تلاش شدہ نتائج
محفوظ شدہ الفاظ
"मौला" کے متعقلہ نتائج
تلاش شدہ نتائج
"मौला" کے متعقلہ نتائج
مَولا بَخش
بادشاہ جلال الدین اکبر کے عہد میں ایک بڑے جوتے کا نام جو شریروں اور مفسدوں کے سر پر مار کر انھیں سزا دی جاتی تھی نیز بڑا ڈنڈا یا لاٹھی وغیرہ جو ڈرانے دھمکانے یا سزا دینے کے لیے استعمال ہو
مَولائے نَجَف
شہر نجف (عراق) والے سردار اور آقا ؛ مراد : حضرت علی کرم اﷲ وجہہ‘ جن کا روضہء مبارک نجف میں ہے ۔
مَولا زادَہ
سردار یا آقا کا بیٹا یا اولاد ؛ کسی خاندانی اور رئیس باپ کی ایسی اولاد جس کی ماں بن بیاہی ملازمہ ، چمارن وغیرہ ہو ؛ جو نجیب الطرفین نہ ہو ؛ (کنا یۃ ً) ایک ادنیٰ ذات ۔
مَولا ہاتھ بَڑائِیاں، جِس چاہے تِس دے
تمام عزتیں اور بڑائیاں خدا کے ہاتھ میں ہیں جسے چاہتا ہے دیتا ہے
مَولانا
ہمارے مولا ؛ مراد : عالم دین ، مشرقی علوم کے فاضل اور متشرع بزرگوں کا اعزازی خطاب نیز خطاب کرنے کا تعظیمی کلمہ
مَولانا رُوم
مولانا جلال الدین رومی رحمۃ اﷲ علیہ کا لقب جو ارباب ِ تصوف کے مقتدا و پیشوا اور ایک طویل صوفیانہ مثنوی کے مصنف تھے ، یہ مثنوی ’’مثنوی مولانا روم یا مثنوی مولوی و معنوی‘‘کے نام سے مشہور ہے ۔
مَولانا رُومی
مولانا جلال الدین رومی رحمۃ اﷲ علیہ کا لقب جو ارباب ِ تصوف کے مقتدا و پیشوا اور ایک طویل صوفیانہ مثنوی کے مصنف تھے ، یہ مثنوی ’’مثنوی مولانا روم یا مثنوی مولوی و معنوی‘‘کے نام سے مشہور ہے ۔
مَن کُنتُ مَولا
(حدیث) (عربی فقرہ اردو میں مستعمل) میں جس کا دوست ہوں، میں جس کا آقا ہوں، مراد: حضرت علی کرم اللہ وجہٗ
ہَر فَن مَولیٰ
ہر کام کا ماہر ، ہر فن جاننے والا ، ہر کام میں طاق ، جگت استاد ، سب باتوں میں کامل (طنزاً بھی مستعمل) ۔
جِدھر مولا اُدھر آصف الدولہ
آصف الدولہ والی اودھ نے لکھنئو میں ایام قحط میں شرفا و عوام کے لئے محنت مزدوری کا انتظام کیا تھا کہ اشراف رات کی تاریکی میں پہچانے جانے کی رسوائی سے محفوظ رہیں، یہ مثل مشہور تھی کہ 'جسے نہ دے مولا اسے دلائیں آصف الدولہ'
مَرضی مَولیٰ اَز ہَمَہ اَولیٰ
ہر معاملے میں خدا کی رضا پر راضی رہنا چاہیے ، مالک کی رضا سب سے بہتر ہے (کسی معاملے میں انسان کی بے بسی کے موقع پر مستعمل) ۔
جِس کو دے مَولا ، اُس کو دِلائے آصِفُ الدَّولَہ
آصف الدولہ اسی کو دلواتے ہیں جسے خدا دیتا ہے (آصف الدولہ کی فیاضی بہت مشہور تھی).
جِس کو نَہ دے مَولا اُس کو دِلائے آصِفُ الدَّوَلہ
آصف الدولہ کی فیاضی بہت مشہور تھی ، (مجازاً) اگر سر کار سے نہ مل سکے تو آصف الدولہ سے مل جاتا ہے (آصف الدولہ کی اپنی فیاضیوں اور سخاوت نے لکھنؤ کے بچے بچے کے من٘ھ میں یہ کہاوت ڈال دی).
ٹَھنْڈا ہے بَرْف سے بھی مِیٹھا ہے جَیسے اولا، کُچْھ پاس ہے تو دے جا نَہِیں پی جا راہِ مولا
سَقّوں یعنی پانی پلانے والوں کی صدا
Delete 44 saved words?
کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔