اول دوم مضموم کے تلفظ کے ساتھ ’’سفل دان‘‘ لکھا ہے۔’’اردو لغت، تاریخی اصول پر‘‘ میں سین مہملہ اور فائے معجمہ سے ’’سفل دان‘‘ لکھا ہے، اور تلفظ (۱) اول مضموم، دوم ساکن، (۲) اول دوم مضموم، اور (۳) اول مضموم دوم مکسور بتائے ہیں۔ ظاہر ہے کہ’’اردو لغت‘‘ میں جو اسناد درج کئے گئے ہیں ان میں اس لفظ کو سین مہملہ اور فائے معجمہ سے لکھا گیا ہے۔ لیکن یہ کہنا ممکن نہیں کہ اصل متون میں سہو کتابت ہے، یا لکھا کچھ اور ہے لیکن ارباب’’لغت‘‘ نے سہو کتابت فرض کرکے ہر جگہ قیاسی اصلاح کر کے ’’سفل دان‘‘ لکھ دیا ہے۔ یہ سب الجھاوے اس لئے پیدا ہوئے کہ صاحب ’’آصفیہ‘‘ نے اس لفظ کوعربی ’’سفل‘‘ [اول مضموم، دوم ساکن] سے قیاس کیا۔ لیکن عربی میں اس لفظ کے معنی ہیں، ’’کسی چیز کا سب سے نچلا حصہ۔‘‘ صاحب ’’آصفیہ ‘‘ نے ’’سفل‘‘ اور عربی کے ایک اور لفظ ’’ثفل‘‘ [اول مضموم، دوم ساکن] کو ایک ہی سمجھا۔ دراصل یہ الگ الگ لفظ ہیں، اور’’ثفل‘‘ کے معنی ہیں ’’تلچھٹ، فضلہ، بچی کھچی چیز‘‘۔ صاحب ’’نور‘‘ نے عربی لفظ ’’ثفل‘‘ کو ٹھیک سمجھا، اور اس پر قیاس کرکے اردو لفظ کو ’’ثفل دان‘‘ لکھ دیا۔ صاحبان ’’لغت‘‘ نے صاحب ’’آصفیہ‘‘ کا اتباع کیا اور یہ غور نہ کیا کہ عربی’’سفل‘‘ اور ’’ثفل‘‘ دو الگ الگ لفظ ہیں۔ دہلی میں یہ لفظ اول اور دوم مفتوح ہی کے ساتھ رائج ہے۔ میر باقر علی داستان گو کے ذکر میں محمد فیروز دہلوی نے میر باقر علی کے حوالے سے اس کی مختصر تفصیل درج کی ہے، لیکن املا سین مہملہ سے ’’سقل دان‘‘ لکھا ہے۔ شان الحق حقی نے ’’فرہنگ تلفظ‘‘ میں’’ثفل دان‘‘ اول مضموم اور دوم ساکن درج کیاہے، یعنی وہ ’’نور‘‘ کے ہم خیال ہیں۔ یہ تلفظ کہیں سنا نہیں گیا۔ حقیقت یہ معلوم ہوتی ہے کہ یہ لفظ عربی لفظ ’’ثقل‘‘ (اول مکسور، دو م ساکن، بمعنی ’’ثقالت، بھاری پن، بوجھل پن‘‘ ) اور ’’ثقیل‘‘( بمعنی’’بھاری، دیر ہضم‘‘ )سے بنایا گیا ہے۔ یہ دونوں لفظ اردو میں مستعمل ہیں، اور’’ثقل‘‘ کا عام تلفظ اول مکسور اور دوم مفتوح سے ہے، یا پھر اول مفتوح اور دوم ساکن سے۔ شیخ تصدق حسین کی داستان ’’آفتاب شجاعت‘‘ کے مطبوعہ نسخے میں یہ لفظ ’’ثقل دان‘‘ لکھا ملتا ہے۔ میں اسی املا کو مرجح سمجھتا ہوں اور میرے خیال میں اس کا درست تلفظ اول اور دوم مفتوح سے ہے : چنگیردان، عطر دان، ثقل دان، اگال دان وغیرہ ظروف طلائی و نقرئی قرینے سے لگے ہوئے ہیں۔ (’’آفتاب شجاعت‘‘، جلد پنجم، حصہ دوم، ص ۱۲)۔ جناب عبد الرشید کی یہ بات بالکل درست ہے کہ فارسی میں ’’ثفل دان‘‘ بمعنی ’’پیک دان ‘‘ہے۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

और देखिए

संदर्भग्रंथ सूची: रेख़्ता डिक्शनरी में उपयोग किये गये स्रोतों की सूची देखें .

सुझाव दीजिए (सुक़ुल-दान)

नाम

ई-मेल

प्रतिक्रिया

सुक़ुल-दान

चित्र अपलोड कीजिएअधिक जानिए

नाम

ई-मेल

प्रदर्शित नाम

चित्र संलग्न कीजिए

चित्र चुनिए
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
बोलिए

Delete 44 saved words?

क्या आप वास्तव में इन प्रविष्टियों को हटा रहे हैं? इन्हें पुन: पूर्ववत् करना संभव नहीं होगा

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone