تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"لاش" کے متعقلہ نتائج

جَنازَہ

لاش یا میت

جَنازَہ گاہ

قبرستان، گورستان

جَنازَہ کَش

(طنزاً) جنازہ لے جانے والا

جَنازَہ نِکلے

(عو) (بد دعا) مرے، مر جائے

جَنازَہ دیکھے

(عو) قسمیہ ہمیں مرا ہوا دیکھے جو یہ بات کرے

جَنازَہ خوان

جنازے کی نماز پڑھنے والا

جَنازَہ اُٹھنا

جنازہ اٹھانا (رک) کا لازم

جَنازَہ بَردار

جنازہ اٹھانے والا

جَنازَہ نِکَلنا

(کسی شخص کا) مرنا

جَنازَہ نِکالنا

جنازے کو گھر سے باہر لے جانا

جَنازَہ پَڑھنا

جنازے کی نماز پڑھانا

جَنازَۂ بَر دوش

نَمازِ جَنازَہ

وہ نماز جو مردے کی مغفرت کے لیے پڑھی جائے اس میں نہ رکوع ہے نہ سجود صرف قیام و دعا ہے، یہ فرض کفایہ ہے

صَنادِیقِ جَنازَہ

چوبی صندوق جس میں جنازہ رکھا جائے.

ہَمارا جَنازَہ دیکھو

کسی کو قسم دلانے کے لیے یہ فقرہ کہتے ہیں کہ اگر تم یہ کام نہ کرو تو ہمیں مردہ پاؤ گے ۔

ہَمارا جَنازَہ دیکھے

کسی کو قسم دلانے کے لیے یہ فقرہ کہتے ہیں کہ اگر تم یہ کام نہ کرو تو ہمیں مردہ پاؤ گے ۔

غائِبانَہ نَمازِ جَنازَہ

وہ نماز جو مردے کی عدم موجودگی میں اس کی مغفرت کے لیے پڑھی جائے اس میں نہ رکوع ہے نہ سجود صرف قیام و دعا ہے

گھوڑی کی سَواری چَلْنا جَنازَہ

گھوڑے کی سواری خطرناک ہوتی ہے .

ڈولا آتا ہے اور جَنازَہ جاتا ہے

شریف زادی عِزّت و احترام سے بیاہ کر گھر میں آتی ہے اور مر کر نکلتی ہے

مَرتے ہَزاروں کو سُنا ، جَنازَہ کِسی کا نَہ دیکھا

محض بلندبانگ دعوے کرنا اور عمل کچھ نہ کرنا ۔

مَرتے سَب کو دیکھا ، جَنازَہ کِسی کا نَہِیں دیکھا

عاشقی جتانے اور صرف دعویٰ کرنے والے کی نسبت کہتے ہیں ۔

اردو، انگلش اور ہندی میں لاش کے معانیدیکھیے

لاش

laashलाश

اصل: ترکی

وزن : 21

موضوعات: طنزاً

لاش کے اردو معانی

اسم، مؤنث

  • مُردہ، مردہ جسم، نعش، میّت، جنازہ
  • (مجازاً) موٹا تازہ جسم (طنز و تحقیر کے موقع پر)
image-upload

وضاحتی تصویر

کیا آپ کے پاس کوئی تصویر ہے جو اس لفظ کی بہتر ترجمانی کر سکے؟

اگر ہاں، تو اسے یہاں اپلوڈ کیجیے تاکہ اس لفظ کے معنی مزید اجاگر ہو سکیں۔ مزید جانیے

شعر

English meaning of laash

Noun, Feminine

  • corpse, dead body, stiff, carcass

लाश के हिंदी अर्थ

संज्ञा, स्त्रीलिंग

  • किसी प्राणी का मृत शरीर, शव, जैसे हाथी की लाश, क्षत-विक्षत तथा मृतप्राय शरीर, जैसे लाशें तड़प रही थीं, पार्थिव शरीर, मृत व्यक्ति, मुर्दा, जनाज़ा, मृत प्राणी का शरीर, मृतदेह

لاش سے متعلق دلچسپ معلومات

لاش اس لفظ کی اصل اور اس کے معنی دونوں بحث طلب ہیں۔ فارسی میں اس لفظ کے قدیمی، یا اصل معنی ہیں: (۱)تاراج، غارت (۲) زبوں، فرومایہ، لاغر، ضعیف (۳) ہیچ [یعنی کچھ بھی نہیں]، بہت ذرا سی چیز۔’’لاشہ‘‘ کے بھی اصل معنی کم و بیش یہی ہیں۔ اغلب ہے کہ ’’جسد مردہ‘‘ کے معنی تیسرے معنی، یا تمام تینوں معنی کو شدت دے کر بنا لئے گئے ہوں۔ ’’نور اللغات‘‘ نے اس لفظ کو ترکی بتایا ہے اور لکھا ہے کہ فارسی میں ’’لاشہ‘‘ ہے۔ اسٹائنگاس (Freidrich Steingass) جو ترکی کا بھی ماہر تھا، اپنے فارسی لغت میں اس لفظ کو (اور’’لاشہ‘‘ کو بھی ) فارسی لکھتا ہے۔ ’’موید الفضلا‘‘ میں ہر تقطیع کے عربی، فارسی، ترکی الفاظ الگ الگ درج ہیں۔ وہاں یہ دونوں لفظ فارسی فہرست میں لکھے ہوئے ہیں۔ ’’فرہنگ آنند راج‘‘ میں انھیں فارسی لکھا ہے، اور ’’بہارعجم ‘‘ میں کوئی تصریح ان الفاظ کے غیر فارسی ہونے کی نہیں ہے۔ ’’آنند راج‘‘ میں ہے کہ بعض لغات میں اس لفظ کے معنی ’’جسد مردہ، خواہ انسان کا، خواہ حیوان کا‘‘ درج ہیں، لہٰذا ان معنی میں اس لفظ کا استعمال صحیح ہے۔ لیکن صاحب ’’آنند راج‘‘ نے کوئی سند درج نہیں کی ہے، اور نہ ان لغات کا نام دیا ہے۔ ’’غیاث اللغات‘‘ میں بھی کم و بیش یہی بات ہے، سند وہاں بھی کوئی نہیں ہے، لیکن ’’غیاث‘‘ میں سند کا رواج نہیں، لہٰذا یہاں سند کا نہ ہونا کچھ معنی نہیں رکھتا۔ ’’غیاث‘‘ نے کئی لغات کے نام یہاں لکھے ہیں، لیکن یہ صراحت نہیں ہے کہ ’’جسد مردہ‘‘ معنی کن لغات میں ہیں۔ جو لغات میں دیکھ سکا ان میں سے’’موید الفضلا‘‘ اور ’’جہانگیری‘‘ نے نہ ’’لاش‘‘ کے معنی ’’جسد مردہ‘‘ لکھے ہیں اور نہ’’لاشہ‘‘ کے۔ وہاں صرف وہی معنی درج ہیں، یعنی’’زبوں، ضعیف، لاغر‘‘ وغیرہ جو کہ ان لفظوں کے قدیمی معنی ہیں۔’’برہان قاطع‘‘ میں البتہ لکھا ہے کہ حیوان مردہ، یعنی کسی جانور یا انسان کے جسد مردہ کو ’’لاشہ‘‘ کہتے ہیں۔ ’’جہانگیری‘‘ اور’’بہار‘‘ اور’’آنند راج‘‘ نے ’’لاشہ‘‘ کے ایک معنی’’تن، بدن‘‘ بھی بتائے ہیں۔ تینوں نے سعدی کا حسب ذیل شعر نقل کیا ہے اور’’آنند راج‘‘ میں صراحت ہے کہ ’’پیرلاشہ‘‘ وہاں بے اضافت ہے؎ آں پیرلاشہ را کہ سپردند زیر خاک خاکش چناں بخورد کزو استخواں نہ ماند یہ بات ابھی تک تصفیہ طلب ہے کہ’’ جسد مردہ‘‘ کے معنی میں لفظ ’’لاش‘‘ پہلے اردو میں برتا گیا یا فارسی میں۔ اسٹائنگاس تو قیاس کرتا ہے کہ یہ لفظ (لاش) دراصل عربی کی فلسفیانہ اصطلاح لابشیٍ کو بگاڑ کر بنا ہوگا۔ اگر ایسا ہے تو زیادہ امکان اسی بات کا ہے کہ ’’جسد مردہ‘‘ والے معنی پہلے فارسی والوں نے اپنائے ہوں گے۔’’آنند راج‘‘ نے’’لاشیَ‘‘ کو عربی کا باقاعدہ لفظ بتا یا ہے، بمعنی ’’معدوم‘‘۔ بہر حال اس میں کوئی شک نہیں کہ ’’تن مردہ، جسد مردہ‘‘ کے معنی میں فارسی میں ’’لاشہ‘‘ ہی سب سے زیادہ مستعمل ہے، پھر ’’نعش‘‘، اور سب سے کم بس آمد (frequency) ’’لاش‘‘ کی ہے۔ اردو میں معاملہ بالکل الٹا ہے۔ یہاں بس آمد کے لحاظ سے’’لاش‘‘ ہے، پھر’’نعش‘‘، پھر’’لاشہ‘‘۔ موخرالذکر تو عام بول میں بالکل ہی نہیں ہے۔ دیکھئے، ’’لاشہ‘‘، ’’لاشی پاشی‘‘، ’’نعش‘‘۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (لاش)

نام

ای-میل

تبصرہ

لاش

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone

Recent Words