تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"مِزَاج" کے متعقلہ نتائج

مِزَاج

ملانے کی چیز، آمیزش

مِزعاج

بے چین یا مصروف رہنے والی عورت ، عورت جو نچلی نہ بیٹھ سکتی ہو

مزاج داں

طبیعت سے واقف، مزاج سے آگاہ، وہ شخص جو کسی کی طبیعت اور مزاج کی نیکی بدی سے واقف ہو

مِزاج دار

مغرور، خودپسند، نازک طبع

مِزاج دان

(مجازاً) ادراک رکھنے والا ، سمجھنے والا (علم و فن وغیرہ کا)

مِزاج پُرسی

مریض کو دیکھنے اور اسے تسلی دینے کے لیے جانا، طبیعت کا حال پوچھنے کا عمل، خیریت معلوم کرنے کا عمل

مِزاج گِیر

(طب)موافقِ مزاج،جو مزاج کے موافق آئے

مِزاج والا

مغرور ، گھمنڈی ؛ متکبر آدمی ۔

مِزاج دانی

عادت یا طبیعت سے واقف ہونا، کسی کے مزاج میں دخیل ہونا

مِزاج داری

دوسروں کی طبیعت کو سمجھنا، کسی کے مزاج کا خیال رکھنا

مِزاج والی

مزاج والا (رک) کا مونث ، گھمنڈی عورت

مِزاج شَرِیف

آپ کا مزاج اچھا ہے؟ جناب خیریت سے ہیں؟، آپ کی طبیعت کیسی ہے (مزاج پرسی کا تعظیمی کلمہ)

مِزاج آشنا

طبیعت شناس، مزاج پہچاننے والا

مِزاج پیٹی

نخرے پیٹی، نک چڑھی، مغرور گھمنڈی عورت، دماغ دار اور مدمّغ عورت

مِزاج اچھّا

طبیعت ٹھیک ہے، باہمی مزاج پرسی کا کلمہ جو ملاقات کے وقت کہتے ہیں

مِزاج بَننا

مزاج کا تیار ہونا، طبیعت کا تکمیل پانا

مِزاج شَناس

طبیعت کو پہچاننے والا، طبیعت کی حالت جاننے والا، مزاج داں، نیک اور بداطوار سے واقف، نباض

مِزاج نامَہ

وہ تحریر جس میں کسی کی طبیعت یا جوہر کا حال درج ہو ۔

مِزاج آنا

طبیعت کا مائل ہونا ۔

مِزاج بَڑھانا

بہت زیادہ ناز نخرے اٹھانا ۔

مِزاج بِگڑنا

(کنایتاً) مزاج اعتدال پر نہ رہنا، کسی کے بدخو اور بد خلق ہوجانا، غصے میں آنا، برہم ہونا

مِزاج پَکَڑنا

کوئی کیفیت یا خاصیت اختیار کرنا ، رنگ ڈھنگ اپنانا ۔

مِزاج آنا

ذائقہ ختم ہونا، لذت تمام ہونا، لطف باقی نہ رہنا، طبییعت کا مائل ہونا

مِزاج دیکھنا

طبیعت کا حال جاننا کہ خوش ہے یا ناخوش، خشم ناک ہے یا مائل بہ لطف

مِزاج مُعلّیٰ

(احتراماً) حال پوچھنے کا کلمہ ؛ مزاج مبارک ، حال کیسا ہے

مِزاج جاننا

مزاج کا پہچاننا ، عادت اور خصلت سے واقف ہونا ۔

مِزاج بِگاڑنا

طبیعت میں غصہ اور تیزی پیدا کرنا، طبیعت کی کیفیت خراب کرنا، عادت خراب کرنا، بدخو کر دینا

مِزاج لینا

مزاج اپنی جانب مائل کرنا ۔

مِزاج ہونا

غرور ہونا ، تمکنت ہونا

مِزاج شَناسی

کسی کی طبیعت کو پہچاننا، افتاد طبع کو جاننا، کسی کی طبیعت کی اُفتاد کو جاننا

مِزاج کا کَڑوا

درشت مزاج ، تلخ طبعیت کا آدمی ۔

مزاج ٹیڑھا ہونا

طبیعت میں کجی ہونا، نازک مزاج ہونا

مِزاج پانا

توجہ پانا، رخ پانا

مِزاج کا تیز

غصّہ ور

مِزاج بَدَلنا

۔کسی کی انداز طبیعت کا بدل جانا۔؎

مِزاج کَرْنا

اِترانا، ناک بھوں چڑھانا، نخوت یا غرور کرنا، دماغ کرنا، ناز کرنا

مِزاج دِکھانا

نخرے کرنا ، بدمزاجی سے کام لینا ، بد دماغ ہونا ، مغرور ہونا ۔

مِزاج مِلنا

کسی کی طبیعت کا کسی دوسرے کی طبیعت کے مطابق ہونا

مِزاج لَڑ جانا

ایک کی طبیعت کا کسی دوسرے کی طبیعت سے مطابقت رکھنا، ہم مزاج ہونا، دو آدمیوں کی ایک جیسی فطرت ہونا، مزاج کا کسی دوسرے کے مزاج کے مطابق آنا

مِزاج کَڑوا ہونا

طبیعت میں تلخی ہونا ، مزاج میں غصّہ یا تیزی ہونا ۔

مِزاج پچھوانا

خیریت دریافت کرانا، حال معلوم کرانا

مِزاج اُٹھنا

کسی کی بدمزاجی یا ناز نخرے برداشت ہونا

مِزاج دَہر

زمانے کا مزاج یا طبیعت

مِزاج قائِم نَہِیں

مزاج میں استقلال نہیں

مِزاج سَنجی

طبیعت جاننا ، مزاج داں ہونا ۔

مِزاج شاد ہونا

طبیعت کا خوش ہونا

مِزاج پَھڑَک جانا

پَھڑَک جانا، خوش ہوجانا طبیعت کا

مِزاج پَر چَڑْھنا

کسی کا کسی کی طبیعت کے موافق ہونا ۔

مِزاج کَڑا ہونا

مزاج سخت ہونا ، مزاج میں سختی ہونا ، طبیعت میںغصّہ یا تلخی ہونا ۔

مِزاجِ اَقدَس

(تعظیما ً) کسی بڑے آدمی یا بزرگ کی مزاج پرسی کے موقعے پر کہتے ہیں آپ کا مزاج کیسا ہے ۔

مِزاجو

رک : مزاجن ، مغرور ، تمکنت والی

مِزاج ضِدّی ہونا

کسی کے مزاج میں ضد ہونا ، ایسا مزاج ہونا کہ جو ہم کہیں وہی ہو ۔

مِزاج مُوافِق ہونا

کسی دوسرے کا مزاج اپنی مرضی کے مطابق ہونا ، مزاج حسب منشا ہونا ۔

مِزاج چُھپنا

طبیعت کا حال ظاہر نہ ہونا، مزاج کی حالت چھپنا، حالت پوشیدہ ہونا

مِزاج پَہچاننا

مزاج شناس ہونا، کسی کی طبیعت، روش اور عادات سے بخوبی آگاہ ہونا

مِزاجِ اَوَّل

(طب) وہ مزاج جو مفردات عناصرکے باہم ملنے سے اولا ًحاصل ہوتا ہے

مِزاج چِڑچِڑا ہونا

کسی سبب سے طبیعت میں غصّے کی کیفیت پیدا ہوجانا ، بات بات میں غصّہ آجانا ، غصّے کی بات ہو کہ نا ہو خفگی ظاہر کرنا ۔

مِزاجِ دَموی

(طب) وہ مزاج جس میں خون کا غلبہ ہو

مِزاج رَکھنا

کسی خاص کیفیت کا حامل ہونا ، کسی خاص طریقے کا مزاج ، عادت و اطوار والا ہونا ۔

مِزاج اُلَٹنا

مزاج بدلنا ، طبیعت کا بدل جانا (خصوصا ً) مزاج بگڑنا ۔

اردو، انگلش اور ہندی میں مِزَاج کے معانیدیکھیے

مِزَاج

mizaajमिज़ाज

اصل: عربی

وزن : 121

موضوعات: حیاتیات طب فقرہ

اشتقاق: مَزَجَ

مِزَاج کے اردو معانی

اسم، مذکر

  • ملانے کی چیز، آمیزش
  • (طب) وہ کیفیت جو عناصر اربعہ کے باہم ملنے سے پیدا ہوتی ہے، جب یہ عناصر ٰآپس میں ملتے ہیں تو ان میں سے ہر ایک کی کیفیت گرمی و سردی اور خشکی و تری کے باہم ملنے سے اور ان کے فعل و افعال سے ان کی تیزی دور ہو جاتی ہے اور ایک نئی متوسط کیفیت پیدا ہو جاتی ہے یہی مزاج ہے
  • انسان کی طبیعت، ذہن کی حالت، جسمانی کیفیت
  • سرشت، فطرت، خمیر، افتاد طبیعت
  • خاصیت، اثر، خاصہ
  • (حیاتیات) رد عمل، تاثر (جسم وغیرہ کی خارجی مہیج)
  • عادت، خصلت
  • غرور، تکبر
  • ناز، نخرہ، بدمزاجی، چوچلا
  • مادہ، اصلیت، جوہر، حقیقت

صفت

  • ایسا شخص جس کی طبیعت میں آوارگی ہو، بدچلن، عیاش، شوقین مزاج

شعر

English meaning of mizaaj

मिज़ाज के हिंदी अर्थ

संज्ञा, पुल्लिंग

  • मिलाने की चीज़, मिलावट
  • (चिकित्सा) वह अवस्था जो 'अनासिर-ए-अर्बा' के परस्पर मिलने से पैदा होती है, जब यह तत्व आपस में मिलते हैं तो उनमें से हर एक की अवस्था गर्मी और सर्दी और शुष्कता और आर्द्रता के आपस में मिलने से और उनकी क्रियाओं से उनकी तेज़ी दूर हो जाती है और एक नई बीच की अवस्था पैदा हो जाती है यही मिज़ाज है

    विशेष - 'अनासिर-ए-अर्बा'= जिन चार तत्वों से शरीर का निर्माण होता है वे जल, अग्नि, वायु और पृथ्वी हैं

  • इंसान का स्वभाव, ज़ेहन की अवस्था, शारीरिक दशा
  • प्रकृति, स्वभाव, किसी पदार्थ या व्यक्ति की मूल प्रवृत्ति, स्वाभाविक झुकाव
  • विशेषता, प्रभाव, विशिष्टता
  • (जीव विज्ञान) प्रतिक्रिया, प्रभाव (शरीर इत्यादि का बाहरी विकास)
  • आदत, प्रकृति
  • ग़ुरूर, अहंकार
  • नाज़, स्त्रियों, सुंदरियों एवंं प्रमिकाओं के हाव-भाव और लक्षण, चिड़चिड़ापन, चोचला
  • पदार्थ, वास्तविकता, अणु, हक़ीक़त

विशेषण

  • ऐसा व्यक्ति जिसके स्वभाव में आवारगी हो, जिसका चाल-चलन अच्छा न हो, विलासी, मन बहलाने वाली चीज़ों में रुचि रखने वाला

مِزَاج سے متعلق دلچسپ معلومات

مزاج بعض لوگوں کا خیال ہے کہ پرسش حال کے محل پر یہ لفظ صرف واحد بولا جانا چاہئے۔ جوش صاحب اس پر سختی سے کاربند تھے اور کہتے تھے کہ کسی شخص کا مزاج تو ایک ہی ہوتا ہے، پھر ’’آپ کے مزاج کیسے ہیں؟‘‘ کہنا بے معنی ہے، ’’آپ کا مزاج کیسا ہے؟‘‘ بولنا چاہئے۔ جوش صاحب کا اصراراصول زبان سے بے خبری ہی پر دال کہا جائے گا، کیوں کہ زبان میں منطق یا قیاس سے زیادہ سماع کی کارفرمائی ہے۔ جگن ناتھ آزاد کہتے ہیں کہ جوش صاحب یہ بھی کہتے تھے کہ محاورے کو منطق پر فوقیت ہے۔ یہ بات یقیناً سو فی صدی درست ہے، لیکن پھر جوش صاحب کے لئے اس اعتراض کا محل نہیں تھا کہ مزاج تو ایک ہی ہوتا ہے، اسے جمع کیوں بولا جائے؟ محاورے کے اعتبار سے ’’آپ کا مزاج کیسا ہے؟‘‘ بھی ٹھیک ہے، اور’’آپ کے مزاج کیسے ہیں؟‘‘ بھی ٹھیک ہے۔اب کچھ مزید تفصیل ملاحظہ ہو: احترام کے لئے بہت سے لوگوں کے ساتھ ہم جمع کا صیغہ استعمال کرتے ہیں۔ کوئی پوچھتا ہے، ’’آپ کے ابا اب کیسے ہیں؟‘‘، یا ’’یا آپ کی اماں اب کیسی ہیں؟‘‘ تو کیا اس پر اعتراض کیا جائے کہ ابا اور اماں تو ایک ہی ہیں، پھر انھیں جمع کیوں بولاجاتا ہے؟ اصولی بات یہی ہے کہ اردو میں (بلکہ عربی فارسی میں بھی)اکثر احترام ظاہر کرنے کے لئے جمع استعمال کرتے ہیں۔ اسی لئے’’ابا/اماں‘‘ بھی جمع ہیں، ’’مزاج‘‘ بھی موقعے کے لحاظ سے جمع بولا جاسکتا ہے۔ ہم لوگ حسب ذیل قسم کے فقرے:’’اللہ میاں فرماتے ہیں‘‘، ’’اللہ میاں گناہ کو ناپسند کرتے ہیں‘‘، اسی اصول کے تحت بولتے ہیں۔ ایک صاحب نے اعتراض کیا ہے کہ ان فقروں میں شرک کا شائبہ ہے۔ ظاہر ہے کہ زبان کے اصول کا مذہب کے اصول سے کوئی تعلق نہیں۔ ورنہ ہم لوگ ’’صلواۃ‘‘ اور’’صلواتیں سنانا‘‘ کو دو بالکل الگ معنی میں کیوں بولتے، درحالیکہ ’’صلواتیں سنانا‘‘ بمعنی ’’برا بھلا کہنا، گالیاں دینا‘‘ میں اسلام کے عظیم الشان رکن صلواۃ کی تحقیرکا اعتراض وارد ہو سکتا ہے۔ لیکن یہ اعتراض غلط ہے۔اس طرح اعتراض لگائے جائیں گے تو ’’مفت کی توقاضی کو بھی حلال ہی‘‘ اور’’ریش قاضی‘‘ جیسے محاورے اور فقرے زبان سے باہر کرنے ہوں گے۔اور ظاہر ہے کہ زبان کا بھلا چاہنے والا کوئی یہ نہ چاہے گا۔ ناسخ نے’’ریش قاضی‘‘ کیا خوب استعمال کیا ہے اور’’مزاج‘‘ کے واحد یا جمع ہونے کے بارے میں ایک سند بھی مہیا کر دی ہے ؎ نہ پائی ریش قاضی تولیا عمامۂ مفتی مزاج ان مے فروشوں کا بھی کیا ہی لا ابالی ہے ناسخ کے شعر سے معلوم ہوتا ہے کہ’’مزاج‘‘ اگر ’’طینت‘‘ کے معنی میں بولا جائے تو واحد البتہ ہوگا۔ مندرجہ ذیل اشعار اس کی مزید تائید کرتے ہیں، داغ (۱) اور ذوق(۲) ؎ دل لگی کیجئے رقیبوں سے اس طرح کا مرا مزاج نہیں آگیا اصلاح پر ایسا زمانے کا مزاج تا زبان خامہ بھی آتا نہیں حرف دوا اقبال نے نظم ’’ایک گائے اور بکری‘‘ میں بکری اور گائے دونوں کی زبان سے ’’مزاج‘‘ کو جمع کہلایا ہے، اور داغ کے یہاں یہ واحد ہے (۱) اقبال (۲) داغ ؎ بڑی بی مزاج کیسے ہیں گائے بولی کہ خیر اچھے ہیں نہیں معلوم ایک مدت سے قاصد حال کچھ ان کا مزاج اچھا تو ہے یادش بخیر اس آفت جاں کا لیکن اب بعض محاوروں میں’’مزاج‘‘ کو جمع بھی بولنے کا رجحان ہوگیا ہے، مثلاً ’’ایک ڈانٹ ہی میں اس کے مزاج درست ہو گئے‘‘، یا ’’وہ ہم لوگوں سے نہیں ملتے، ان کے مزاج بہت ہیں‘‘، وغیرہ۔ایک حد تک یہ رجحان پہلے بھی تھا، چنانچہ قائم چاند پوری کا شعر ہے ؎ کچھ لگ چلا تھا رات میں بولا کہ خیر ہے حضرت مزاج آپ کے کیدھر بہک گئے ملحوظ رہے کہ ’’مزاج‘‘ کو ’’صحت‘‘ کے معنی میں بولتے تو ہیں، لیکن صرف استفسار کی حد تک۔ یعنی ’’ان کامزاج اب کیسا ہے؟‘‘ کے معنی ’’ان کی طبیعت اب کیسی ہے؟‘‘ بالکل درست ہیں، لیکن ’’ان کا مزاج ٹھیک نہیں‘‘ کے معنی ’’ان کی طبیعت ٹھیک نہیں‘‘ یا ’’وہ بیمار ہیں‘‘ نہیں ہوسکتے۔’’ان کا مزاج ٹھیک نہیں‘‘ کے معنی ہیں: ’’وہ اس وقت غصے میں ہیں‘‘، یا، ’’ان کا مزاج برہم ہے‘‘۔

ماخذ: لغات روز مرہ    
مصنف: شمس الرحمن فاروقی

مزید دیکھیے

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (مِزَاج)

نام

ای-میل

تبصرہ

مِزَاج

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone

Recent Words