تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"ہیچ" کے متعقلہ نتائج

کَبِیْر

(منزلت یا صورت میں) بڑا، بزرگ، جیسے امیر کبیر اس کا مونث کبیرہ ہے جیسے گناہ کبیرہ

کَبِیْر داس

صوفی شاعر کبیر کا پورا نام

کَبِیر پَنْتھ

کبیر داس کا موحدانہ مسلک

کَبِیر بانی

کبیر کے موحدانہ مسلک کا پیرو، کبیر داس کا ماننے والا

کَبِیر پَنْتھی

کبیر پنتھ کا پیروکار یا اس سے منسوب

کَبِیر کُرْوی شَکْل

(حیوانیات) پولی اسٹومیلا میں اندرونی دوشکلیت میں سے ایک شکل جس کا مرکزی حنفی خانہ بڑا ہوتا ہے .

کَبِیر کی اُلَٹْوانسی

ذو معنویت، لفظی ہیر پھیر

کَبِیرہ

کبیر کی تانیث، گناہ کبیرہ

کَبِیرا

اودھی کا ایک صوفی منش مشہور شاعر جو سکندر شاہ لودھی کے زمانے (1458 تا 1526) میں گزرا ہے، اس کے دوہے بہت مشہور ہیں

کَبِیرکی اُلْٹی

رک : کبیر کی الٹوانسی ، کبیر ایک مشہور فقیر منش بھاشا شاعر ، جن کے اس طرح کہ اقوال مشہور ہیں کہ ” چلتی کو گاڑی کہیں بھنے دودھ کو کھویا “ مراد اس سے یہ ہے کہ دنیا والے عموماً الٹی گنگا بہاتے ہیں .

کَبِیر داس کی اُلٹی بانی آنگَن سُوکھا گَھر میں پانی

عام طور پر گھر سوکھا اور آنگن میں پانی ہونا چاہیے مگر یہاں کا ہر کام الٹا ہے

کَبِیر داس کی اُلْٹی بانی، برسے کَمْبَل بِھیجے پانی

الٹی بات ہے، جو ہونا چاہیے وہ ہوتا نہیں، ہونا چاہیے بھیجے کمبل برسے پانی

کَبِیریں اُڑانا

(ہندو) (ناچ ناچ کر) ہولی کے بھجن گانا ، اُجھل کود کرنا .

کَبِیراہا

رک : کا پیراکار .

کَبِیرُ الشّان

بڑی شان والا ، والا قدر ، پُرشکوہ .

کَبِیرُ السِّن

سنِ رسیدہ ، جس کی عمر زیادہ ہو ، معمّر ، بڑی عمر کا ، بوڑھا .

قَبْر

وہ گڑھا جس میں مردے کو دفن کرتے ہیں، گور

کَے بار

کتنی مرتبہ، چند مرتبہ

کَبِیدَہ خاطِر

جس کے دل میں گھٹن ہو، آزردہ دل، ملول، آزردہ خاطر

کَبِیدَہ خاطِری

رنج، ملال، گھٹن، آزردگی

کَبَر

چھالیا سے بڑا ایک ترش پھل جس کا اچار ڈالتے ہیں (یہ عموماً ویران اور سنگلاخ زیمن پر اُگتا ہے) نیز اس کا درخت جو شاخوں سے بھرا ہوتا ہے اور اکثر شاخیں زمین پر پھیلی ہوئی ہوتی ہیں

کابَر

کبرا، چتّی دار، چت کبرا

کابِر

بڑا ، کبیر ؛ مشہور

کِبَر

بڑی عمر کا ہوجانا، بڑھاپا، پیری

کِبار

برگزیدہ، معزز، مکرّم

کَبار

رک : کباڑ جو زیادہ مستعمل ہے.

کَبُود

نیلا، نیلگوں

کَبِیدَہ

ملول، رنجید، ملول، آزردہ

کَبد

کبد

جگر، کلیجا

کوبِد

تجربہ کار ، ماہر ، عالم ، پنڈت

کَبد

کُبّار

بڑے، بزرگ، برتر

کبائر

کبیرہ کی جمع، بڑے گناہ

کَبِیدَگی

رنج، ملال، رنجیدگی

عَکْبَر

ایک چیزجو شہد کی مکّھی کے چھتّے میں پائی جاتی ہے اور موم کی طرح ہوتی ہے ، اس میں تھوڑا سا شہد بھی ملا ہوا ہوتا ہے . یہ موم اور شہد سے علیحدہ چیز ہے .

قُبُور

قبر کی جمع

قُبور

پستول کا چرمی خانہ جو گھوڑے کی کاٹھی میں بنا ہوتا ہے.

کَبِیدَگیٔ خاطِر

دل کا ملا ، دلی رنج ، دکھ .

کَبِیدَہ ہونا

رنجیدہ ہونا، پریشان ہونا، اداس ہونا

قُباد

بڑا بادشاہ ؛ بہت امیر.

کَبِیدَہ کَرنا

رنجیدہ کرنا، پریشان کر دینا

کَباڑ

(کاشتکاری) مختلف قسم کی ترکاریوں کا کھیت.

کُبَڑ

رک : کُب ، کوبر.

کابَڑ

کابڑ ، اُس زمین کو کہتے ہیں جس میں کم پیداوار ہوتی ہے

کُوبَڑ

کسی چیز کا ابھار دار ٹیڑھا پن یا گولائی، کسی چیز کا ٹیڑھا پن، جیسے: اونٹ کا کوبڑ، کوب، کُب

کَئی بار

متعدد بار، باربار

وادی کَبِیر

رک : وادی الکبیر ۔

اَلکَبِیر

(لفظاً) بڑا، (مراداً) خداے تعالٰی کا ایک نام

مُحَرِّر کَبیر

بڑا منشی، منشی درجہ اول، یو ڈی سی کلرک

مَن کَبِیر

(طب) چھ سو درم کے مساوی ایک وزن ۔ من کبیر ۶۰۰ درم ۔

خاما کَبِیر

(طب) وزن کا پیمانہ .

مُخ کَبِیر

(تشریح) بڑا دماغ جو دمیغ کے اوپر ہوتا ہے

گُنَہ کَبِیر

بڑا گناہ ، بھاری جرم .

وَزِیرِ کَبِیر

خلافت ِعثمانیہ کا ایک عہدہ ، بڑا وزیر ۔

دائِرَۂ کَبِیر

(لفظاً) بڑا دائرہ یا گھیرا ؛ (ہیئت) وہ دائرہ جس کی سطح مستوی کرَہ کے مرکز میں سے گزرے.

وادیُ الکَبِیر

ہسپانیہ کا ایک مشہور دریا جو بحر اوقیانوس میں گرتا ہے اور جس کے کنارے مسجد قرطبہ واقع ہے ۔

وادُ الکَبِیر

قرطبہ کا مشہور دریا ؛ (رک : وادی الکبیر) ۔

حَرْشَفِ کَبِیر

حرشف (رک) کی جنگلی قسم اس کے پتے چھوٹے اور بہت سیاہ ہوتے ہیں ساق لمبی اور اس پر بہت سے پتے اور تیز کان٘ٹے ہوتے ہیں ساق کے سر پر ایک چیز ہوتی ہے بڑے اناز کے برابر جس کا رن٘گ زرد ہوتا ہے بیچ طولانی اور جو سے پڑے ہوتے ہیں جڑ میں سرخی کی جھلک ہوتی ہے اور یہ چیپ دار ہوتی ہے مطلق حرشف سے یہی مراد ہے.

شُفْرانِ کَبِیر

فرج کے دونوں بڑے لب جو بیرونی کنارے پر ہوتے ہیں

اردو، انگلش اور ہندی میں ہیچ کے معانیدیکھیے

ہیچ

hechहेच

اصل: فارسی

وزن : 21

ہیچ کے اردو معانی

صفت، مذکر

  • جس کا وجود نہ ہو یا باقی نہ رہ سکے، ناچیز، برطرف، لاشے، نابود
  • کچھ بھی نہیں، بالکل نہیں
  • کوئی، کچھ نیز کسی
  • بے اصل، بے حقیقت، معمولی، ادنیٰ، کم حیثیت
  • فانی، باقی نہ رہنے والا، مٹ جانے والا
  • ناکارہ، نکما، بیکار، ناقابل، بے مصرف
  • (مقابلتاً) کم زور، (کسی فن میں) کم تر
  • قابل نفرت، زبوں، بیہودہ، ذلیل و خوار، بے توقیر
  • فضول، بے سود، بے کار، خارج از مطلب
  • تھوڑی سی، کم، قلیل، اَندک (مقدار، رقم وغیرہ)

شعر

English meaning of hech

Adjective, Masculine

हेच के हिंदी अर्थ

विशेषण, पुल्लिंग

  • कोई, कुछ नहीं, कम, फीका, निकम्मा, नाकारा
  • जिसका कुछ भी महत्त्व न हो, तुच्छ
  • तुच्छ, पोच, व्यर्थ, बेकार, कोई, कश्चित

ہیچ سے متعلق دلچسپ معلومات

ہیچ یہ لفظ بہت پرانا ہے، لیکن بعض قدیم ترین فارسی لغات جو میں نے دیکھے، ان میں نہیں ملا۔ ’’موید الفضلا‘‘ (۱۹۵۱) غالباً سب سے قدیم فارسی لغت ہے جس میں ’’ہیچ‘‘ درج ہے۔ ’’موید‘‘ میں اس لفظ کے حسب ذیل معنی لکھے ہیں: ’’معدوم، چیزے، و چیزے نہ‘‘۔ ’’موید الفضلا‘‘ میں سند شاذ و نادر ہی دی گئی ہے، وہاں’’ہیچ‘‘ کے کسی معنی کی سند نہیں۔ لیکن نظیری کا شعر ہے، اگرچہ ’’موید‘‘ کے ذرا بعد کا ہے ؎ ہیچ اکسیر بہ تاثیر محبت نہ رسد کفر آوردم و در عشق تو ایماں کردم اردو میں ’’ہیچ‘‘ کے معنی کا معاملہ ذرا ٹیڑھا ہے۔ ’’معدوم‘‘ اور’’چیزے نہ‘‘ کے مفہوم میں تو اسے کثرت سے برتتے ہیں، لیکن ’’چیزے‘‘، یعنی ’’کچھ، کوئی چیز‘‘ کے معنی میں اردو کی سند بہت مشکل سے ملے گی، لیکن بالکل معدوم بھی نہیں۔ میر سوز ؎ بس سوز کے پہلو سے سرک جاؤ طبیبو عاشق کی نہیں مرگ سوا اور دوا ہیچ یہاں ’’ہیچ‘‘ بمعنی ’’چیزے‘‘ قرار دے سکتے ہیں، لیکن دو امکانات اور بھی ہیں۔ ایک تو یہ کہ مصرعے کی نثر یوں بھی ہوسکتی ہے: عاشق کی [دوا] مرگ سوا نہیں، اور دوا ہیچ [ہے]، یعنی ’’اور سب دوائیں معدوم ہیں، کوئی دوا نہیں‘‘۔ دوسرا امکان یہ ہے کہ یہاں’’ہیچ‘‘ دکنی معنی میں کلمۂ تاکید یا حرف حصرہو، یعنی’’ہی‘‘ کے معنی رکھتا ہو۔ اب نثر یوں ہوگی: مرگ سوا عاشق کی دوا ہیچ نہیں، ‘‘یعنی ’’دوا ہی نہیں‘‘۔ کلمۂ تاکید یا حرف حصرکے طور پر جنوبی ہند میں’’ہیچ‘‘ کثرت سے بولا جاتا ہے، اوروہاں نفی کی بھی شرط نہیں: ’’یہ تو ہی ایچ‘‘ بمعنی ’’یہ تو ہے ہی‘‘، ’’یہ تو اس کا گھرایچ ہے‘‘، بمعنی ’’یہ تو اس کا گھر ہی ہے‘‘ طرح کے فقرے وہاں عام ہیں۔ دکنی کا امکان میں نے اس لئے ظاہر کیا کہ اس بات سے کم لوگ واقف ہیں کہ اٹھارویں صدی کی دہلی اور دکن میں بہت سے استعمالات و محاورات مشترک تھے۔ ’’ہیچ‘‘ کی ردیف میں بہادرشاہ ظفر کے دیوان اول میں ایک غزل کے بعض شعر ہمارے مفید مطلب ہوں گے ؎ جن ناموروں کے کہ جہاں زیر نگیں تھا اب ڈھونڈے تو ان کا ہے کہیں نام و نشاں ہیچ یہاں کئی امکانات ہیں: (۱) استفہام و استجاب: ’’اب تو ڈھونڈے تو کہیں ہے ان کا نام و نشاں؟ کچھ بھی نہیں، کہیں بھی نہیں۔‘‘ (۲) ’’ہیچ‘‘ حرف تاکید: ’’۔۔۔کہیں نام و نشاں ہیچ [ہی] ہی؟‘‘ (۳) ’’ہیچ‘‘ بمعنی’’کچھ‘‘: ’’۔۔۔کہیں کچھ نام و نشاں ہے؟‘‘ مندرجہ ذیل میں معنی ’’کچھ، چیزے‘‘ بالکل صاف ہیں ؎ جو ہوتی ہے ہوگی نہیں امکاں کہ نہ ہوئے پھر فکر سے کیا فائدہ غیر از خفقاں ہیچ یعنی: ’’خفقاں کے سوا کچھ/کوئی فائدہ نہیں‘‘۔ لیکن ان معنی میں اب ’’ہیچ‘‘ شمالی ہند کی زبان میں بہت اجنبی معلوم ہوتا ہے، شاعری میں شاید چل جائے۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (ہیچ)

نام

ای-میل

تبصرہ

ہیچ

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone