تلاش شدہ نتائج

محفوظ شدہ الفاظ

"ی" کے متعقلہ نتائج

یِہ

(کلمۂ اشارہ، قریب کے لیے) اس، سامنے کا، حاضر، موجودہ، جیسے : یہ مرد، یہ عورت، یہ کتاب وغیرہ

یُوں

اس طرح، ایسا، اس طرز سے، اس ڈھنگ سے

یوگی

(جوگی) یوگ کرنے والا، یکسوئی قلب کے ساتھ تصور کرنے والا، یوگ شاستر کے مطابق چلنے والا، زاہد، عابد

یَحْییٰ

(لفظاً) جیتا ہے، زندہ ہے

یایا

آدمیوں، اونٹوں یا شکاری پرندوں کو بلانے کی آواز، ہوہو

یَہی

اس جیسا ہی، ایسا ہی، اسی طرح کا، اسی قسم کا

یَہُو

اب ؛ اس وقت.

یاں

یہاں کا مخفف (زیادہ تر شعروں میں استعمال ہوتا ہے)، اس جگہ

یَہَں

یہاں.

یائی

حرف "ی " سے منسوب ، حرف " ی " کا " ی " والا ، لفظ جس میں حرف " ی " ہو

یَہاں

اس جگہ، اس مقام پر، اس طرف، اس دنیا میں، اس موقع پر

یِہ کہ

کسی بات کی وضاحت کے لیے کہتے ہیں ۔

یِہ کیا

اس سے کیا حاصل ، کیا فائدہ.

یہیں

اسی جگہ، اسی مقام پر، اِسی دُنیا میں، اِسی جہان میں

یِہ ہی

رک : یہی ، خاص یہ ، ٹھیک یہ ، خصوصاً (اشارئہ قریب کے لیے) ۔

یہ ہے

اگر ہے تو یہ ہے ، کچھ اور نہیں ، یہی ہے (نیز بطور جمع بھی مستعمل جیسے : یہ ہیں)

یُنی

جوان عورت ، ُیوتی.

یُتی

ملاپ ، ملن

یوں ہے

۔ اس طرح ہے۔ ایسا ہے۔؎

یُوں ہَیں

اسی طرح ہے، ہے یہی، یہی بات ہے، صحیح بات ہی یہ ہے

یَتے

(دکن) اتے بمعنی اتنے ، اسقدر (تعداد کے لیے) ۔

یَتا

(بطور و صفیت) جیسے : چرحیتا (چڑھیت) وغیرہ

یَتی

رک : یتنی ؛ جتی ، بیوہ

یا کُو

اس کا

یا کَو

اس کا

یاد

قوت حافظہ، یادداشت، یاد رکھنے کی قوت

یا کُوں

اسے

یاں کُوں

یہاں ، اس طرف کو .

یا کے

اس کے

یا کو

اسے

یا کا

اس کا

یارَہ

دوست ، پیارا دوست ، محبوب دوست م

یُوں ہی

آپ ہی ، ازخود ۔

یانِع

یَعْنی

امردویہ یہ ہے کہ مطلب یہ ہے ( کسی بات کی توصیح کے لئے مستعمل)

یِہ تو

کسی صورت حال کی وضاحت یا اصل بتانے کے لیے مستعمل ۔ یہ تو رخصت ہوکر گھر آیا خبرداروں نے اس حال کا خاص و عام میں چرچا مچایا۔

یادہ

(ف) صفت۔ بے ہودہ، لغو، نامعقول، بے معنی

یَارا

اے یار، اے دوست

یَہاں کے

اس جگہ کی ، اس علاقے کی ؛ اس جگہ کے ، اس علاقے کے ۔

یَہِیں کے

اسی مقام یا شہر کی / کے ۔

یارْنی

محبوبہ، دوست، یار کی تانیث

یَہاں کی

اس جگہ کی ، اس علاقے کی ؛ اس جگہ کے ، اس علاقے کے ۔

یَہاں کا

اس جگہ کا، اس علاقے یا مقام کا

یَہِیں کی

اسی مقام یا شہر کی / کے ۔

یار

دوست، ساتھی، سنگی، ہم صحبت، ہم نشین

یِہ نَہیں

اس طرح نہیں ، ایسا نہیں ، یوں نہیں کہ.

یا سُوں

اس سے ؛ یہاں سے

یا سے

اس سے

یہ وہ

یِہ رَہا

کسی مقام یا کام کے نزدیک یا قریب ہونے کے موقع پر کہتے ہیں نیز جب کوئی چیز تلاش کرنے پر مل جاتی ہے تب کہتے ہیں ۔

یا میں

اس میں ؛ اس طریقے یا رسم کے بعد

یارو

اے دوستو، اے محبو، اے ہم دمو، دوستوں کو مخاطب کرنے کا کلمہ (اُردو کا قاعدہ ہے کہ جب کوئی اسم جمع منادی ہوتا ہے تو وہاں نون کو گرا دیتے ہیں)

یاری

بطور لاحقہء صفت مستعمل

یَہی ہَیں

خاص یہی ہیں ، گویا ٹھیک وہی ہیں.

یِہ کَہیے

اب سمجھ میں آیا ، اب معلوم ہوا ، خوب پتہ چلا.

یُوں ہُوا

(کسی واقعے کے بیان کے موقع پر مستعمل) اس طرح ہوا ، ایسے ہوا ، یہ ہوا ۔

یہ لو

کوئی چیز دیتے ہوئے یا کوئی غیر متوقع بات سن کر کہتے ہیں.

یِہ کَہنا

یہ بتانا ، یہ ظاہر کرنا یا جتانا.

یِہ اَور

مزید ، اس کے علاوہ۔

یُوں کَہو

اردو، انگلش اور ہندی میں ی کے معانیدیکھیے

ی

yeये

وزن : 2

ی کے اردو معانی

ضمیر، اسم، مؤنث

  • یاے معروف علامتِ تانیث ہے اُردو میں یائے معروف لاحقۂ تانیث بھی ہے مثلاً لڑکا سے لڑکی ، بیٹا سے بیٹی ، لمبا سے لمبی ، بندا سے بندی ، شہزادہ سے شہزادی یائے معروف کسی اسم کے آخر میں آ کر نسبت کا مفہوم پیدا کرتی ہے مثلاً پاکستان سے پاکستانی ، ایران سے ایرانی ، شام سے شامی ، بنگال سے بنگالی اسی طرح پنجابی ؛ بخاری ، کتابی ، دینی وغیرہ ’’ ی ‘‘ علامتِ نسبت ضمیر متکلم مثلاً سیّدی ، استاذی ، علیٰ ہذالقیاس ’’ ی ‘‘ علامت اسمیت ہے : مثلاً چوری ، گرمی ، آشنائی ، بُرائی ’’ ی ‘‘ علامت ظرفیت ہے : اچاری ’’ی‘‘ علامت وصفیت ہے : پنچائیت سے پنچائتی ، تجارت سے تجارتی ، صنعتی (عربی میں تائے مصدری نسبت کے وقت حذف ہو جاتی ہے ؛ جیسے : ہجری میں لیکن اُردو میں یہ قید نہیں) ’’ ی ‘‘ علامت اسمیت اور وصفیت ہے : آب سے آبی ، افطار سے افطاری ’’ ی ‘‘ علامتِ آلہ ہے : پھانسنا سے پھانسی ، تھاپی ، دھنکی ’’ ی‘‘ فاعلیت کا مفہوم بھی دیتی ہے مثلاً تیلی ، دھوبی ، فریبی ’’ ی ‘‘علامتِ جمع ہے مثلاً : لڑکا سے لڑکے ، حقّا سے حُقّے ، بچّہ سے بچّے ، راستہ سے راستے کبھی ان اسمائے مذکر کی جمع کے لیے بھی لائی جاتی ہے جن کے آخر میں لفظ واں ہو ؛ جیسے : جھانواںسے جھانویں ، کنْواں سے کنْویں ’’ی‘‘ علامت تصغیر بھی ؛ جیسے : ٹوکرا سے ٹوکری ، پہاڑ سے پہاڑی ’’ی‘‘ علامت حاصل مصدر ہے ان مصادر کی جن میں علامت مصدرنا سے پہلے الف نہیں ہے ؛ جیسے : جھڑکی ، جھپکی ، تھپکی ، ہنسی ، لگی ،لپٹی امالہ کے لیے بھی ’’ے ‘‘ آتی ہے ؛ جیسے : ایک لڑکے نے راستے میں ایک کتے کو ڈنڈے سے مارا وحدت اورتنکیر کے لیے بھی ’’ے ‘‘ آتی ہے ؛ جیسے : شخصے (ایک شخص ، کوئی شخض) ، وزیرے چنیں شہریارے چناں
  • اُردو حروفِ تہجّی کا (۵۲) باونواں اور عربی کا اٹھائیسواں حرف جس کی اکیلی حالت میں دو شکلیں ہیں : چھوٹی ے (ی) اور بڑی ے (ے) ۔ چھوٹی ے یائے معروف اور بڑی ے یائے مجہول کہلاتی ہے ۔ بڑی ے اُردو کا ۵۳ واں ترپنواں حرفِ تہجی ہے ۔ حساب جمل اور ابجد میں اس کے عدد دس فرض کیے گئے ہیں۔ جنتری میں سیارہ مشتری کو ظاہر کرتا ہے اور برج دلو کا نشان ہے ، عربی اور فارسی میں اسے یا اور اُردو میں ے (YE) کہتے ہیں ، ے حروفِ علت میں سے تیسرا حرف ہے ، اس کو یائے مثنیات اور یائے تحتانیہ بھی کہتے ہیں۔ یہ حرف فارسی اور عربی میں اپنے اپنے مقام اور موقعے کے لحاظ سے کبھی وسط ، کبھی آخر اور کبھی اوّل لکھا جاتا ہے۔ یاے معروف بطور مصوتہ ایک ہی حرکت کے لیے مخصوص کر دی گئی ہے یعنی جو لفظ ’’بی بی‘‘ میں پائی جاتی ہے ۔
  • بڑی ے کو اب دو حرکات کے لیے استعمال کیا جاتا ہے یعنی مجہول اور لین ؛ جیسے : میرے (مجہول) اور مَے ، ہَے (لین) لیکن بعض لوگوں نے دونوں شکلوں کو یکساں تینوں حرکت کے لیے استعمال کیا ہے ۔ لفظ کے شروع اور بیچ میں یہ دو تحتی نقطوں سے شناخت کی جا سکتی ہے اس لیے اس کو یائے تحتانی بھی کہتے ہیں ۔
  • حرف ’’ ی ‘‘ بطور حرف صحیح یا مصمتہ پوری شکل میں صرف چھوٹی (ی) کتابت میں آتی ہے مثلاً حیّی و قیّوم معروف ، لین اور مجہول آوازوں کے شوشے یکساں ہیں صرف علامت کے ذریعے ان کی آوازوں کو واضح کیا جا سکتا ہے ؛ جیسے : مِیر (ی معروف) میرا (ی مجہول) اَیسا (ی لین) ۔

قریب ترین ہم صوتی الفاظ

ے

یاے معروف علامتِ تانیث ہے اُردو میں یائے معروف لاحقۂ تانیث بھی ہے مثلاً لڑکا سے لڑکی ، بیٹا سے بیٹی ، لمبا سے لمبی ، بندا سے بندی ، شہزادہ سے شہزادی یائے معروف کسی اسم کے آخر میں آ کر نسبت کا مفہوم پیدا کرتی ہے مثلاً پاکستان سے پاکستانی ، ایران سے ایرانی ، شام سے شامی ، بنگال سے بنگالی اسی طرح پنجابی ؛ بخاری ، کتابی ، دینی وغیرہ ’’ ی ‘‘ علامتِ نسبت ضمیر متکلم مثلاً سیّدی ، استاذی ، علیٰ ہذالقیاس ’’ ی ‘‘ علامت اسمیت ہے : مثلاً چوری ، گرمی ، آشنائی ، بُرائی ’’ ی ‘‘ علامت ظرفیت ہے : اچاری ’’ی‘‘ علامت وصفیت ہے : پنچائیت سے پنچائتی ، تجارت سے تجارتی ، صنعتی (عربی میں تائے مصدری نسبت کے وقت حذف ہو جاتی ہے ؛ جیسے : ہجری میں لیکن اُردو میں یہ قید نہیں) ’’ ی ‘‘ علامت اسمیت اور وصفیت ہے : آب سے آبی ، افطار سے افطاری ’’ ی ‘‘ علامتِ آلہ ہے : پھانسنا سے پھانسی ، تھاپی ، دھنکی ’’ ی‘‘ فاعلیت کا مفہوم بھی دیتی ہے مثلاً تیلی ، دھوبی ، فریبی ’’ ی ‘‘علامتِ جمع ہے مثلاً : لڑکا سے لڑکے ، حقّا سے حُقّے ، بچّہ سے بچّے ، راستہ سے راستے کبھی ان اسمائے مذکر کی جمع کے لیے بھی لائی جاتی ہے جن کے آخر میں لفظ واں ہو ؛ جیسے : جھانواںسے جھانویں ، کنْواں سے کنْویں ’’ی‘‘ علامت تصغیر بھی ؛ جیسے : ٹوکرا سے ٹوکری ، پہاڑ سے پہاڑی ’’ی‘‘ علامت حاصل مصدر ہے ان مصادر کی جن میں علامت مصدرنا سے پہلے الف نہیں ہے ؛ جیسے : جھڑکی ، جھپکی ، تھپکی ، ہنسی ، لگی ،لپٹی امالہ کے لیے بھی ’’ے ‘‘ آتی ہے ؛ جیسے : ایک لڑکے نے راستے میں ایک کتے کو ڈنڈے سے مارا وحدت اورتنکیر کے لیے بھی ’’ے ‘‘ آتی ہے ؛ جیسے : شخصے (ایک شخص ، کوئی شخض) ، وزیرے چنیں شہریارے چناں

English meaning of ye

Pronoun, Noun, Feminine

ये के हिंदी अर्थ

सर्वनाम, संज्ञा, स्त्रीलिंग

  • यह सब, सर्वनाम 'यह' का बहुवचन

ی کے مرکب الفاظ

حوالہ جات: ریختہ ڈکشنری کی ترتیب میں مستعمل مصادر اور مراجع کی فہرست دیکھیں ۔

رائے زنی کیجیے (ی)

نام

ای-میل

تبصرہ

ی

تصویر اپلوڈ کیجیے مزید جانیے

نام

ای-میل

ڈسپلے نام

تصویر منسلک کیجیے

تصویر منتخب کیجیے
(format .png, .jpg, .jpeg & max size 4MB and upto 4 images)
بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone

Recent Words