تلاش شدہ نتائج
محفوظ شدہ الفاظ
"mud mud ke na de" کے متعقلہ نتائج
تلاش شدہ نتائج
"mud mud ke na de" کے متعقلہ نتائج
مُڑ کے نَہ دیکھنا
منھ موڑ کر نہ دیکھنا ، دوبارہ نہ دیکھنا ؛ توجہ نہ کرنا ، رخ نہ کرنا ؛ بات نہ پوچھنا ، خاطر میں نہ لانا ۔
جو نَہ بھائے آپ کو ، وہ دے بَہُو کے باپ کو
(عو) اس جگہ بولتے ہیں جہان کوئی شخص دوسرے کے لیے وہ بات کرے جو خود کے لیے ناپسند ہو.
گَھر رَہے نَہ تِیرَتھ گَئے مُونْڈ مُونْڈا کے جوگی بَھئے
کسی کام کے نہ رہے ساری محنت رائگاں گئی، مفت کی بدنامی ہوئی فائدہ کوئی نہ ہوا
مُڑ کر نہ دیکھنا
منہ موڑ کر نہ دیکھنا، دوبارہ نہ دیکھنا، رخ نہ کرنا، بات نہ پوچھنا، کنایۃً: توجہ نہ کرنا
گَھر رَہے نَہ تِیرَتھ گَئے مُونْڈ مُونْڈائے فَضِیحَت بَھئے
کسی کام کے نہ رہے ساری محنت رائگاں گئی، مفت کی بدنامی ہوئی فائدہ کوئی نہ ہوا
مُڑ مُڑ کے دیکھنا
کسی کا اپنے خویش و اقارب کو بار بار دیکھنا ، پھر پھر کر دیکھنا ، جدائی کا افسوس ظاہر کرنا ۔
آنکھ ناک مکھ موند کے نام نرنجن لے، بھیتر کے پٹ جب کھلیں جب باہر کے پٹ دے
سب کام چھو ڑ کر یعنی خشوع خضوع کے ساتھ خدا کو یاد کرو تو نجات حاصل ہوتی ہے
جِس کے کارَن مُونڈ مُنڈایا وَہی کَہے مُنڈا آیا
جس کے واسطے کوئی برا کام کیا وہی الزام دیتا ہے ، احسان فراموشی کی حد ہے
آنکھ ناک مکھ موند کے نام نرنجن لیئے، بھیتر کے پٹ جب کھلیں جب باہر کے پٹ دیئے
سب کام چھو ڑ کر یعنی خشوع خضوع کے ساتھ خدا کو یاد کرو تو نجات حاصل ہوتی ہے
مونڈ منڈائے تین گن، گئی ٹانٹ کی کھاج، بابا ہو جگ میں پھرے پیٹ بھر کھایا ناج
سر منڈوانے کے تین فائدے ہیں سر کی کھجلی جاتی رہتی ہے بابا بن کر دنیا کی سیر ہوتی ہے اور پیٹ بھر کر روٹی ملتی ہے یعنی فقیر بن جانے میں مزہ ہے
سان٘سا سائیں میٹ دے اَور نَہ میٹے کوئے، جب ہو کام سنْدیہ کا تو نام اسی کا لیئے
خُدا کے سِوا کوئی فِکر دُور نہیں کر سکتا، جب کوئی خطرناک جُرم کرتا ہو یا پریشانی کی بات ہو تو خدا کو یاد کرنا چاہیے
سانسا سائیں میٹ دے اَور نَہ میٹے کو، جب ہو کام سنْدیہ کا تو نام اسی کا لو
خُدا کے سِوا کوئی فِکر دُور نہیں کر سکتا، جب کوئی خطرناک جُرم کرتا ہو یا پریشانی کی بات ہو تو خدا کو یاد کرنا چاہیے
بُھوک پِیاس اَللہ نے سَب کے ساتھ لَگا دی ہے
احتیاج ہر شخص کے لیے ہے ؛ ہر شخص کو کھانے پینے کی ضرورت ہوتی ہے .
ہَر ایک کے کان میں شَیطان نے پُھونْک مار دی ہےکہِ تیرے بَرابَر کوئی نَہِیں
ہر ایک اپنے آپ کو لاثانی سمجھتا ہے
گُولَرکا پُھول، پِیپَل کا مَد، گھوڑی کی جُگالی، کبھی نہ پاوے اور پاوے تو رین دیوالی
یہ باتیں نا ممکن ہیں
دَر آمَد بَر آمَد کے دِن
وہ زمانہ جب ایک فصل آ رہی ہو اور دُوسری جا رہو ہو ، موسم بدلنے کے دن تداخل فصلیں کا زمانہ
شَیخ نے کَچھوے کو بِھی دَغا دِی
شیخ بہت مکار ہوتے ہیں، ایک شیخ دریا پار ہونا چاہتا تھا، کچھوے سے وعدہ ہوا کہ پار جاکر اس کے لیے ایک بکرا ذبح کرے گا، اس نے پیٹھ پر چڑھا کر پار اتار دیا، شیخ جی نے سر سے جوں نکال کر ماردی اور چلتے بنے
اَپْنے سُوئی نَہ جانے دو، دُوسرے کے بھالے گُھسیڑ دو
خود تھوڑی تکلیف بھی گوارا نہیں دوسرے پر بڑی بڑی آفتیں ڈھائی جاتی ہیں
حقہ ایک دم، دو دم، سہ دم باشد نہ کہ میراثِ جد وعم باشد
حقہ کے ایک یا دو تین کش پینے چاہئیں پھر آگے چلا دینا چاہیے
سَب اُسْتَرے باندھو ، کوئی تَلْوار نَہ باندھو ، کَر دو یہ مَنادی کوئی دَسْتار نَہ باندھو
ظالم کے ظُلم کے متعلق کہتے ہیں.
جِس کو نَہ دے مَولا اُس کو دِلائے آصِفُ الدَّوَلہ
آصف الدولہ کی فیاضی بہت مشہور تھی ، (مجازاً) اگر سر کار سے نہ مل سکے تو آصف الدولہ سے مل جاتا ہے (آصف الدولہ کی اپنی فیاضیوں اور سخاوت نے لکھنؤ کے بچے بچے کے من٘ھ میں یہ کہاوت ڈال دی).
نائی دائی ، دھوبی ، بید ، قَصائی اُن کا سُو تک کَبھی نَہ جائی
یہ چاروں ہمیشہ سے کثیف طبیعت ہوتے ہیں ، یہ چاروں ہمیشہ ناپاک رہتے ہیں
Delete 44 saved words?
کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔