تلاش شدہ نتائج
"pa.Diye" کے متعقلہ نتائج
پینڑِیا
پاڑ (رک) ، مچان یعنی بیٹھنے یا سامان رکھنے کو زمین سے اونّچی بنی ہوئی ایسی جگہ جس مسافر کا سامان یا جانوروں کے لیے چارا رکھ لیاجائے ، پیڑ
پَڈْیا
رک : پڈا جس کی یہ تانیث ہے ، کٹیا.
پادْیَہ
वह जल जिससे पूजनीय व्यक्ति या देवता के पैर धोये जायँ, पैर धोने का पानी
پِندْیا
(کتائی) سوت کی اٹّی جو کتائی کے ساتھ تکلے کے اوپر بنائی جاتی ہے ، کلی ، پونی ، ککڑ.
پَڑِیانا
بھین٘س کا بھین٘سے سے جفتی کرانا، بھین٘سانا
پُڑِیا کا لَٹّھا
ایک قسم کا باریک لٹھا جس کا تھان کاغذ میں لپیٹ کر بکتا تھا
پُڑِیا میں آتا ہے
ارزاں شے جو مہن٘گی ہو جاوے اس موقع پر بولتے ہیں مثلاً جو گھٹڑی میں آتی ہو وہ لفافوں میں ملنے لگے جیسے گندم نخود وغیرہ .
جو سووے اُسْکا پَڑوا جو جاگے اُسْکی پَڑِیا
جوغفلت کرے اس کا نقصان ہوتا ہے جو چوگنّا رہے وہ فائدہ الٹھاتا ہے
مارے سے پَدایا اَچّھا
دھمکی سے کام نکال لینا چاہیے
کَج پَیندیا
غیرمستقل مزاج، تھالی کا بینگن
ہونٹوں پَر پِیْڑیاں جَمْنا
۔ خْشکییا حدت سے ایسا ہوتا ہے۔
حَضْرَت بِیوی کی پُڑْیا
(عو) اَبیر اور سین٘دور کی پڑیا جس پر کسی منّت کے لیے حضرت فاطمہؓ کی نیاز دلائی جائے
بَرْق پَڑیو
آگ لگے ، تباہ و برباد ہو، بجلی گرے
ہوش کی پُڑِیا ہیں
پورے طور پر ہوش و حواس میں ہیں ، عاقل و دانا ہیں ۔
زَہْر کی پُڑْیا
پُڑیا میں لپٹا ہوا زہر، (مجازاً) مفسد، فتنہ انگیز، شریر
آفَت کی پُڑ٘یا
شوخ و شریر، چالاک و عیار، آفت کی بنی ہوئی
جادُوکی پُڑِیا
جادو منتر پڑھے ہونے سفوف وغیرہ کی پڑیا جس کے بُرکنے یا کھلانے سے جادو کا اثر ہو .
باتوں کی پُڑیا
باتوں کا مجموعہ، جس میں بہت سی باتیں ہوں
لال پُڑِیا
۔(عو) سُخ پڑیا جس میں منہدی رکھتی ہیں۔ ؎
اَچُھوتا پَیْدائی
(نباتیات) باروری کے بغیر پھل کی تولید
اَچُھوت پَیدائی
(نباتات) باروری کے بغیر پھل کی تولید
ہینی پڑیا چھتیس روگ
اگر ناقص دوائی استعمال کی جائے تو بہت سی بیماریاں پیدا ہو جاتی ہیں
غایَتِ پَیدائی
end, extremity, final point, the starting or winning post of birth
بی بی کی پُڑیا
حضرت فاطمہ کی نیاز کی مٹھائی جو پُڑیا میں منْگائی جاتی ہے
اِکْسِیر کی پُڑیا
نہایت مفید مطلب، انتہائی مفید، بہت موثر
نا پَیدائی
نگاہوں سے اوجھل ہونا ، غیاب ، پوشیدگی ، نیستی ، نہ ہونے کی کیفیت یا حالت ۔
تُرَت پُھرَت کی پُڑْیا
کسی کام کے جلدی ہونے کی نیت سے عورتیں تھوڑی سی شکر ایک پڑیا میں بانْدھ کے رکھ دیتی ہیں ، جب وہ کام ہو جاتا ہے تو اْسی شکر پر جناب سیدہ کی نذر دیتی ہیں اور یہ شکر وہی عورتیں کھاتی ہیں جو صحنک کھاتی ہیں