تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"شادِیٔ مَرْگ" کے متعقلہ نتائج

نِکاح

ملانا، جمع کرنا؛ مجامعت، صحبت، ہم بستری، جنسی ملاپ

نِکاح دائِم

ہمیشہ رہنے کی نیت سے کیا جانے والا نکاح ، ہمیشہ رہنے والا نکاح ۔

نِکاح خواں

نکاح پڑھانے والا، قاضی یا وہ مولوی جو نکاح پڑھائے

نِکاح شَرعی

شریعت کے مطابق نکاح ، اسلامی شرع کی رُو سے نکاح ۔

نِکاح فاسِد

رک : نکاح باطل ۔

نِکاح شِغار

اپنی بہن یا بیٹی دے کر دوسرے کی بہن یا بیٹی سے بغیر مہر کے نکاح کرنا ، بغیر مہر کے بٹہ سٹہ یا وٹہ سٹہ کی شادی ۔

نِکاح فُضُول

(فقہ) ایسا نکاح جو ولی کے علاوہ کوئی دوسرا شخص کردے ۔ ایسا نکاح موکل کی اجازت پر موقوف رہے گا اگر اس نے اجازت دے دی تو نافذ رہے گا ورنہ کالعدم قرارپائے گا ۔

نِکاح نامَہ

وہ کاغذ جس پر دولھا دلہن کے کوائف، نکاح کی شرائط، انعقاد کی تاریخ و مقام، مہر کی مقدار، گواہوں کے نام اور دیگر تفصیلات درج کی جاتی ہیں

نِکاح خوانی

نکاح پڑھانے کا عمل ؛ نکاح خواں (رک) کا کام۔

نِکاحڑا

(تحقیراً) نکاح کیا ہوا (مرد) ، پہلے سے شادی شدہ (مرد) ، جو کنوارا نہ ہو ، نکاحا ۔

نِکاح فُضُولی

رک : نکاح فضول ۔

نِکاح پَڑھنا

صیغہء نکاح جاری کرنا ، خطبہء نکاح پڑھنا ۔

نِکاح بَستَہ

نکاح میں بندھی ہوئی ، نکاحی ، منکوحہ ۔

نِکاح پَڑھائی

نکاح پڑھانے کی اُجرت، نکاح پڑھانے والے کی فیس

نِکاح باطِل

(فقہ) ایسا نکاح جو فی نفسہٰ کالعدم ہو ، ایسا نکاح جو غیر مؤثر ہو اور اس سے فریقین کے درمیان کوئی ازدواجی حق قائم نہیں ہوتا ، اس نکاح کی حسب ذیل صورتیں ہیں ۔ (۱) محرمات میں سے کسی سے نکاح (۲) کافر کا مسلمان عورت سے نکاح (۳) نکاح شدہ عورت سے نکاح ۔ ا

نِکاح صَحِیح

(فقہ) وہ نکاح جو شرعی حیثیت سے جملہ ارکان پر پورا اترے ، قانونی اور شرعی طور پر درست نکاح ۔

نِکاح اُدَھڑنا

نکاح ختم ہونا ۔

نِکاح پَڑھانا

عقد کرانا، شادی کرانا

نِکاح ہونا

شادی ہونا، بیاہ ہونا، نکاح کے صیغے پڑھے جانا، صیغۂ نکاح جاری ہونا

نِکاح پَڑھوانا

عقد کروانا، شادی کروانا

نِکاح بَندھنا

نکاح ہونا، رشتۂ ازدواج سے منسلک ہونا

نِکاح باندھنا

نکاح پڑھانا ، بیاہ کرنا ، نکاح کرنا ۔

نِکاح بَندھوانا

نکاح کرانا ؛ رشتہء ازدواج میں بندھوانا ۔

نکاح پڑھا لینا

عقد کرانا، شادی کرانا

نِکاح کَرنا

شادی کرنا، عقد کرنا، بیاہ کرنا

نِکاحِ مِقت

دورِ جاہلیت میں نکاح کی ایک قسم جس میں باپ بیٹے کی بیوہ سے نکاح کرتا تھا یا بیٹا باپ کی بیوہ سے جسے اسلام نے حرام قرار دے دیا

نِکاح با جَماعَت

کئی شادیاں یا عقد ایک ساتھ ہونا ، اجتماعی نکاح ۔

نِکاحُ البِکْر

(فقہ) غیر شادی شدہ لڑکی یا لڑکے کا نکاح

نِکاح میں دینا

نکاح کر دینا، شادی کر دینا

نِکاح پَڑھا دینا

شادی کر دینا

نِکاح ٹُوٹنا

کوئی ایسی بات ہونا جس سے بیوی میاں پر حرام ہو جائے ، نکاح ختم ہو جانا ، نکاح فسخ ہو جانا ۔

نِکاح پَڑھا جانا

نکاح ہونا، نکاح جاری ہونا

نِکاح میں آنا

عقد میں آنا، بیوی بننا، بیاہ میں آنا

نِکاحِ مُتْعَہ

(اہل ِتشیع) ایسا نکاح جو کسی خاص وقت تک کے لیے کیا جائے اور جس میں مہر واجب کا تعین لازم ہے گواہ کی شرط نہیں ہوتی ، نکاح متعہ میں لفظ متعہ بولنا لازم ہے ، عارضی نکاح ۔

نِکاحِ جَدِید

نیا عقد، نکاح نو، ازسرنو نکاح

نِکاح کَرانا

شادی کرانا ، عقد کرانا ۔

نِکاح رَجِسٹَرار

وہ عہدے دار جو شادی کا ریکارڈ محفوظ رکھتا ہو یا جو شادی کی کارروائی مخصوص کتاب میں درج کرے ۔

نِکاح کَر دینا

نِکاحِ مُؤَقَّت

(اہل ِتشیع) وہ نکاح جو گواہوں کی موجودگی میں عورت سے ایک معینہ مدت کے لیے کیا جائے، نکاح متعہ

نِکاحِ دِیوانی

ایسا نکاح جو کسی نافذالوقت دیوانی قانون کے تحت اور اس کے مطابق کیا جائے ، سول میرج .

نِکاحِ مُؤَقَّتی

رک : نکاح موقت ۔

نِکاحِ صَغِیر

(فقہ) کمسن بچوں کا نکاح ، نابالغ بچے یا بچی کا نکاح ۔

نِکاح کے بول پَڑھوانا

کسی سے نکاح کر لینا ، شرعی طور پر شادی کر لینا ۔

نِکاح میں لانا

عقد میں لانا ، بیوی بنانا ؛ شادی کرنا ، منکوحہ بنانا ۔

نِکاحِ بیوَگاں

بیوہ عورتوں کی شادی

نِکاح میں ہونا

بیوی ہونا ، زوجہ ہونا ، منکوحہ ہونا ۔

نِکاح نافِذ ہونا

نکاح ہونا ، نکاح قائم ہو جانا ۔

نِکاحِ صَغِیرہ

(فقہ) کمسن بچوں کا نکاح ، نابالغ بچے یا بچی کا نکاح ۔

نِکاحِ بیوَگان

نِکاح کی سی شَرْطیں باندْھنا

نِکاح میں داخِل ہونا

عقد میں آنا، بیوی بننا، بیاہ میں آنا

نِکاحِ مُنقَطِع

ک : نکاح ِمؤجل ۔

نِکاحِ مُعَلَّق بَشَرط

(فقہ) ایسا نکاح جو کسی ایسی شرط پر کیا جائے جو اختیار میں نہ ہو (جیسے کسی کی خوشی یا ہوا کا چلنا یا پانی کا برسنا) ایسا نکاح ناجائز ہے)

نِکاحا

نکاح کیا ہوا مرد (شوہر) ، جس سے نکاح کیا گیا ہو نیز وہ مرد جس کی شادی ہو چکی ہو ۔

نِکاحی

بیاہی عورت، نکاح کی ہوئی، نکاح کرکے لائی ہوئی عورت، منکوحہ، بیوی، جس کا نکاح ہوچکا ہو، جو نکاح کر چکا ہو

نِکاحِ ثانی

دوسرا نکاح، دوسرا عقد، دوسری شادی

نِکاحِ بالجَبر

وہ عقد جو زبردستی کرایا جائے، جس میں لڑکی کی مرضی شامل نہ ہو

نِکاح کی سی شَرطیں کَرنا

۔(عو) کٹھ حجتی کرنا کی جگہ۔

نِکاح ٹُوٹ جانا

کوئی ایسی بات ہونا جس سے بیوی میاں پر حرام ہو جائے ، نکاح ختم ہو جانا ، نکاح فسخ ہو جانا ۔

نِکاح فَسخ کَرنا

نکاح توڑ دینا ، عقد باقی نہ رکھنا ۔

اردو، انگلش اور ہندی میں شادِیٔ مَرْگ کے معانیدیکھیے

شادِیٔ مَرْگ

shaadii-e-margशादी-ए-मर्ग

اصل: فارسی

وزن : 22221

شادِیٔ مَرْگ کے اردو معانی

صفت

  • فرطِ خوشی سے مرجانے والا، وہ شخص جو غیرمتوقع اور غیرمعمولی خوشی حاصل ہونے کی وجہ سے مرجائے، آسان موت

شعر

English meaning of shaadii-e-marg

Adjective

  • death caused by sudden happy news, death from joy, an easy death

शादी-ए-मर्ग के हिंदी अर्थ

विशेषण

  • वह व्यक्ति जो हर्षाधिक्य के कारण मर जाय, आसान मृत्यु, ख़ुशी में मर जाना

شادِیٔ مَرْگ سے متعلق دلچسپ معلومات

شادی مرگ اس لفظ کے دو معنی اور دو تلفظ ہیں (بہت سے لوگوں نے ایک ہی معنی بتائے ہیں)۔ ایک تلفظ تو بے اضافت بروزن مفعولات یا فاعلات ہے، اور دوسرا باضافت بروزن فاعلاتان یا مفتعلان یا مستفعلان یا مفعولن فعل۔ ملاحظہ ہو: سودا : (بروزن فاعلات) چمن میں دہر کے خوش ہو کے جو ہنساووہیں برنگ گل اسے گردوں نے شادی مرگ کیا مومن: (بروزن فاعلات) ایسی ادا سے بوسہ دو لب کا کہ شادی مرگ ہوں جور و ستم کا میری جان لطف و کرم سے کام لو آتش: (بروزن مستفعلان) دم میں شادی مرگ ہوجانا تیرے خط کے جواب میں دیکھا آتش: (بروزن فاعلاتان) شادی مرگ سے پھولا میں سمانے کا نہیں گور کہتے ہیں کسے نام کفن ہے کس کا اب معنی سنئے: (۱)وہ شخص جو فرط مسرت سے مرجائے، فرط مسرت سے مرا ہوا، فرط مسرت سے مرجانے والا۔ اس مفہوم کی رو سے یہ ترکیب فاعلی ہے۔ ان معنی کی اسناد کے لئے سودا اور مومن کے اشعاراوپر ملاحظہ ہوں۔ ایک شعر نسیم دہلوی کا بھی دیکھئے ؎ زخم پڑ کر کھل گئے سینوں پہ اہل بزم کے تھا جو شادی مرگ ہنس ہنس کر مرا ماتم ہوا (۲) وہ موت جو فرط مسرت کے باعث واقع ہو۔ اس مفہوم کے حساب سے یہ ترکیب مفعولی ہے۔ ان معنی کی سند کے لئے اوپر نقل کردہ آتش کا دوسرا شعر دیکھیں۔ یہاں’’شادی مرگ‘‘ کے دو معنی ہیں: (۱) افراط خوشی کے باعث موت، اور (۲) موت کی خوشی۔ مزیدملاحظہ ہو، بہادر شاہ ظفر ؎ ہےیہ کھٹکا دیکھ کر گل کو نہ شادی مرگ ہو جب قفس سے چھوٹ کر گلشن کو بلبل جائے گی اس شعر میں ’’شادی مرگ ہو‘‘ کے دونوں معنی ہیں: (۱)بلبل کو شادی مرگ ہوجائے یعنی وہ فرط خوشی سے مرجائے، ایسا شخص بن جائے جو فرط خوشی سے مرجاتا ہے اور (۲) بلبل شادی مرگ ہو جائے، یعنی فرط خوشی سے بلبل کو موت آجائے، یعنی اسے وہ موت آجائے جو افراط خوشی کے باعث آتی ہے ۔ آتش کے پہلے شعر میں بھی دو معنی ہیں: (۱)انسان ایک دم میں شادی مرگ ہوجائے یعنی ایسا شخص بن جائے جو فرط خوشی سے مرجاتا ہے، اور(۲) انسان کو ایک دم میں شادی مرگ ہوجائے، یعنی اسے وہ موت آجائے جو افراط خوشی کے باعث آتی ہے۔ یہ خیال رہے کہ اس لفظ کی حد تک تلفظ کی کوئی قید معنی پر نہیں ہے۔ یعنی ایسا نہیں ہے کہ ایک معنی ’’شادی مرگ‘‘ بے اضافت سے مخصوص ہوں اور ایک معنی ’’شادی مرگ‘‘ باضافت سے۔ یہ بھی خیال رہے کہ فارسی میں ’’شادی مرگ‘‘ کے ایک ہی معنی ہیں: ’’وہ جو فرط مسرت سے مرجائیــ۔‘‘ میر طاہر وحید ؎ مگو از زخم شمشیرت زجاں بے برگ گردیدم مرا تیغت نہ کشت از شوق شاد ی مرگ گردیدم صائب کے حسب ذیل شعر میں ’’شادی مرگ‘‘ کو باضافت بھی پڑھ سکتے ہیں ؎ من کہ از تلخی دشنام شدم شادی مرگ چہ توقع کنم از لعل شکر خائے کسے لیکن بظاہر یہی معلوم ہوتا ہے کہ’’شادی مرگ‘‘ باضافت، اور اس کے مفعولی معنی دونوں اردو والوں کی ایجاد ہیں۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (شادِیٔ مَرْگ)

نام

ای-میل

تبصرہ

شادِیٔ مَرْگ

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone