تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"اِنْکِساری" کے متعقلہ نتائج

شان

آن بان ؛ سج دھج ، شان وشوكت ، ٹھاٹھ باٹ

شَانَہ

كندھا، مونڈھا، كھوا، ہاتھ كا بالائی حصہ جو سینے كے اوپر گردن سے ملا ہوتا ہے

شان رَہْنا

عزّت ، مرتبہ باوضع میں فرق نہ آنا ، دھاک رہنا ، بات رہنا ۔

شان و شِکوہ

رعب و دبدبہ، ٹھاٹھ، احتشام، سج دھج

شان ہونا

مرتبہ پانا ، عزت ملنا۔

شانِ اِلٰہی

رک : شانِ خدا .

شانِ عَسْل

شہد كی مكھیوں كا چھتا

شان كو ہَٹَّہ لَگانا

عزت و مرتبہ میں فرق آنا ، بے عزتی ہونا ۔

شان٘ت

پُرامن، مطمئن، پُرسكون، صابر، قانع، لائق، خاموش، معاف کرنے والا، بجھا ہوا، مردہ

شان شَوکَت سے رَہنا

ٹھاٹھ سے زندگی بسر کرنا

شان میں ہَٹَّہ لَگانا

عزت و مرتبہ میں فرق آنا ، بے عزتی ہونا ۔

شاندْنا

سوچنا ، خیال كرنا ، غور كرنا.

شان و شَوكَت سے رَہْنا

كروفر سے رہنا ، ٹھاٹھ باٹھ سے رہنا ، جاہ و جلال اور جاہ و حشم كے ساتھ رہنا۔

شانزْدَہ

پندرہ كے بعد كا عدد، پندرہ اور ایک كا مجموعہ، سولہ

شانَہ سَر

ہُدہُد جس كے سر پر شانہ نما كلغی ہوتی ہے

شانَہ زَن

کنگھی کرنے والا، مشاطہ

شانَہ كَش

بالوں کو کنگھی کرنے والا، کندھا دبانے والا

شانَہ کار

شانَہ دان

شانَہ ساز

کنگھیاں بنانے والا

شانَہ بَہا

شانَہ پیچ

كنگھی ركھنے كا غلاف جس میں كنگھی كو لپیٹ كر ركھا جاسكے تاكہ اس كے دانتے ہوا كے اثر سے خراب نہ ہوں.

شانِ عُبُودِیَت

بندہ ہونے کی خوبی، مالک کی مرضی پر رضامندی جو چاہے سو کرے، نارضامندی نہ ظاہر کرنا

شانَہ كَرنا

بالوں كو درست كرنا، كنگھی كرنا

شانِ عَبْدِیَّت

خدا كے حكم پر سرِ تسلیم خم كرنا ، راضی بہ رضا ہونا ، بندگی ۔

شانَہ كَشی

كنگھی كرنے كا عمل، بال سنوارنے اور سنگار كرنے كا كام

شانَہ بِینی

فال نكالنا، شگون لینا

شانَہ شِكَن

(سپہ گری) ایك دان٘و كا نام جس میں مون٘ڈھے پر وار كیا جاتا ہے.

شانَہ كاری

سنوارنا، بنانا، كنگھی كرنا، مشاطہ گری

شانزدَہُم

شانزدہ سے منسوب یا متعلق، سولھواں، سولھویں

شانَہ بِیں

شگونیا (ایران میں بكری یا بھیڑ كے مون٘ڈھے كی ہڈی پر كچھ نقش بنا كر یا لكھ كر فال نكالتے ہیں)، فال دیكھنے والا.

شاند

فكر ؛ خیال ۔

شان عالی ہونا

بڑا مرتبہ ہونا

شانَہ لَگانا

شانہ مار كے اشارہ كرنا.

شانَہ اُتَرنا

شانَہ ہِلانا

میت كو قبر میں اُتارنے كے بعد تلقین پڑھتے وقت میت كے كان٘دھے كو آہستہ سے حركت دینا.

شان٘ت رَس

اطمینان ، سكونِ قلب ؛ تسكین ، جمع خاطر.

شَانِ عَمَل

کام کی عظمت

شانَہ آویزی

ایک سزا جس میں مجوم كو اس كے كندھے میں رسی بان٘دھ كر لٹكا دیتے ہیں.

شان٘ت رُوپ

قانع ، صابر ؛ جس نے خواہشاتِ نفسانی پر قابو پالیا ہو.

شانَہ بِٹھانا

مون٘ڈھے كی اپنی جگہ سے ہٹی ہوئی ہڈی كو اپنی جگہ پر لے آنا۔

شانَہ جُھولْنا

مون٘ڈھا اتر جانا ، مون٘ڈھے كا جوڑ سے الگ ہو جانا.

شانَہ پِھرانا

بالوں میں كنگھی كرنا ؛ بال سن٘وارنا ، آراستہ كرنا ؛ ہموار كرنا ، راہ پر لانا.

شان٘ت كَرنا

سكون پہنچانا، اطمینان بخشنا

شانَہ بَشانَہ

ساتھ ساتھ، ہمراہ

شانَہ گَردانی

شانَہ اُتَر جانا

مونڈھے كی ہڈی كا اپنی جگہ سے ہٹ یا سرک جانا.

شانَہ رَہ جانا

زیادہ كام كرنے سے مون٘ڈھے كا شل ہو جانا۔

شانَہ كِھینچْنا

كنگھی كرنا ، بال سن٘وارنا.

شانَہ اُكَھڑْنا

شانے كی ہڈی كا جوڑ سے الگ ہونا ؛ مراد : بُری طرح شكست كھانا۔

شانَہ پَھڑْكْنا

دوست كی ملاقات یا كسی خوشی كا موقع ضائع ہونا ؛ بدشگونی ظاہر ہونا۔

شانَہ تھْپتَھپانا

تسلی دینے كے لیے شانے پر ہاتھ ركھنا، ہمت افزائی كرنا

شانَہ اُكھاڑْنا

شانے كی ہڈی كا جوڑ سے الگ كرنا ؛ مراد : بری طرح شكست دینا۔

شان كَرنا

نازو انداز دكھانا ، غرور سے پیش آنا ۔

شان لَگْنا

عزت وشہرت ملنا ، اترالے كا موقع ہاتھ آنا۔

شان گُمان

رک : سان گمان ، غیر متوقع ، غیر یقینی ، جس كا پہلے سے اندازہ نہ ہو.

شانَہ اُكَھڑ جانا

شانے کی ہڈی کا جوڑ سے الگ ہوجانا

شان رَكْھنا

حیثیت ومرتبہ كا مالک ہونا ، بارتبہ ہونا ، صاحبِ حیثیت ہونا ۔

شان گَھٹْنا

عزت میں فرق آنا، وقار میں كمی آنا، رتبے میں كمتر ہوجانا

شان چوٹْٹا

دماغ چوٹٹا ، متكبر اور مغرور آدمی ۔

اردو، انگلش اور ہندی میں اِنْکِساری کے معانیدیکھیے

اِنْکِساری

inkisaariiइंकिसारी

اصل: فارسی

وزن : 2122

موضوعات: عوامی

اِنْکِساری کے اردو معانی

صفت

  • (عوام) خاکساری، عاجزی، انکسار

    مثال - سکینہ نے شادی کی تجویز انکساری کے ساتھ قبول کر لی

صفت

  • انکسار سے منسوب، توڑنے والا، تقسیم کرنے والا

    مثال - اس غرض کو حاصل کرنے کے لیے انکساری جالی کے ذریعے جھری ج پر ایک تنگ جھری کا طیف بنانا چاہیے۔ (۱۹۳۹، طبیعی مناظر ، ۳۶)

شعر

English meaning of inkisaarii

Adjective

  • ( Colloquial) humility, humbleness

    Example - Sakina ne shadi ki tajwiz inkisari ke sath qubul kar li

Adjective

  • the being broken

इंकिसारी के हिंदी अर्थ

विशेषण

  • ( अवाम) अतिविनम्रता, विनयशीलता, ख़ाकसारी

    उदाहरण - सकीना ने शादी की तजवीज़ इंकिसारी के साथ क़ुबूल कर ली

विशेषण

  • तोड़ने वाला, वितरण करने वाला

اِنْکِساری کے مترادفات

اِنْکِساری سے متعلق دلچسپ معلومات

انکساری اول مکسور، لفظ ’’انکسار‘‘ کے ہوتے ہوئے ’’انکساری‘‘ بے ضرورت اور واجب الترک ہے۔ اس میں چھوٹی ی کوئی کام نہیں کر رہی ہے، فاضل محض ہے۔ حالی ؎ خاکساروں سے خاکساری تھی سر بلندوں سے انکسار نہ تھا صحیح: ان کا انکسار حد سے بڑھا ہوا تھا۔ غلط: ان کی انکساری حد سے بڑھی ہوئی تھی۔ غلط: ان کی گفتگو میں انکسار ی نہ تھی، غرور تھا۔ صحیح: ان کی گفتگو میں انکسار نہ تھا، غرور تھا۔ انگریز یہ لفظ ہمارے یہاں مختلف شعرا نے برتا ہے، لیکن اس کی اصل اور تلفظ کے بارے میں کلام ہے۔ مندرجہ ذیل مثالیں دیکھئے ؎ شاہ حاتم ؎ شہر میں چرچا ہے اب تیری نگاہ تیز کا دو کرے دل کے تئیں یہ نیمچہ انگریز کا مصحفی ؎ حیف بیمار محبت ترا اچھا نہ ہوا کرنے کو اس کی دوا ڈاکٹر انگریز آیا انشا ؎ انگریز کے اقبال کی ہے ایسی ہی رسی آویختہ ہے جس میں فراسیس کی ٹوپی ان سب سے یہ تو معلوم ہوتا ہے کہ الف کے بعد نون غنہ ہے، اور پورا لفظ بروز ن مفعول ہے۔ غالب نے بھی یہی لکھا ہے۔ اس کے بر خلاف، ناسخ نے بر وزن فاعلات باندھا ہے ؎ دل ملک انگریز میں جینے سے تنگ ہے رہنا بدن میں روح کو قید فرنگ ہے بہر حال، آج کل سب لوگ ’’انگریز‘‘ بر وزن مفعول، یعنی بر وزن ’’لبریز‘‘ ہی بولتے ہیں۔ ناسخ کے شعر میں ضرورت شعری کی کارفرمائی معلوم ہوتی ہے۔ لیکن الف کی حرکت، اور لفظ کی اصل، پر ہمارے زمانے میں اختلاف رہا ہے۔ خواجہ احمد فاروقی مرحوم اس کوبکسر اول بولنے پر اصرار کرتے تھے۔ ان کی دلیل یہ تھی کہ یہ لفظ پرتگالی Ingles سے بنایا گیا ہے، لہٰذا اس میں اول مکسور ہونا چاہئے۔ میں نے اپنے بچپن میں بعض بزرگوں کو بھی یہ لفظ بکسر اول بولتے سنا ہے۔ لیکن آج کل سب اس لفظ کو بفتح اول بولتے ہیں۔’’اردو لغت، تاریخی اصول پر‘‘ میں بھی اس کو پرتگالی Ingles سے وضع کیا ہوا، لیکن بفتح اول لکھا ہے۔ ’’انگریز‘‘ کو مع اول مکسور بولنے اور پرتگالی الاصل قرار دینے میں کئی قباحتیں ہیں۔ پہلی بات تو یہ کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول، فارسی میں بہت پرانا لفظ ہے۔ ’’برہان قاطع‘‘ میں اس کے معنی ’’نوعے ازمردم فرنگ‘‘ درج ہیں۔ ’’برہان‘‘ سے یہ ’’انجمن آرائے ناصری‘‘ اور پھر ’’آنند راج‘‘ میں نقل ہوا ہے۔ دوسری بات یہ کہ عام طور پر یہ ہوتا ہے کہ جب کسی غیر لفظ میں کچھ تبدیلی کرکے اپنا لفظ بناتے ہیں تو غیر لفظ کی حرکات کو بالکل ، یا کم و بیش، برقرار رکھتے ہیں۔ فارسی والوں نے بعد میں فرانسیسی Ingles (اسپینی میں بھی Ingles ہی ہے) سے ’’انگلیس/انگلیز‘‘ (دونوں بکسر اول) بنایا۔ اردو میں بھی ایسا ہی ہونا چاہئے تھا (یعنی ’’انگلیس‘‘) لیکن نہیں ہوا۔ معلوم ہوا کہ Ingles بکسر اول سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول نہیں بن سکتا۔ اب رہا ’’انگریز‘‘ بکسر اول، تو تیسری بات یہ کہ مغربی لغت نویس ’’انگریز‘‘ (بفتح اول یا بکسر اول) کو پرتگالی سے مشتق نہیں بتاتے۔ شیکسپیئر میں تو ’’انگریز‘‘ درج ہی نہیں، اس نے صرف ’’انگریزی‘‘ بفتح اول لکھا ہے اور اسے فارسی الاصل بتایا ہے۔ پلیٹس نے اسے بفتح اول لکھ کر English کی بگڑی ہوئی صورت بتا یا ہے، لیکن یہ صورت کس طرح بنی، اس کے بارے میں کچھ کہا نہیں۔ ایک بالکل قیاسی بات میرے ذہن میں یہ ہے کہ ’’انگریز‘‘ بفتح اول فرانسیسی Anglais بمعنی ’’انگریز‘‘ سے بنا ہو۔ ہرچند کہ Anglais کا فرانسیسی تلفظ ’’آنگلے‘‘ ہے، لیکن جب اس کے بعد کوئی مصوتہ ہو تو اسے ’’آنگلیز‘‘ ادا کرتے ہیں۔ مثلاً ہمیں فرانسیسی میں کہنا ہو، ’’انگریزیہاں پر ہیں‘‘، تو ہم کہیں گے: Les Anglais ont ici اب بیچ کے دو لفظوں کو ملا کر ’’آنگلیزوں‘‘ بولا اور پڑھا جائے گا۔ لہٰذا شاید ایسا ہوا ہو کہ فارسی /اردووالوں نے Anglais کے آخری حرف کو Z سن کر اس کا تلفظ ’’آنگلیز‘‘ قیاس کرلیا ہو۔ یہاں سے ’’انگریز‘‘ بفتح اول تک پہنچنا طبعی بات ہے۔ چونکہ آج کل لفظ ’’انگریز‘‘ کا مقبول (بلکہ واحد) تلفظ بفتح اول ہے، اور اس کا خاصا امکان ہے کہ یہ فار سی سے ہمارے یہاں بفتح اول آیا، لہٰذا یہ بات تو طے ہے کہ ’’انگریز‘‘ کا صحیح تلفظ بفتح اول ہی ہے۔ لیکن پہلے زمانے میں بکسر اول بھی اس کا ایک تلفظ رہا ہوگا۔ اور اس صورت میں یہ لفظ اغلباً انگریزی English اور فرانسیسی Anglais کے قیاس پر انیسویں صدی میں بنایا گیا ہوگا۔ Ivor Lewis کے لغت Sahibs, Nabobs and Boxwallahs میں Ingrez درج کرکے لکھا ہے کہ یہ انیسویں صدی کا لفظ ہے اور English کی بگڑی ہوئی شکل ہے۔ اس کی سند میں G.C.Whitworth کیAn Anglo Indian Dictionary, 1885 درج کیا گیاہے۔ تنہا English سے ’’انگریز‘‘ بکسر اول بن جائے، یہ سمجھ میں نہیں آتا، لہٰذا ممکن ہے فرانسیسی Anglais نے یہاں بھی کوئی کام کیا ہو۔ مختصر یہ کہ لفظ ’’انگریز‘‘ آج کل بفتح اول ہے۔ انیسویں صدی میں بکسر اول بھی رائج ہوا، لیکن بیسویں صدی کی دوسری چوتھائی سے اسے بفتح اول ہی بولتے ہیں، اور یہی تلفظ مرجح ہے۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (اِنْکِساری)

نام

ای-میل

تبصرہ

اِنْکِساری

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone