تلاش شدہ نتائج
"hazrat-e-ibn-e-batuta" کے متعقلہ نتائج
اِبْنِ دُنْیا
دنیا دار شخص ، جو دیندار نہ ہو .
ابن سِینا
ابو علی الحسین بن سینا (متوفی : ۱۰۳۷ ء) مضافات بخارا کا مشہور طبیب ، فلسفی ، سائنسدان ، ماہر لسانیات اور شاعر.
اِبْنِ سَعْد
عمر بن سعد جو کربلا میں اس فوج کے سوراروں کا سالار تھا جو امام حسین کو شہید کرنے کے لیے یزید کے حکم سے ابن زیاد نے بھیجی تھی.
اِبْنِ زِیاد
عبید اللہ بن زیاد جو یزید بن معاویہ کی حکومت میں کوفے کا گورنر تھا اور جس نے یزید کے حکم سے کربلا میں فوج بھیج کر امام حسین اور ان کے اعزہ و رفقا کو (محرم ۶۱ ھ میں) شہید کرایا، یہ ابن ابیہ بھی کہلاتا ہے
اِبْنِ اَبِیہْ
(کنایۃً) جس کے باپ کا پتا نہ ہو ، ولد الحرام : اکَثر ابو سفیان کے بیٹے زیادہ کے لیے مستعمل .
اِبْنِ مادَر
ماں کا بیٹا جو اس کے دوسرے شوہر سے ہو ، اخیافی بھائی .
اِبْنِ آدَم
آدم کی اولاد، انسان، بشر، آدمی
حضرت یوسف
हज़रत यूसुफ़ जो हज़रत याक़ूब के पुत्र थे
مقربان حضرت
بادشاہ کے رشتہ دار یا اقربا
حضرت واعظ
طنزیہ طور پر نصیحت کرنے والے کیلئے اردو ادب میں مستعمل ہے
اِبْنِ مُقَنَّع
a wizard of the town of Nakhshab in Turkestan who is said to have made an artificial moon
حَضْرَتِ والا
۱. تعظیمی کلمہ جو کسی نام کی جگہ ہو
بَنْدَگانِ حَضْرَت
(لفظاً) جناب کے ملازمین، آپ کے خادم
حَضْرَتِ عِلْمِیَّہ
(تصوّف) مرتبتِ الوہیت ؛ غیب الغیوب ؛ اعیانِ ثابتہ
حَضْرَتِ رُبُوبِیَّت
(تصوّف) مظہرِ تفسیلِ اسما و صفاتِ خداوند (عالمِ ملک و ملکوت میں)
دیوان حضرت غالبؔ
مرزا غالب کا دیوان، مرزا غالب کی شاعری، مرزا غالب کی شاعری کا مجموعہ
نُمُودِ اِبنِ مَرْیَم
(کنایۃً) عیسائیت کی ظاہری شان و شوکت
مَسِیح اِبْنِ مَرْیَم
بی بی مریم کے بیٹے حضرت عیسٰی، جو حضرت مریم کے بطن سے پیدا ہوئے تھے
حضرت شیخ
Mr. preacher, a hypocritical devout person
حَضْرَتِ ظِلِّ سُبْحانی
بادشاہ جس پر خدا کا سایہ ہو ؛ بادشاہوں کو عزّت سے کہتے ہیں
اِبْن بُجدہ
کسی کے ظاہر و باطن سے پوری پوری طرح باخبر، کسی شے کا عارف کامل .
اِبْن مَرْیَم
حضرت عیسیٰ، جو حضرت مریم کے بطن سے پیدا ہوئے تھے
حَضْرَتِ عِشْق
اے محبت، عشق کو مخاطب کرنے کا ایک ادبی انداز
حَضْرَتِ حَق
خداوند تعالیٰ (عموماً تعالیٰ، وغیرہ الفاظ کے ساتھ مستعمل)
حَضْرَتِ اَقْدَس
पूज्य और पवित्र व्यक्ति के लिए व्यवहृत शब्द ।
بَقَولِ حَضْرتِ حاتِم
حضرت حاتم کے قول کے مطابق
صُوفیِٔ اِبْنُ الْوَقْت
وہ صوفی جو وقت کا تقاضا نبھانے کے لیے اپنے مسلک کے اصول و ضوابط کی پروا نہ کرے۔
اَعْلیٰ حَضْرَت
حضور، سرکار، جہاں پناہ، (عموماً بادشاہوں یا نوابوں کو خطاب کرنے کا کلمہ نیز نام کا قائم مقام جب کہ مخاطب مذکور یا متعین ہو)