زیادہ تلاش کیے گئے الفاظ

محفوظ شدہ الفاظ

زیادہ تلاش کیے گئے الفاظ

رِثائی

غم اور موت سے متعلق، ماتمی

ظَرْف

برتن

تِہائی

کسی چیز کے تین حصّوں میں سے ایک حصّہ، تیسرا حصّہ، ثُلث

لَعْنَت

لعن، پھٹکار، نفریں

قَہْر ڈھانا

کسی پر کوئی آفت لانا، ظلم کرنا، قہر توڑنا

مَزدُور

اجرت پر محنت و مشقت کا کام کرنے والا، تجارت اور صنعت کے شعبوں میں جسمانی محنت کا کام کرنے والا، دوسروں کے کھیتوں میں اجرت پر کام کرنے والا، محنت فروش

چَلے نَہ جائے آنگَن ٹیڑھا

کام کا سلیقہ نہ ہونے کے سبب دوسرے کو الزام دینا

آگے ناتھ نَہ پِیچھے پَگا

جس کے آگے پیچھے کوئی نہ ہو، جس کا اپنا کوئی نہ ہو، لا ولد، لاوارث، اکیلا دم

ساحِر

جادوگر، ٹونے ٹوٹکے کرنے والا

کُڑمائی

شادی کا پیغام، شادی طے کرنا، رشتہ کرنا

نَظَر بَھر دیکھنا

بھرپور نظر سے دیکھنا، غور سے دیکھنا

خواجَہ تاش

ایک مالک کے دو یا زیادہ غلاموں یا نوکروں میں سے ہر ایک (ایک دوسرے کے لیے)

مَیّا

کرم، مہربانی، عنایت، رحم

قَفَس

(پرندوں كا) پنجرا، كابک

حسنِ طَلَب

کسی شے کو اشارہ اور کنایہ سے مانگنا، مثلاً کسی کی گھڑی پسند آئے تو اس کی تعریف کرنا

بَسَر

گزر، گزران، نباہ

بَسَر اَوْقات

زندگی کے دن (کسی نہ کسی طرح) کاٹنے کا عمل، گزر بسر، معاش و معیشت، گزران، گزر اوقات، گزارہ، رفع ضرورت، وجہ معیشت، قوت بسری، پرورش، روٹی کا سہارا

مُنْتَشِر

بکھرنے والا، پھیلنے والا، پراگندہ، بے ترتیب، تتربتر

پِنَک

وہ غنودگی یا اون٘گھ جو افیون یا پوست کے ڈوڈے وغیرہ یا کسی اور نشہ کے استعمال سے ہوتی اور اس میں گردن جھکی رہتی ہے یا آدمی اون٘دھ جاتا ہے، پینک

آنکھ اوٹ پَہاڑ اوٹ

جو چیز آنکھ کے سامنے نہ ہو اگر وہ قریب ہو تب بھی دور ہے

’’تصوف‘‘ سے متعلق الفاظ

’’تصوف‘‘ سے متعلق اردو الفاظ اور اصطلاحات کی فہرست جس میں تعریفیں، وضاحتیں، اورموضوعاتی تشریحات شامل ہیں

آب

رونق، چمک، خوبصورتی، حسن، آب و تاب

آبِ رَواں

(تصوف) دل کے فرحت پانے کی کیفیت

آدَم

پہلا انسان اور نبی جس سے انسان کی نسل شروع ہوئی، ابوالبشر، باوا آدم، حضرت آدم علیہ السلام جو پہلے انسان تھے

آرْزُو

تمنا، ارمان، اشتیاق

آشنْائی

چاہ، محبت

اَبَد

دوام، ہمیشگی

اَبْدانِ زاکِیَہ

(تصوف) وہ ابدان جو آمیزش بشریت سے پاک ہیں جیسے ملائکہ وغیرہ

اَبْر

بادل، گھٹا، بدلی

اَبْرار

پرہیزگار یا نیکوکار لوگ، پارسا، اصفیا

اَبْرُو

(تصوف) وہ تجلی جو الہام غیبی یا کلام کی صورت میں سالک کے دل پر وارد ہوتی ہے

اِبْنُ الْوَقْت

(تصوف) وہ صوفی جو وقت کا تابع ہو اور حسب مقتضاے وقت عمل کرے

اِتِّصَاف

موصوف میں صفت کی موجودگی، (کسی میں) کوئی صفت پائی جانا، موصوف ہونا

اِجازَت

اذن، پروانگی، رخصت، کوئی کام کرنے کی رضا

اِحْتِساب

حساب کتاب، شمار، گنتی

اَحَد

ایک، عدد واحد

اَحَدِیَّتِ اَسْمائِیَہ

(تصوف) ذات کا کثرت اسما و صفات میں ایک ہونا اور اسی کو واحدیۃ اور احدیۃ اسمائیہ بھی کہتے ہیں، احدیت صفاتیہ

اَحَدِیَّتُ اْلجَمْع

(تصوف) مرتبہؑ وحدت اور حقیقت محمدی اور ابوالا رواح اسم اعظم بلا اسقاط اور بلا اثبات صفات کے اور یہ مرتبہ جامع ہے احدیت اور واحدیت کا

اِحْسان

(کسی کے ساتھ) نیکی کا عمل، اچھا سلوک، مہربانی کا برتاؤ، نیکی، عمل خیر

اَحْوال

سونح حیات

اِخْبات

تواضع، انکسار

اَخْفِیا

(تصووف) وہ لوگ جو بحکم الٰہی لوگوں کی نظروں سے پوشیدہ ہیں، اگر سامنے آتے ہیں تو لوگ انہیں نہیں پہچانتے اور اگر غائب ہوتے ہیں تو انہیں یاد نہیں کرتے

اِخْلاص

(دینی یا دنیوی عمل میں) بے لوثی، نیک نیتی، خلوص، غرض کے شائبے سے نیت کا پاک و صاف ہونا

اَخْلاق

’خُلق‘ کی جمع لیکن اردو میں واحد کی جگہ جمع ‏’اَخلاق‘ مستعمل

اَخْیار

۱. نیک ، پارسا ، برگزیدہ لوگ.

اَدا

(تصوف) تجلیات اسمائی وصفاتی میں بے کیفی ذات کا انعکاس جس کو خود بینی اور خود نمائی کہتے ہیں اور منشا اس خود بینی وخود نمائی کا ’فَاَحْبَبْتُ اَنْ اُعْرَف‘ (بس چاہا میں نے یہ کہ پہچانا جاؤں) ہے

اَدَبِ حَق

(تصوف) خداے تعالیٰ اوراس کے صفات وغیرہ کو پہچاننا

اَدَبِ حَقِیْقَت

(تصوف) حق کو حق اور خلق کو خلق سمجھنا اور یہ پہچاننا کہ مخلوق کو اپنے مخلوق ہونے میں حق سے کیا علاقہ ہے

اَدَبِ خِدْمَت

(تصوف) اپنے کو رویت حق میں مبالغے کے ساتھ فنا کرنا

اَدَبِ شَرِیْعَت

(تصوف) رسوم حق سے واقفیت، شعائر الہٰیہ کی عظمت کو سمجھنا، دل کو پرہیزگاری کے ذریعے پاک وصاف کرنا

اِدْراک

خیال، تصور، صلاحیت، عقل، فہم، شعور، سمجھ بوجھ

اِدْراکِ بَسِیْط

(تصوف) ”ہستی حقیقی کے ادراک کا ایک درجہ یا کیفیت ، وجود حق کا ادراک موافق ادراک حق کے ، کیونکہ جو چیز کہ ادراک کی جائے گی سب سے پہلے ، ہستی حق مدرک ہوگی ، اگرچہ اس ادراک سے غائب اوربوجہ غایت ظہور کے پوشیدہ کیوں نہ ہو“

اِدْراکِ مُرَکَّب

(نفسیات) سمجھنے یا جاننے کا وہ عمل جس میں کئی حواس بروے کار آتے ہیں، اوراس کا حاصل ان کے مجموعی عمل سے پیش ہوتا ہے : ” اس مرکب (ادراک) کا تجزیہ اس کے مفردات (حس) میں نہیں کیا جاسکتا “

اَدھیاتْمِک

روح سے نِسبت رکھنے والا ، باطنی، روحانی

اَدِیْب

انشا پرداز، ادبی مضامین اور مقالے لکھنے والا، نثر نگار، قلم کار، محرّر

اَرْکانِ کَمال

(تصوف) معرفت حق اور اس پر عمل اور معرفت باطل اور اس سے اجتناب

اِسْتِتار

پوشیدگی، پردہ، خفا یا اخفا، چھپنا یا چھپانا، اظہار و اشتہار کی ضد

اِسْتِجْلا

تصوف: ظہور باری تعالیٰ تعینات میں

اِسْتِحْذا

(لفظاً) کسی شخص کی نعلین طلب کرنا ، جوتیوں میں جا پڑنا ، صف نعال کو پسند کرنا ؛ (تصوف) قریب باری تعالیٰ.

اِسْتِحْضار

دلی لگاؤ، پوری توجہ، حضور قلب، خلوص

اِسْتِغْنا

بے نیازی، بے پرواہی، بے غرض؛ بے رخی، بے التفاتی

اِسْتِقامَت

قدم جمائے کھڑے رہنا، استقلال، پامردی، ثابت قدمی، تلون کی ضد

اِسْتِہْلاک

ہلاکت ، تباہی یا گم شدگی ، تلف یا ضائع ہونا.

اِسْلام

اطاعت‏، سر تسلیم خم كرنا‏، (تصوف) ’ریاضات شاقہ اور کسب اور نفس کشی اور ذکر اور شغل اور مراقبہ

اِسْم

(تصوف) ذات مسمیٰ صفت و جودیہ کے اعتبار سے ہو یا صفت عدمیہ کے اعتبار سے

اِشْتِیاق

شوق، آرزو، تمنا، عشق، محبت‏، خواہش

اِشْراق

وہ نماز جو سوا نیزے سورج چڑھنے پر پڑھی جاتی ہے

اِشْفاق

(تصوف) خوف الہٰی نیز ترحم

اَصْحابِ طَیران

(تصوف) وہ اولیا جو فضا میں طیران کرتے ہیں اور جسم مثالی ان کا مصفا اور جسم عنصری انکا مانند ہوا کے لطیف ہے

اِصْطِلام

تصوف: شیفتگی اور فریفتگی جو طالب کے قلب پر غالب ہو اور سر گشگی و حیرانی کے قریب پہنچ جائے'

اَصْفِیا

پاک باطن لوگ، اولیاء اللہ

اَصْل حَقائق

تمام جڑوں کی جڑ، کل مبانی کی اساس، حقیقی بنیاد، بنیادی اصول

اِعْتِبار

یقین، اعتماد، بھروسہ، تکیہ،

اِعْتِصام

مضبوطی سے پکڑنے کا عمل، تمسک

اِعْتِکاف

گوشہ نشینی، خلوت گزینی، سب سے الگ ہو کر گوشۂ تنہائی میں بیٹھ جانے کا عمل

اَعْراف

(اسلامیات) دوزخ اور جنت کے درمیان ایک مقام، برزخ

اَعْیان

(فلسفہ) موجودات امکانیہ جن کا وجود ممکن ہے اور خارج میں نہیں بلکہ علم باری میں ہیں، اشیا کے نفس الامری حقائق

اَغْیار

جس سے رشتہ یا سابقہ تعلق نہ ہو، غیرلوگ، بیگانے، جورقیب یا مد مقابل ہوں، مخالفین، معائدین، دشمن، حقیقت سے بیگانہ، باواقف، ناآشنا، اجنبی، پرائے، دشمن

اُفُقْ

آسمان کا کنارہ جو زمین سے ملا ہوا دکھائی دیتا ہے

اُفُقِ اَعْلیٰ

(تصوف) 'نہایتِ مقام روح اور مرتبۂ واحدیت'

اُفُقُ الْعُلا

(تصوف) ' مرتبۂ الوہیت کہ جس کو حضرۃ المعانی اور تعین ثانی بھی کہتے ہیں اور یہ اس کو اس وجہ سے کہتے ہیں کہ جب سالک یہاں پر پہنچتا ہے تو اس سے صفات خالق ظاہر ہوتے ہیں جیسے مردے کا زندہ کرنا اور مادر زاد اندھے کو اچھا کرنا اس واسطے اس کا نام حضرت ظہور التجلی بصورۃ الحق ہے اور یہی مقام تعانق اطراف اور مجمع الاضداد و مجمع البحرین و قاب قوسین کا ہے،

اُفُقِ مُبِیں

(لفظاً) روشن اور منور مطلع ، (تصوف) 'نہایت مقام قلب'

اُفُول

(تصوف) امکان

اِقامَت

(فقہ) مقیم ہونے کی حالت، حضر، سفر کی ضد

اَقْطاب

(ہئیت) محور زمین کے وہ جنوبی اور شمالی نقطے جو زمین کے ساتھ گردش کرنے میں ہمیشہ اپنے اپنے مقام پر رہتے ہوئے گھومتے رہتے ہیں، قطب شمالی اور قطب جنوبی، قطبین

اِلّا اللہ

کلمۂ توحید ، (لا الٰہ الا اللہ) (اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں) کا دوسرا جزو اور اس کا اختصار ، اقرار توحید : اہل ذکر فقرا کا وظیفہ .

اَمْثال

مثل و مانند، ہم صورت، ہم رتبہ، برابر کے (اشخاص)، (اکثراقران کے ساتھ مستعمل)

اَنا

(تصوف) وجود حق کہ ذات اپنے آپ کو اس کے ساتھ تعبیر کرتی ہے خواہ مطلق ہو خواہ مقید اور بعض کے نزدیک عبارت ہے ذات مطلقہ سے لہٰذا ہر مظہر کی انا وجود مطلق کی انا ہے، اور انا سے اشارہ ہے مرتبہ وحدت و حقیقت محمدی کی طرف بھی کہ اس کو علم مجمل اور یقین اول کہتے ہیں

اِنْزِعاج

بے چینی، بے آرامی، کسی کل چین اور قرار نہ پانے کی کیفیت

اِنْزِوا

گوشہ گیری، تنہائی اور غیر سے بے تعلقی

اُنْس

مانوس ہونے کی کیفیت، محبت، الفت، مہر، موانست

اِنْسانِ کامِل

حضور ﷺ كی صفت

اِنْعِدام

عدم، فنا، نیست و نابود ہونا

اَنْفُس

عالم ارواح

اِنْقِباض

ناشگفتگی، گرفنگی، بستگی، تکدر، کوفت، انبساط کی ضد

اَوتاد

میخیں ’ کھونٹیاں ، چوبیں ، کیلیں (مجازاً) ستون

اَہْلِ تَجْرِید

(تصوف) وہ لوگ جو خواہش نفسانی سے مجرد اور لذات نفسانی سے علیحٰدہ ہوں.

اَہْلِ تَصَرُّف

(تصوف) وہ پارسا و عابد جو کائنات پر اثر و رسوخ کی طاقت رکھتے ہیں.

اَہْل حال

تصوف: صوفیان صافی، مراقبے میں تجلیات الہٰی پر وجد کرنے والے، عارفان حق، جو اپنی قوت باطنی سے اوروں کو اپنے پاس حاضر کرسکتے ہیں

اَہْلِ ذَوق

وہ لوگ جو ادب کی سمجھ رکھتے ہوں، جس کو ادب سے لگاو ہو، ذوق سلیم رکھنے والے، وہ لوگ جو تجلیات میں مستغرق ہیں

اَہلِ سُلوک

صوفی، ارباب طریقت

اَہْلِ عِرفان

فاضل لوگ

باراں

مینْھ، بارش

بارِقَہ

آبدار بادلوں کی چمک، تلوار کی چمک

بَازگَشت

واپس ہونا، لوٹ جانا، واپسی، باز رسی، پیچھے ہٹنا، بازیافت، واپسی، رجوع، راجمت

بازُو

(جسم انسان میں) کہنی سے شانے تک کا حصہ (خصوصاً وہ جہاں مچھلی ہوتی ہے)، ڈنڈ

بازی

کھیل، تماشا، کرتب

باطِل

جھوٹا، غیر حق، حقیقت کے خلاف، حق کی ضد

باقی بِاللہ

وہ صوفی جو منازل سلوک طے کرنے میں فنا ہو اور وحدت وجود کی منزل پر پہنچ کر بقاے دوام حاصل کرے

بالِغ

(فرداً) سیانا، سمجھ داری کے سن تک پہنچا ہو

بُت خانَہ

معشوق کے رہنے کی جگہ (غزل وغیرہ میں مستعمل)

بَدَنَہ

قربانی کا اون٘ٹ اور گائے، جو مکۂ معظمہ میں بھیجتے ہیں

بَذْل

سخاوت، داد و دہش

بَرْزَخ

حائل، آڑ، روک، مزاحمت

بَرْق

بجلی، چمک دمک، آسمانی بجلی

بُسْتان

پھلواری، باغیچہ، پھولوں کا باغ

بَسْط

فراخی، کشادگی، پھیلاو، وسعت

بَسِیط

وسعت، پھیلاو (مجازاً) فرش، سطح

بَسے خرابی

(لفظاً) بہت ویرانی ، (تصوف) عاشق کا معشوق حقیقی کے عشق میں استغراق کامل

بَصِیَرت

ادراک، سمجھ، بنیائی دل، دل کی بینائی، دیدہ وری

بَقا

حفاظت، سلامتی

بَنْدَگی

اطاعت ، تابعداری ، فرماں برداری۔

بوسَہ

منھ لگانے اور چومنے کا عمل، چوما، پیار، پپّی، قُبلہ

بَہار

فصل ربیع، پھول کھلنے کا زمانہ، بسنت کی رت

بَہْجَت

تازگی، سرسبزی

بَیابان

جنگل

بَیتُ الْعِزَّۃ

(تصوف) وہ قلب جو واصل ہو مقام جمع پر حالت فتافی الحق میں

بَیْت الْمَعْمُور

بیت الاقصی، بیت المقدس، مسجد فرشتگان، معبد ملائک

بیرَنگی

بے (تحتی : بے رنْگ کا اسم کیفیت)

بَیْضا

چمکتا ہوا، روشن (اضافت کے ساتھ مستعمل)

بَیعَت

اپنے کو کسی کامل کے ہاتھ میں دے دینا اور تابع مرضیات شیخ کا ہوجانا

بَیعَت اَسْرار

(تصوف) جو کہ سنت موکدہ ہے

بیگانَگی

(تصوف) سالک کا الوہیت میں عالم سے مستغنی ہونا

پاسِ اَنْفاس

تصوف: ذکر خفی جس کی کثرت سے ہر سان٘س سے ’اللہ‘ کا لفظ جاری ہو جاتا ہے

پاکباز

زاہد، پارسا‏، (مجازاً) بھولا بھالا

پیالَہ

کٹورا، پیالہ، بھیک کا ٹھیکرا، کاسۂ گدائی، توپ یا بندوق میں رنجک رکھنے کی جگہ، پھول کا کٹوری نما حصہ، کھلے من٘ھ کا گول اور گہرا کھانے پینے کی گاڑھی یا رقیق چیزوں کے استعمال کا برتن، شراب پینے کا ظرف یا جام، ساغر، کاسہ، ڈونگا

پِیالَہ بَھرْ دینا

شراب سے جام لبریز کر دینا .

پَیام

قول یا حکم جو دوسرے کے ذریعے سے پہن٘چایا جائے، زبانی بات جو کسی دوسرے سے کہلائی جائے

پیچ زُلْف

زلف میں بل پڑںا، الجھن بھری زلف، معاملات ناسوتی (انسانی) کو کہتے ہیں جو تعینات کے مقتضیات سے باہم د گر خلائق میں رائج ہیں.

پِیْر

پرانا، قدیم

پِیرِ خَرابات

شراب خانے کا مالک، میکدے میں شراب بیچنے والا بوڑھا شخص، پیر مے فروش، پیر مغاں

پِیرِ مُغاں

( مجازاً) مے فروش، ساقی

پَیمانَہ

خشک یا تر اشیا ناپنے کا آلہ یا ظرف، نپنا

پیٹ

(تصوف) بطون

تاثِیرُ الْمَحْو

(تصوف) وہ تاج ہے کہ اس سے عبد متوج اپنے غیر سے مفتخر ہوتا ہے اس کو تاج الفتخار بھی کہتے ہیں اور یہ آں حضرت کی تبعیت سے حاصل ہوتا ہے

تاراج

لوٹ مار، غارت، دست برد، برباد

تانِیس

(تصوف) تجلی فعلی کو کہتے ہیں کہ جو مبتدی کے واسطے باعث تزکیۂ نفس و تصفیۂ روح کی ہوتی ہے اور مبتدی اس سے انس لیتا ہے.

تَجَدُّدِ اَمْثال

تصوف: تعینات کی صورتوں کا جدید ہوتے رہنا، انسان پر ہر آن فنا و بقا کی کیفیات طاری ہوتے رہنا اور باوجود ان تغیرات کے اصل حقیقت وجود باقی رہنا

تَجْدِیدِ بَیعَت

(تصوف) سابقہ بیعت کو تازہ کرنے یا دوبارہ از سر نو بیوت کرنے کا عمل ؛ پہلے جس مرشد طریقت کے ہاتھ پر بیعت کی تھی ان کے انتقال ہو جائے یا کسی وجہ سے اسی سلسلے کے دوسرے مرشد سے بیعت کرنا ، دوہار مرید ہونا.

تَجْرِید

تنہائی، عیحدگی، بے تعلقی، آزادی

تَخْلِیص

رک : تخلص معنی نمبر۲.

تَرانَہ

ایک خاص قسم کا گیت

تَراہات

(تصوف) اولیا اللہ کی حالت جذب کے اقوال کو کہتے ہیں .

تَرْسا

رک: چرس، چرسا، چمڑے کا بڑا ڈول

تَرْسا بَچَّہ

عیسائی (وغیرہ) کا بچہ، عیسائی نوجوان، پارسی حسین لڑکا، مجازاً: معشوق

تَسْحِیق

باریک پیسنا ، بہت باریک کھرل کرنا ، پیسنا

تَسْوِید

نقشہ، خاکہ

تَسْکِین

افاقہ، آرام، دلاسا، ڈھارس، اطیمنان، تشفی

تَصَوُّرِ شَیخ

(تصوف) منازل سلوک میں سے ایک منزل جس میں سالک اپنے مرشد کا تصور قائم کرتا ہے ، مرید کا اپنے مرشد سے لو لگانا، مرشد کا دھیان.

تَطْہِیر ذات

(تصوف) اپنی ذات کو ظاہری اور باطنی نجاستوں کی آلودگی اور خودی سے پاک رکھنا اس طرح پر کہ اوس میں اپنی ذات کے موجود ہونے کا شائبہ بھی نہ رہے اور ذات حق میں فانی ہوجائے.

تَظَلُّم

شکوہ، فریاد، داد خواہی کرنا، پناہ مانگنا

تَعْلِیم

علم سکھانے کا عمل ، ہدایت ، کسی کو کچھ سکھانا، پڑھانا

تَفَرُّد

یکتائی، تنہائی، خلوت، انفرادیت

تَفْرِقَہ

علیحدگی، فرق، امتیاز، فصل

تَفْرِید

عزلت نشینی، اکیلا رہ جانا

تَفْصِیل

(شرح و بسط کے ساتھ) کیفیت، بیان، تذکرہ

تَفْوِیض

سپردگی، حوالگی، تسلیم، سپر کرنا (اختیارات وغیرہ کا)

تَقْلِید

پیروی، نقل، کسی کے قدم بہ قدم چلنا

تَقَیُّد

توجہ

تَلْخ

(تصوف) وہ امر جو موافق طبعیت مالک کے نہ ہو

تَلَقِّی

ملاقات کرنا ، قبول کرنا.

تَلْقِین

ہدایت، نصیحت، پند

تَلَوُّن

(بدیع ) ایک شعر کا دویا دو سے زیادہ وزنوں (بحروں) میں ہونا

تَلْوِین

رنگ دینا، رن٘گنا

تَمْکِین

امکان، ممکنات، مخلوق، قدرت، طاقت، ضبط، برداشت، سکون

تُنْدی

(کسی چیز کی کیفیت یا صفت میں) تیزی، طراری، زور، شدت

تَنَزُّل

۱. (i) (لفظاً) اترنا ، نیچے ، (حالت میں یا درجے میں) پستی ، زوال انحطاط

تَنَزَّلات

(تصوف و کلام) مراتب ستہ (جس کا پہلا درجہ لاتعین یعنی احدیت یا ذات بحت ہے اس کے بعد مرتبہ وحدت جسے حقیقت محمدی بھی کہتے ہیں جو مرتبہ لاتعین سے ظاہر ہوا اسی مرتبہ وحدت سے مرتبہ واحدیت ظاہر ہوا جو مرتبہ تفصیل صفات ہے ، باقی تین مراتب احدیت کی مانند قدیم نہیں بلکہ تعینات ہیں)

تَنْگ بار

(تصوف) ذات باری تعالیٰ جس کی وحدت کے آگے کسی چیز کی گنجائش نہیں

تَواری

(لفظاً) پوشیدہ، چھپنا، غائب ہونا، (تصوف) احاطت اور استیلاء السی، (یعنی غلبہ)

تَوَجُّہ

کسی کی طرف رخ کرنا، میل، رغبت

تَوحِید

خدا کی وحدانیت کا یقین، خدا کے ایک ہونے کا عقیدہ، خدا کی یکتائی، اللہ تعالیٰ کا ایک ہونا، ایک ماننا، ایک جاننا، وحدانیت، یکتائی، خدا کے ایک ہونے پر یقین لانا

تَوحِیدِ وُجُودی

(تصّوف) اس کی دو قسمیں ہیں ایک توحید وجودی علمی دوسری توحید وجودی عملی کشفی توحید وجودی علمی سے مراد یہ ہے کہ سواے ایک ذات اور ایک وجود کے دوسرا وجود نہیں اور یہ وجود عین ذات ہے توحید وجودی عملی کشفی کو توحید حالی بھی کہتے ہیں اس کے تین درجے ہیں اور یہ اہل اللہ پر وارد ہوتی ہے.

تَوَلّٰی

(تصوف) سالک کا باطل کو چھوڑ کر حق کی تولیت میں اپنے کو سپرد کرنا

تَوَکُّل

اپنا کام دوسرں پر چھوڑ دینا، اعتماد کرنا

تَکَبُّر

بڑائی، گھمنڈ، غرور، شیخی، اپنے آپ کو بڑا سمجھنا

تَہْذِیب

طرز معاشرت، رہے سہنے کا انداز، تمدن

تِیرِ مِژَہ

آنکھوں کا تیر، آنکھوں کا خنجر

تیغ

ہنسیا

ثا

(تصوف) ’ ثا ‘ ثواب دارین یا وہ ازلی لطف و احسان جو حق سبحانہ تعالی کی طرف سے ہو

ثُبُوت

پایندگی، بقا، ثبات

ثِقَہ

معتبر، جس کے قول و فعل پر اعتبار ہو، قابل اعتماد

جابُلْسا

(تصوف) شہر عالم مثال مطلق کا نام ہے

جابُلْقا

(تصوف) مثال مقید کو کہتے ہیں

جان اَفْزا

رک : جانْفرا ، خوش کرنے والا .

جاناں

محبوب، معشوق، پیارا

جاں فِزا

جان کو بڑھانے والا، رونق خوشی یا قوت بخشنے والا، فرحت انگیز

جاہِل

ناواقف، بے خبر

جَرَس

(لفظاً) محض ہلکی آواز، گنگناہٹ، محض آواز، آواز، سہانی آواز

جُرْعَہ

کھیت کا ایک حصہ

جزء

(تصوف) کثرات اور تعینات کو کہتے ہیں

جَعْد

(تصوف) تجلی جلالی اور تجلی قہاری کو کہتے ہیں اور بعض تجلی جمالی بھی مراد لیتے ہیں

جَعْلِ بَسِیط

(تصوف) جعل بسیط جو عبارت ہے نفس تقرر اعیان ثابتہ سے علم الٰہی میں ایجاب کے ساتھ کہ جن پر آثار اور احکام مرتب نہ ہوں.

جَعْلِ مُرَکَّب

(تصوف) جعل مرکب عبارت ہے نفس تقرر اعیان ثابتہ سے علم الہیٰ میں ایجاب کے ساتھ کہ جن پر آثار اور احکام مرتب ہوں.

جَلادَت

تیزی

جَلالی

جلال (رک) سے منسوب یا متعلق ، جلا ل والا ، بزرگی والا

جَلالِیَہ

(تصوف) درویشوں کے ایک طریقے اور سلسلے کا نام جو سید جلال الدین بخاری سے منسوب ہے، جلالیہ

جَلْوَتی اُصُول

(تصوف) وحدت شہود کے نظریہ کے مطابق عالم عالم شہود ہے یعنی اللہ تعالیٰ کا جلوہ ہر شے میں ہے (وحدت شہود) وحدت وجود کے بر عکس ۔

جلی

واضح ،روشن ،آشکار،ظاہر (خفی کی ضد)

جَمال

حسن، خوب صورتی، روپ

جَمالی

جمالیات کا ماہر و عالم

جَمْع

(صرف) اسم واحد کی جمع

جَمْعُ الْجَمع

(صرف) جمع کی جمع جیسے وجہ کی جمع وجوہ ہے اور وجوہ کی جمع وجوہات

جَمْعِ مَعَ الْفَرْق

(تصوف) وحدت میں کثرت اور کثرت میں وحدت دیکھنا یعنی ذات میں صفات کو اور صفات میں اسما کو اور اسما میں افعال کو اور افعال میں آثار کو اور ذات کو عین اسما اور اسما کو عین صفات اور صفات کو عین افعال اور افعال کو عین آثار دیکھنا

جَمِیْعُ الْجَمْع

(تصوف) حقیقت کی تلاش

جَنائِب

(تصّوف) ان لوگوں کو کہتے ہیں جو حق کی طرف سے منازل نفوس میں سیر کرتے ہیں اور طاعت و تقویٰ اختیار کرتے ہیں اس لیے کہ مقام قرب میں پہون٘چیں ، بعد اس کے سیر فی اللہ شروع ہوتی ہے

جُنُوں

دیواںہ پن، دیوانگی، عقل کھو بیٹھنا

جُوئے بَار

(بروزن کوہسار)، وہ مقام جہاں نہریں بہت ہوں وہ بڑی نہر کئی نہروں سے بنی ہو، نہروں سے مل کربننے والی نہر، بڑی نہر، نہر

جَور

ظلم، ستم، تعدی، جفا

چاہ دَر راہ

(تصوف) نفس .

چاہِ زَنَخ

وہ چھوٹا سا گڑھا جو ٹھوڑی کے وسط میں ہوتا ہے

چَودَہ خانْوادے

(تصوّف) سلسلہ زہاد کے چودہ خاندان جو چار پیر (رک) کے سلسلے سے نکلے ہیں.

چِہْرَہ

چہرہ

حال

اب ، اسی وقت ، اسی گھڑی ، ابھی.

حالَتِ جَذْب

محو ہو جانے کی کیفت، (تصوف) بیخودی کی حالت، ایسی حالت جس میں بلا ارداہ خالق کی محبت کی کشش پیدا ہوتی ہے، استغراق کی حالت

حالَت رَسِیدَہ

(تصوف) وہ شخص جسے حال آیا ہو ، وہ شخص جس پر وجد طاری ہوا ہو .

حَجِ خاص

(تصّوف) حج خاص یہ ہے کہ اپنے دل کو لوث ماسوی اللہ اور کدورات اور غیریت اور کثرت سے پاک کرے .

حَجِ عام

(تصّوف) حجِ عام یہ کہ طواف کعبہ کا کرے اور مناسکِ حج ادا کرے .

حِجاب

چادر، دوپٹہ

حِجابِ رَینی

(تصوف) ایسا حجاب جو کبھی دُور نہیں ہوتا اور جس سے ہم اللہ کے ساتھ پناہ مان٘گتے ہیں.

حِجابِ ظُلْمانی

(تصوف) بُری صفات ، صفاتِ ذمیمہ .

حِجابِ غَینی

(تصوف) جلد دور ہونے والا حجاب (یہ خلاف حجاب رہنی).

حَجُبِ نُورانی

(تصوّف) ارواح لطیفہ.

حَرْف

انسان کے منھ سے جو آوازیں نکلتی ہیں ان آوازوں کو تحریر میں لانے کے لیے مقرّر علامات اور نشانات، حروف تہجّی، حاصل بالمصدر۔۔۔ کبھی ماضی واحد مذکر کے ساتھ حرف نون لانے سے، جیسے: لگان، تکان

حَرِیمِ لا مَکاں

(تصوّف) وہ مقام جہاں ذاتِ باری کے سوا کوئی نہیں .

حَرِیمِ کِبْرِیا

(تصوف) اس سے مراد ذات الٰہی ہے، بعض کے نزدیک عالم امرکو کہتے ہیں، جو بے مادّہ و بے موت ہے اور یہ آستانہ ہے مرتبہ و احدیت کا، جس کو جبروت کہتے ہیں اور وہ اعیان ثابت ہیں، علمِ قدیم کے حق میں

حُسْن

سجاوٹ، پھبن، رونق، بہار

حُضُورِیَّت

(تصوّف) حضورئ قلب، حضوری

حِفْظُ الْعَہْد

(تصوّف) بندے کا قیام اس مقام میں جس میں حق اس کے لیے حد مقرر کردے یعنی اوامر اور نواہی کا بجا لانا، غیر شرعی کاموں سے دوری یا اجتناب، حفظ عہد

حَقُّ الْیَقِین

اللہ تعالیٰ کی ذات پاک کو دل کی آنکھ سے دیکھنا، پورا پورا یقین، یقین کامل

حَلْقَہ

گول چیز بشکل دائرہ، گھیرا

خارِج اَوَّل

(تصوف) عالم ارواح

خانْدان

گھرانا، قبیلہ، کنبہ

خانْقاہ

درگاہ

خَد

رُخسار، گال

خَرابات

جوا خانہ، قمار خانہ

خَراباتی

ہر وقت نشہ میں مست رہنے والا، شرابی و مے خوار

خَرابی

تباہی، بربادی

خِرقَہ

گُدڑی، پیوند لگا ہوا کپڑا، پُرانا اور پھٹا ہوا کپڑا، لباس

خِرقَۂ خِلافَت

(تصوف) خِرقۂ خلافت کی دو قِسمیں ہیں ـ اول یہ کہ شیخ اپنے مُرید کامل کو بحکم خداوندی خِلافت دے - اُس خِلافت کو خِلافتِ کُبرےٰ کہتے ہیں اور دُوسرے یہ کہ شیخ طالب میں قابلیت جانچ کر اِجازت دے - اُسے خِلافت صُغرےٰ کہتے ہیں.

خِرقَۂ سَماع

(تصوف) خرقۂ سماع وہ ہے جو شیخ سماع میں بحالت وجد اپنا کوئی ملبوس قوّال کو دے.

خِزَاں

وہ موسم جس میں درختوں کے پتے جھڑ جاتے ہیں، پت جھڑ

خَشْم

غُصّہ، خفگی

خَط

روایات

خطِّ سیاہ

 

خَفی

پوشیدہ، پنہاں، چھپا ہوا

خِلافَت نامَہ

(تصوف) مرشد کی طرف سے کسی مریدکو خلاف عطا کرنے کی تحریری سند .

خَلْق

لوگ، بنی آدم، نوع انسان

خَلْقِ جَدِید

(تصوف) حق کی طرف سے بندے پر برابر فیض کا ورود ہوتے رہنا .

خَلْوَت

تنہائی، علیحدگی

خَلِیفَۂ حَق

(تصوف) انسان کامل ، مکمل انسان .

خَلِیل

۱. (i) سچا دوست .

خُم

جنگ یا مبارزہ وغیرہ میں بجایا جانے والا نقارہ یا ڈھول

خَم زُلْف

۱. زُلْف کا بل ، بالوں کا پیچ .

خَنْجَر

دو دھارا چُھرا، کسی قدر چوڑے خمدار پھل کا چھرا، ایک مشہور ہتھیار کا نام ایک قسم کا چھرا، کٹار

خواب

سو جانے کا عمل یا کیفیت، نیند، بیداری کا نقیض (آنا کے ساتھ)

خُودِی

اپنی ذات، نفس، روح، شعور ذات، خود شعوری

خَوف

خطرہ، ڈر، بیم، ہول

خُونِ جِگَر

۱. سخت محںت و کاوش ۔

دَف

کم و بیش ایک فٹ قطر کا چوبی حلقہ نما ایک ساز، طبلہ سے مشابہ لیکن بڑا جس میں ایک طرف کھال منڈھی ہوئی ہو، ڈفلا، دائرہ ڈھیڑی، چوپئی

دِل

سینے کے اندر قدرے بائیں جانب، الٹے پان سے ملتی ہوئی شکل کا اک عضو جس کی حرکت پر خون کی گردش کا مدار ہے، یہ مرکب ہے گوشت و عصب و لیف اور غشاء سخت سے اور سرچشمہ ہے حرارتِ غریزی اور روح حیوانی کا، اسی کی حرکت کے بند ہونے سے موت واقع ہو جاتی ہے، قلب

دِلْ کُشائی

شگفتگی، فرحت افزائی، خوشی

دَلالَت

رہنمائی، سفارش، حمایت

دَم

طفیل

دوسْت

وہ شخص جس کی خیر خواہی اور محبت قابلِ اعتبار ہو یا جس سے سچَی خیر خواہی و محبت کی جائے، جس کے ساتھ میل جول رسم و راہ، ملاقات ہو (دشمن کا نقیض)

دَوڑنا

بھاگنا، لپکنا، تیزی سے چلنا، سرپٹ چلنا

دھُوتی

چار پانچ گز لبا کپڑا جو ہندو لوگ کمر سے نیچے تک، ٹانگوں کے بیچ سے نکال کر باندھتے ہیں بقیہ حصہ پیچھے گُھرَس لیتے ہیں (تہبند کا متبادل)، سفید ساڑی

دِیوان

دربارِ خداوندی یا بارگاہ شاہی

دِیوانْگی

ہوش و ہواس گم ہو جانے کا عالم، مجنوں یا پاگل ہونے کی کیفیت، بدحواسی، جنون، سودا، وحشت

دِیوانَہ

وارفتہ، فریفتہ (بیشتر اصافت کے ساتھ)

ذاتِ بَحْت

اللہ تعالیٰ کی ذات، تصوف: وہ مرتبہ جس میں ذات کےساتھ کوئی اعتبار نہیں

ذاتِ ساذَج

(تصوف) اس مرتبہ میں ذات کے ساتھ کوئی اعتبار نہیں، اسی کو بذات بحت اور ذاتِ ساذج صرف کہتے ہیں

ذاتِ ہُوہُو

(تصوّف) اس سے اشارہ ہے مرتبۂ سلب صفات کی طرف اور اسی کو مرتبۂ ہویت کہتے ہیں.

ذاکر

ذکر کرنے والا، کسی کا نام لینے والا، کسی کی یاد کرنے والا، اللہ کا ذِکر کرنے والا، ذکرِ حق میں مستغرق

ذِکْرِ اَرَّہ

صوفیہ کا ایک خاص قسم کا ذکر جس سے قلب کی صفائی بہت جلد ہوتی ہے

ذِکْرِ جَلی

تصوّف: زبان یا دل یا سان٘س سے اللہ کا نام لینا اور کلمۂ طیّبہ کو پڑھنا، بلند آواز سے اللہ کی حمد و ثنا کرنا، ذکر خفی کا ضد

ذِکْرِ خَفی

(تصوّف) آنکھیں اور لب بند کر کے دل سے اللہ کا نام لینا، خاموشی سے دل ہی دل میں اللہ کو یاد کرنا، ذکرِ بالاخفا، ذکر جلی کا نقیص

ذِکْرِ دَمَہ

(تصوّف) سان٘س سے اللہ کا نام لینا (ذِکر کا ایک طریقہ)

ذِکْرِ مَطْلُوب

(تصوّف) اللہ کی یاد

راز

خار پشت

رَجا

امید، تمنا، آرزو

رَجْعَت

اپنی جگہ پر آجانا، لوٹنا، واپسی، عود کرنا

رُجُوْع اِلَی اللہ

(تصوف) اللہ کی طرف لوٹنا، اللہ کی رضا کی طرف متوجہ ہونا

رَدّی

باطل، غلط، فضول، لغو.

رَقْص

ناچ، ڈانس، ناچنا

رَقِیقَہ

لون٘ڈی ، کنیز ، رقیق (رک) کی تانیث.

رَمز

آنکھوں، بھوؤں یا ہونٹوں کا اشارہ، غمزہ، عشوہ

رَنگ چَڑْھنا

رنگ نکالنے کے واسطے کسوم کو بھگو کر چوانا، رنگنا، رنگ دینا، رونق دار بنانا، رنگین کرنا، رنگ جذب ہونا

رُوح

جان، آتما

رُوحِ اَعْظَم

(تصوُّف) رُوح کُلّی کو کہتے ہیں جو مظہرِ ذات الٰہی ہے من حیث الربوبیۃ اور اس کی کنہہ سوائے حق کے اور کوئی نہیں جانتا ہے ، عقلِ اوّل ، حقیۃ محمدّیہ ، نفسِ واحدہ ، حقیقتِ اسمائیہ ، اور یہی اوّل موجودات ہے جس کو خداوند تعالٰی نے اپنی صورت پر پیدا کیا اور یہی خلیفۂ اکبر اور جوہرِ نورانی ہے .

رُوحِ رَبّانی

(تصَوُّف) وجہِ خاص حق ، روحِ قُدسی.

رُوحِ عالَم

(تصَوُّف) عبارت آدم علیہ السّلام سے ہے جو خلیفۂ حق ہیں.

روز و شَب

دن اور رات، وقت، زمانہ

زاہدِ خُشْک

وہ زاہد جو ظاہری باتوں کا سختی سے پابند ہو مگر اس کا دل عشق الہٰی سے بے بہرہ اور روحانی لذت سے محروم ہو

زَخْمِ جِگَر

(مجازاً) صدمۂ عظیم

زَنابِیل

کاسہ

زُنَّار

وہ دھاگا یا ڈوری، جو ہندو گلے سے بغل کے نیچے تک ڈالتے ہیں، جنیئو، وہ دھاگا یا زنجیر جو عیسائی، مجوسی اور یہودی کمر میں بان٘دھتے ہیں

ساز

سامان، اسباب، اثاثہ

ساقی

شراب کے جام بھر کے دینے والا جو ادبِ میں روایۃً ایک مرغوب و مطلوب کردار کے طور پر مزکور ہوتا ہے، پانی پِلانے پر مامور، سقّہ، حُقہ پلانے والا، گھر کے باہر اُجرت پر حُقہ پلانے والا آدمی، (مجازاً) معشوق، محبوب، صنم

سالِک

راہ چلنے والا، رہرو، مسافر

سامِع

سننے والا

سَپِیدی

روشنی، نور، صباحت، سفیدی

سَحارَہ

(تصوَف) نفس کا ایک مرتبہ جو گورکھ دھندے کی طرح ہے اور مُرید کو گمراہ کرتا رہتا ہے یہ اہلِ حقیقت کے گِرد پھرتا رہتا ہے اور ریاضت و مجاہدہ میں دیکھ کر کہتا ہے کہ اوقاتِ عزیز اپنی کیوں ضائع کرتے ہو .

سَر خوش

شراب سے مست، بیخود، مگن، مسرور

سِرُّ الْحال

(تصوُّف) اُس چیز کو کہتے ہیں که جس کے سبب سے اُسی حال میں مراد حق تعالیٰ کی پہچانی جائے یعنی جو کچھ وارد ہوا ہے اُس کی حقیقت و ماہیت کیا ہے اور منشاء اس حال کا کیا ہے

سِرُّ الْعِلْم

(تصوُّف) اِس سے مراد سِر علم باری تعالیٰ کا ہے جو حقیقت باری تعالیٰ کی ہے ، کیونکه حقیقتاً علم عین حق ہے اور غیر بحسب اِعتبار .

سِرُّ الْقَدَر

(تصوُّف) اوس چیز کو کہتے ہیں که جس کو حق نے ہر ہر عین ثابته سے ازل میں جانا، یعنی حق تعالیٰ نے ہر عین ثابته کو معد اُن حالات کے جو اُس عین ثابت کے وجودِ خارجی سے ظاہر ہوں گے جانا، لہذا وہ کسی چیز کا حکم ایسا نہیں کرتا جو اُس عین ثابت کے حالات سے ظاہر نہو

سَرْوِ خِراماں

۱. چلتا پھرتا سرو ؛ استعارۃً) قامتِ محبوب ، خوش قامت معشوق.

سَرَیان

اثر، تعدیہ، سرایت کرنے کا عمل، اثر و نفوذ

سَرَیانی

(تصوّف) جاری رہنے والا، سرایت کرنے والا جاری و ساری

سَقَطی

گری پڑی چیزیں بیچنے والا، کباڑی

سَلاب

(تصوّف) سالک کا اختیار کُل، احوال ظاہری اور باطنی سے سلب ہوجانا

سُلْطان

حکومت، بادشاہی

سُلُوک طَے کَرْنا

(تصوّف) اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرنے کے لیے چلہ کشی کرنا .

سُلُوک طَے ہونا

(تصوف) سلوک طے کرنا (رک) کا لازم ۔

سَماع

کانوں سے کام لینا، کان لگانا، سننا، شنید

سُکْر

نشہ، مستی، مدہوشی، بے خودی کی کیفیت

سَکَنات

سکنہ کی جمع، سکون، سکون کے حالات و کوائف، اُردو میں بیشتر حرکات کے ساتھ ترکیبِ عطفی میں استعمال ہوتا ہے

سَکِینَہ

آرام، سکون، دلی سکون

سی حَرْفی

ایک ایسی نظم جس کے (عموماً ۳۰) اشعار، بہ اعتبار حروف تہجّی بالترتیب لکھے جاتے ہیں اس کا موضوع بالعموم تصوف یا محبت و فرقت کے مصائب ہوتا ہے (پنجابی شاعری سے مخصوص)

سِیمُرْغ

ایک خیالی پرندہ جو قد و قامت مین بہت بڑا سمجھا جاتا ہے نیز بعض کا یہ خیال ہے کہ اس میں تیس چڑہوں کے رنگ ملتے ہیں اور اس کا جثہ، تیس پرندوں کے برابر ہوتا ہے

شاہِد

گواہ (جو كسی امر یا وعدے كی تصدیق یا تكذیب كرے)

شاہِدِ عِلْم

(تصوف) وہ چیز جو دل میں حاضر ہو اور اس پر علم غالب ہو.

شاہِدِ وَجْد

(تصوف) وہ چیز جو دل میں حاضر ہو اور اس پر وجد غالب ہو.

شَب و روز

رات اور دن، لیل و نہار

شَبْنَم

وہ رطوبت جو پانی یا پانی کی چھوٹی چھوٹی بوندوں کی شکل میں رات کو ہوا میں سے زمین پر نمودار ہوتی ہے

شَجَر

درخت، پیڑ، روکھ

شَراب

(اصلاً) پینے کی چیز، وہ خمیر کیا ہوا مشروب جس کے پینے سے انسان میں سرور اور نشہ پیدا ہوتا ہے، نشہ آور عرق جو بیشتر انگور، کھجور یا جَو وغیرہ سے کشید کیا جاتا ہے، بادہ، صہبا، گلابی، خمر، دارو

شَرابِ بادَہ خوار

(تصوّف) تجَلی ذاتی کو کہتے ہیں .

شَرابِ بے ساغَر و جام

(تصوّف) سرورِ حقیقی کو کہتے ہیں ؛ شرابِ طہور .

شَرابِ پَخْتَہ

پکی شراب ؛ (تصوف) کمالِ شوق اور ذوقِ الہیٰ اور عیش صرف جو اعتبار سے مجرّد ہے .

شُرْب

کسی رقیق شے کو حلق سے اتارنے کا عمل ، پینا ، کسی چیز کا پینا .

شِرْکِ خَفی

ایسا قول یا عمل جس کے نتیجے میں انکار وحدت یا صفات باری میں غیر کی شرکت لازم آئے ، غیر محسوس شرک، جیسے: کسی کے آگے رکوع یا سجدے کی طرح جھک جانا .

شَشْماہی کے روزے

(تصوف) تزکیۂ نفس یا منّت کے لیے رکھے جانے والے روزے .

شَطّارِیَّہ

(تصوف) ایک سلسلہ جسے بایزید بسطامی سے منسوب کیا جاتا ہے اس سلسلے کے لوگ خود کو اس لیے شطاری کہتے ہیں کہ سلوک اور طریقت میں وہ دوسروں سے زیادہ سرگرم ہوتے ہیں اور جنگلوں میں رہ کر سخت ریاضتیں کرتے ہیں یہ اپنا سلسلہ شیخ شہاب الدین سہروردی (کی اولاد میں عبداللہ الشطار) سے ملاتے ہیں .

شَطّاری

(تصوف) عبداللہ الشطار رحمۃ اللہ علیہ سے منسوب سلسلہ شطاریہ؛ شطاریہ سلسلے کا مرید .

شُعُورِ وِلایَت

(تصوُّف) ولایت کا عرفان، ولایت حاصل ہونے کا ادراک

شُغْلِ باطِن

(تصوّف) ذکرِ الٰہی، روحانی ذکر و خیر

شَغْل کَرنا

تفریح طبع کے لیے کوئی کام اختیار کرنا، بے کاری کے خیال سے کوئی مشغلہ اپنانا، دل بہلانا

شَگَرْف

نادر، کم یاب

شَمائِل

حلیہ، شکل، وضع قطع، صورت، عادات و خصائل، اخلاق، خصلتیں، عادتیں

شَمْع

موم، کافور یا چربی کی بنی ہوئی بتی جسے روشنی کے لیے جلاتے ہیں، موم بتی، چراغ، دیا، لیمپ

شَناس کَرنا

(تصوف) پہچان کرنا ، عرفان و آگاہی حاصل کرنا ، شناخت کرنا .

شَنگی

شوخی، شرارت

شَواغِل

( تصوف ) کثرت عبادت و ریاضت .

شوخی

بے باکی، گستاخی، بے حجابی

شُکْر

کسی عنایت اور نوازش کے سلسلے میں احسان ماننا

شَہادَتِ مُبْدا

(تصوف) ایک زندگی سے گزر کر دوسری زندگی شروع ہونا ، زندگی بعدالموت .

شُہُود

روزِ قیامت

شُہُودِ حالی

(تصوف) حال کی کیفیت کا شہود ، وہ درجۂ شہود جہاں پہنچ کر ہر چیز میں خدا کا جلوہ نظر آئے.

شُہُودِ حَق

معرفت کا وہ درجہ جس میں ہر چیز میں خدا کا جلوہ نظر آئے

شُہُود و غَیب

(تصوف) ظاہر اور غائب .

شُہُودی

(تصوف) مسئلۂ شہود کا قائل ، توحیدِ شہودی کا ماننے والا، وجودی کے بالمقابل .

شُہُودیِ تَوحِید

(تصوف) یہ عقیدہ کہ صانع ایک ہے اور تمام مصنوعات اسی صانع کی ہیں، اس پر اعتماد متکلمین علمائے ظاہر اور عام مومنین کا ہے، توحیدِ شہودی .

شَیخ

(اصطلاحاً) مسلمانوں کی (سید، مغل، پٹھان کی مانند) ایک ذات کا نام

شَیدا

(مراد) عاشق بے خبر

شِیرَاز

ایران کا مشہور شہر جو وہاں کے مشہور شعرأ حافظ شیرازی اور سعدی کا مسکن تھا

شِیرِینی

مٹھائی

شِیشَہ

کانچ

شُیُون

صورتیں ، حالتیں.

ص

بلحاظ صوت اُرْدو حروف تہجَی کا تیسواں، عربی کا چودھواں، فارسی کا سترھواں حرف، زبان کی نُوک کو نیچے کے اگلے دانتوں سے ملا کر ادا کیا جاتا ہے اور کچھ سیٹی سے مشابہ آواز نکلتی ہے، تلفّظ عربی میں صاد اور اُرْدو میں صواد ہے، کلمہ کے شروع میں بھی آتا ہے اور درمیان و آخر میں بھی، جیسے صابر، وصل، اخلاص، اسے صاد مہملہ اور صاد غیر منقوطہ بھی کہتے ہیں، جمل کے حساب سے نوے (۹۰) کے عدد کا قائم مقام، یہ عربی الاصل الفاظ میں آتا ہے، جس وقت آدھا (ٖص) صاد یعنی بغیر دائرہ لکھتے ہیں تو وہ علامت صحیح یا منظوری خیال کی جاتی ہے نیز’’صلی اللہ علیہ وسلم‘‘ کے مخفف کے طور پر حضورؐ کے اسمِ گرامی کے اوپر لکھتے ہیں، اُستاد اچھے شعر پر ص دیتا ہے، شعرا آن٘کھ سے تشبیہ دیتے ہیں

صاحِبِ خِدْمَت

(تصوف) انسان کی خدمت پر مامور ؛ (کنایۃً) بزرگ ، قطب ، ابدال.

صاحِبِ مَعْرِفَت

(تصوّف) خدا شناس ، عارف

صاحِبِ‌ حال

(نحو) وہ شخص جس کی طرف کسی فقرے یا جملے کا اشارہ ہو

صِدِّیق

بہت سچ بولنے والا، ہمیشہ سچ بولنے والا

صَدأ

رنگ ؛ (تصوف) اس ملکی حجاب کو کہتے ہیں جو تعینات آفاقی کے اثر اور نفس کی ظلمت کی وجہ سے قلب پر طاری ہو جاتا ہے اور قبول تجلیات و حقائق میں حاجب ہوتا ہے اور یہ اس کی ابتدائی حالت کا نام ہے اور جب یہ حجاب بڑھ جاتا ہے اور قلب تجلیات و حقائق سے محروم ہو جاتے ہیں تواس کو رین کہتے ہیں.

صِدّّیقِیہ

(تصوف) حضرت ابوبکر صدیق کا طریقہ.

صِدْق

۱. سچائی ، راستی ، سچ ، کذب کا تقیض.

صِفاتِ حَمِیدَہ

(تصوّف) اچھی صفتیں ، ان صفاتِ مسعود کو کہتے ہیں جو جمال کی طرف لے جاتی ہیں جیسے حلم و خلق و حسن و توکل و تورع و تقویٰ و اخلاص وغیرہ ہیں.

صِفاتِ ذاتِیَّہ

(تصوّف) وہ صفات جن سے حق تعالیٰ موصوف ہے اور اون کی ضد حق کے لیے نہیں مثل قدرت اور عزت اور عظمت وغیرہ کے.

صِفاتِ ذَمِیمَہ

(تصوّف) بُری صفتیں، ان صفاتِ مزموم کو کہتے ہیں جو جلال کی طرف لے جاتی ہیں جیسے حرص اور بد خلقی وغیرہ ہیں

صِفَت

مثل، مانند، مشابہ

صَمَدِیَّت

صمد کا اسم کیفیت، بزرگی، بے نیازی، حاجات سے پاک ہونا

صَنَم

بت، مورتی

صُوَرُ الْاِرادَہ

(تصوف) صورُ الارادہ : اس سے مراد یہ ہے کہ سالک ہر شے میں ارادۂ حق مشاہدے کرے اور ارادۂ غیرِ حق سے بالکل منقطع ہوجائے.

صُوَرُ الْحَق

(تصوف) صور الحق صورتِ حق کو کہتے ہیں جو درحقیقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہیں لہذا بتوسط آپؐ کے سب حق کی صورت پر ہیں.

صُوَرِ رُوحانِیَّہ

(تصوف) اشکال باطنی

صُوَرِ عِلْمِیَہ

(تصوُّف) حقائقِ عالم کی صورتیں جو علمِ الہی میں ہیں ، اعیانِ ثابتہ.

صُورَتِ جِسْمِیَہ

(تصوُّف) جسم کی ظاہر شکل۔

صِیانَت

نگہبانی، نگرانی، پاسبانی، حفاظت، نگہداشت

ضَرْب دینا

ضرر یا صد مہ پہنچانا، چوٹ لگانا

ضَمیر

(تصوف) اندیشۂ دل اور اندرونِ دل اور جو کچھ دل میں گزرے اور خواطرِ دل نیز پوشیدہ چیز

طاعَت

(تصوف) ماسوا اللہ سے رو گرداں ہو کر حق میں مشغول ہونا

طاہِر

(عموماً) نبی، ولی وغیرہ

طَبِیبِ رُوحانی

(تصوّف) وہ شیخِ کامل اور عالم عارف جو کمالات اور آفات اور امراض اور ادویہ اور کیفیت اور صحت کو جانتا ہو اور امراضِ قلوب کو دفع کرتا ہے اور ارشاد اور تکمیلِ طالبین کے واسطے مامور ہو .

طَرَب

خوشی، نشاط، شادمانی، انبساط

طَلَب

خواہش، آرزو، چاہت، شدید خواہش

طَے کَرْنا

موڑنا

ظاہِرُ الْعِلْم

(تصوّف) مراد : اعیانِ ممکنات .

ظِلِّ اَوَّل

(تصوف) باعتبارِ باطنی وحدت اور باعتبارِ ظاہری عقل کو کہتے ہیں، ظہورِ اول

ظُلْمَت

تاریکی، اندھیرا (نور کی ضد)، سیاہی، کالک

عاشِق

۱. عشق کرنے والا ، فریفتہ ، شیدا.

عالَمِ اَسْفَل

نہایت نِچلا جہان، پاتال

عالَمِ اَشْباح

(تصوّف) ایک عالم ہے درمیان عالم اوراح اور عالم اجسام کے ، جو کچھ عالمِ اجسام میں موجود ہے اس کی نظیر عالمِ مثال میں موجود ہے فرق اتنا ہے کہ عالمِ ارواح لطیف ہے اور یہ کیْف.

عالَم اَصْغَر

تصوّف: جہان آب و گل، جہان مختصر، بہت چھوٹی دنیا، مراد: کائنات اور انسان اور انسانی جسم (اس حیثیت سے کہ اس کی ذات کائنات کا خلاصہ ہے

عالَمِ اِطْلاق

(تصوّف) مرتبۂ احدیت اور عالمِ باطن کو کہتے ہیں ، عالمِ مطلق.

عالَمِ اِعْتِبار

(تصّوف) وہ دنیا جس کی ہر چیز تعیّن کر لینے یا فرض کر لینے سے موجود نظر آتی ہے ، عالمِ تعیّنات.

عالَمِ اَعْیان

(تصوّف) رک : عالمِ اشباح.

عالَمِ اَمْر

(تصوّف) اعیانِ ثابتہ اور ارواح کو کہتے ہیں جس سے کُن فیکون مراد ہے یعنی کُن سے اشارہ عالمِ اعیان کی طرف اور فیکون سے عالمِ ارواح کی طرف ہے ، مجردات ، عالم خلق (رک) کا نقیض ، وہ حالت جس میں خداوند کریم کیس چیز کو بغیر اسباب کے لفظ کُن سے پیدا کر دیتا ہے.

عالَمِ جَبْرُوت

جہان فرشتگان، صفات خدا کا مرتبہ، عالم امر، عالم قدس، عالم ملکوت، فرشتوں کی دنیا

عالَمِ جَذْب

(تصوّف) بِلا کوشش کی وہ حالت جو بندے کو حق کی طرف ہو، سرمستی کی کیفیت

عالَمِ خَلْق

(تصوّف) عالم اجسام جو امر حق سے مادّے اور موت کے ساتھ وجود میں آیا، مادّی دنیا، عالم شہادت

عالَمِ رُبُوبِیَّہ

رک: عالمِ بالا (عالم عبودیت کا نقیض)

عالَمِ لاہُوت

(تصوّف) عالم ذات الٰہی، مرتبۂ ذات، جہاں سالک کو مقام فنا فی اللہ حاصل ہوتا ہے

عالَمِ مُطْلَق

(تصوّف) مرتبۂ احدیت اور عالم باطن کو کہتے ہیں.

عَدَمُ الْعَدَم

(تصوف) عالم ذات الٰہی، مرتبۂ ذات، جہاں سالک کو مقام فنا فی اللہ حاصل ہوتا ہے، عالم لاہوت

عَرْضِ عام

(تصوّف) دو یا چند حقیقتون کا مظہر.

عِشْوَہ

ناز و ادا، غمزہ، کرشمہ

عَقْل

خرد، سمجھ، فہم، دانش، وہ قوّت جس کے وسیلے سے انسان برے بھلے کی تمیز اور دقائق اشیا کو حل کرے

عَقْلِ جُزْوی

 

عَقْلِ دَلاَلی

(تَصّوف) دلیل پیش کر نے والی عقل ، دلیل سے کام لینے والی عقل ، فہم ، استدلالی ، دانش ِ برہانی .

عَقْلِ مَجَرَد

(تصوّف)عُقولِ عِشرہ میں سے ایک عقل یا دس فرشتوں میں سے ایک فرشتہ .

عَقْلِ مُسْتَفاذ

(تَصّوف) نفس یا عقل کا وہ مرتبہ جب اس کو نظری معقولات کا ہر وقت مشاہدہ ہورہا ہو ، عالمِ بالا سے ملنے والی حقیقی عقل :

عَقْلِ مُقِیم

(تصوف) استدالالی عقل کے برعکس فہم ، دانشِ نورانی ، وہ شعور یا ادراک حقیقیت جو دلیل عقلی پر انحصار نہیں کرتا .

عَقْلِ مُنْفَعِل

(تصوف) سوچنے کی صلاحیت ، نفس مطلق ، معروضی فکر .

عَقْلِیَّہ

عقل سے منسوب یا متعلق، عقلی

عُقُولِ اُولیٰ

(تصّوف) غیر مادّی و مجّرد عُقُول نیز رک : عُقُولِ عشرہ .

عَلَف

(مجازاً) کھانا، غذا خوراک

عِلْمِ اَذْواق

(تصّوف) وہ علم جس میں منازل تصوف اور مراحل مراقبہ سے بحث کی جائے ، علم یقین .

عِلْمِ لَدُنّی

وہ علم جو محض فیض الہیٰ وانقائے ربانی سے حاصل ہوا ہو اور اس میں اپنی محنت یا کسی استاد کی تعلیم کا دخل نہ ہو

عُمْر

زندگی کی ابتدا سے لے کر انتہا تک کا یا کسی درمیانی منزل تک کا زمانہ

عَنْقا

لمبی گردن والا، ایک فرضی افسانوی پرندہ، بعض کے نزدیک سیمرغ

عَکْس

۱. الٹ ، التا کرانا ، منقلب کرنا ، تقلیب .

عَیْنُ الحَیات

آب حیات کا چشمہ

عَینُ الحَیوان

آب حیات کا چشمہ

عَینُ الْعالَم

(تصوف) اس سے مراد انسانِ کامل ہے

عَینُ اللہ

(لفظاً) اللہ کی آنکھ ؛ (تصوّف) مراد : انسانِ کامل .

غَوث

(تصوّف) ولایت کے ایک درجے کا نام جس پر پہن٘چ کر تمام اعضائے جسم یاد خدا میں مصروف رہتے ہیں، ولایت الہیٰ کا ایک درجہ، ولی کامل

غَیبُ الْغَیب

(تصوف) عالم ذات الٰہی، مرتبۂ ذات، جہاں سالک کو مقام فنا فی اللہ حاصل ہوتا ہے، عالم لاہوت

غَیبُ الْمَکْنُون

(تصوف) مرتبۂ ورأالورأ اور ہستی صرف اور احدیۃ مطلقہ اور گنج مخفی کو کہتے ہیں

غَیبِ اِمْکانی

(تصوّف) ہرزخِ اول ایک منزل یا مقام.

غَیبِ مَحْض

(تصوف) غیب ہویت ، احدیت.

غَیبِ مُطْلَق

(تصوف) رک : غیبِ ہویت.

غَیبَت

نظروں سے اوجھل، پوشیدہ ہوجانا، عدم موجودگی، غائب ہوجانا، غیر حاضری

فُتُوحِ حَلاوَت

(تصوّف) باطن میں درجۂ ایمان کا فروغ

فُتُوحِ عِبادَت

(تصوّف) حصول مرتبۂ ایمان کو کہتے ہیں جس سے اشارہ حق تعالیٰ کے اس قول کی طرف ہے ”بھلا جس کا سینہ کھول دیا اللہ نے اسلام پر"

فَرْق

جدائی، علیحدگی

فَرْقُ الْجَمْع

(تصوّف) وحدت کی تکثر کو کہتے ہیں جس کا ظہور شُیُونَاْتِ ذَاْتِیَہْ کے ساتھ ہوا ہے اور شیونات درحقیقت محض اعتبارات ہیں کہ جن کا تعلق اور نبوت اس وجہ سے ہے کہ وحدت کا ظہور ان شیونات کی صورت میں ہے ورنہ اصل میں یہ شیونات معدومات ہیں یعنی ان کا کوئی وجود زائد علی الذات نہیں ہے بلکہ وہ ذات ہی کی شانیں ہیں

فَرْقِ اَوَّل

(تصوف) محجوب ہونا ، طلب کا حق سے بسبب کثرت اور رسوم خلقیہ کے اپنے حال پر باقی رہنے کے ، اس کو فرق بُعد الجَمْع بھی کہتے ہیں .

فَرْقِ ثانی

(تصوّف) مشہود ہونا ، خلق کا حق کے ساتھ اور وحدت کو کثرت میں اور کثرت کو وحدت میں دیکھنا بغیر ان دونوں کے ایک دوسرے سے احتجاب کے .

فَرْق مَعَ الْجَمْع

(تصوّف) عبد کو عبد اور رب کو رب اور کثرت کو از روئے وجود وحدت جاننا اور صور اور شُیُونَاْت کے ظہور میں حق کو دیکھنا

فَرْیاد

ظلم و زیادتی کی شکایت

فَصْل

دو چیزوں کا درمیانی فاصلہ، جُدائی، علیحدگی دُوری، بُعد

فُغاں

بانگ، فریا، مراد: شور، غل

فَقِیری

فقیر سے منسوب یا متعلق، فقیر کا، فقیرانہ

فَلَک اَسْفَل

(تصوف) آسمان کا سب سے نچلا طبقہ

فَلَکِ اَقْصیٰ

(تصوَّف) آسمان کا سب سے بلند درجہ ، سب سے اونچا طبقہ .

فَنِ حَقائِق

(تصوّف) امور و رموزِ حقیقتِ الٰہی .

فَنِ طَبعی

(تصوّف) اپنی ذات سے لگاؤ .

فَنا فِی الشَّیخ

(تصوّف) وہ سالک جو اپنے وجود کو مرشد میں گم کردے اور اسی کے افعال اور اقوال کی متابعت کرے اور اسی کو ہر جگہ موجود جانے

فَنا فِی اللہ

(تصوّف) وہ سالک جو اپنی خودی کو فنا کرکے عملاً و قولاً ذکر الہی میں کھو جائے

فَہْمِ زُلْف

(تصوّف) راز کی دریافت ، سالک پر رازِ پنہاں اور اسرار کا منکشف ہونا.

فَیضِ اَقْدَس

(تصوّف) تجلّیِ ذاتی جس سے تقررِ اعیان کا حضرت علم میں ہوا قبل وجود خارجی کے.

فَیضِ مُقَدَّس

(تصوّف) تجلّیاتِ اسمائے الہیٰ کہ جو اعیانِ ثابتہ کو خارج میں مطابق صورِ علمیہ کے وجود بخشتے ہیں.

قابِلِیَّتِ اُولیٰ

(تصوّف) تعینِ اوّل کو کہتے ہیں جو اصل الاصول تعینات کا ہے.

قالِبِ عُنْصُری

جسم انسانی جو عناصر اربعہ سے بنا ہے، قالب خاکی

قامَت

(تصّوف) ظہورِ ذات اور اسما و صفات و آثار و افعال، عالم ارواح سے عالم اجسام تک، وجود عارف فانی، الف بسم اللہ یعنی احمد بھی مراد ہے

قبض

رکاوٹ، گرفتگی، تنگی (دل یا طبیعت وغیرہ کی)

قَبْض و بَسْط

(تصوف) دل کا خدا کی یاد کی طرف کبھی متوجہ ہونا اور کبھی نہ ہونا

قَدَم

دیرینگی، قدامت، کہنگی ، پُرانا پن (حدوث کی ضد)

قَدَمِ صِدْق

(تصوّف) عبارت ہے نعماء جلیلہ سے جس کی نوید حق تعالیٰ اپنے بندۂ خالص مخلص کو دیتا ہے .

قُرْب

نزدیکی (ظاہری، باطنی، مکانی یا زمانی)، نزدیک آنا قُربت

قُرْبِ فَرائِض

(تصوّف) عبد کا نزول مقامِ جمع سے خلق کی طرف یعنی مقامِ فرق کی طرف .

قَلّاش

بھوكا ننگا، كنگال، مفلس

قَلَنْدَر

(تصّوف) وہ شخص جو روحانی ترقی یہاں تک کر گیا ہو کہ اپنے وجود اور علائقِ دنیوی سے بے خبر اور لا تعلق ہو کر ہمہ تن خدا کی ذات کی طرف متوجہ رہتا ہو اور تکلیفات رسمی کی قیود سے چٹکارا پا گیا ہو، عشقِ حقیقی میں مست فقیر

قَلَنْدَری

قلندر سے منسوب، قلندر کا، قلندرانہ

قَوَّال

بِسیارگو، بہت بولنے والا، باتونی

قَوَّالی

صوفیانہ غزل یا اشعار، وہ گانا بجانا جو اکثر صوفی بزرگوں کے مزار یا صوفیوں کی مجلس یا کسی بزرگ کے عرس کے موقع پر ہوتا ہے، محفل سماع

گُل

پھول

گُلْشَنِ قُدْس

(تصوّف) عالم جبروت

گُمی

کھوئی ہوئی، گُمی ہوئی

گوش

(تصوف) اسمِ سمیع میں فنا حاصل کرنا اور بےحرف و صوت کلام کی طرف متوجہ ہونا

گوگا پِیر

چھوٹی ذات کے ہندوؤں اور خاکروبوں کے پیر کا نام جو محمود غزنوی کے عہد سے پہلے علاقہ بیکانیر میں پیدا ہوئے تھے، خاکروب اسے مقدس سمجھتے ہیں عزت سے گوگا پیر کہتے ہیں، ظاہر پیر

گَھرانا

کن٘بہ، قبیلہ، خانوادہ

گِیارہْوِیں

گیارہ سے منسوب، گیارہواں کی تانیث

لَااُبالِی

بے پروا ، بے فکر ، غافل نیز نڈر ، بیباک .

لَاہُوْت

عالم ذات الٰہی جس میں سالک کو فنا فی اللہ کا مقام حاصل ہوتا ہے گنج مخفی، مقام محویت

لاہُوتی

عالم لاہوت کا، مقام محویت کا، فنا فی اللہ

لَب

(ہر چیز کا) جوہر، ست، اصل، مغز، گودا، مینگ، خالص

لُب

(ہر چیز کا) جوہر، ست، اصل، مغز، گودا، مینگ، خالص، نچوڑ، خلاصہ

لَبِ شَکَرِین

(تصوف) ملل منزلہ اور طرق مخلفہ کو کہتے ہیں جو انبیا و رسلؐ کو بوساطتِ ملک حاصل ہوتے ہیں اور تصفیہ کے ساتھ ہوتے ہیں

لَبِ شِیْرِیْں

(کنایۃً) معشوق کے ہوں٘ٹ

لَبِ لَعْل

۱. لعل کی طرح سُرخ ہونٹ ؛ مراد : معشوق کے لب

لَبْس

(تصوّف) وہ صور عنصریہ جن کے ساتھ حقائق روحانیہ ظاہر ہوئے ہیں جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے ، ولو جعلناہ ملکّا لجعلناہ رجلاً للبسنا علیھم ما یلبسون (حاشیہ اور اگر ہم رسول کرتے فرشتہ البتہ کرتے اس کو کسی مرد کی صورت پر اور ان پر شبہ ڈالتے جو شبہ وہ لوگ کرتے ہیں) اسی جگہ سے ہے کہ حقیقت حق تعالیٰ کی صور انسانیہ کے ساتھ ظاہر ہوئی ہے.

لَطائِفِ سِتَّہ

(تصوّف) لطائفِ ستہ، وہ چھ لطیفے یا خوبیاں جو سا لکوں کو حاصل کرنی چاہیے، یعنی لطفیۂ نفس، لطیفۂ قلب، لطیفۂ روح، لطیفۂ سر، لطیفۂ خفی، لطیفۂ اخفی

مَئے اَلَست

تصوف: شراب معرفت، عشق الٰہی، مجازاً: اُلوہیت کا اقرار جو روحوں نے روز الست میں کیا تھا، عشق حقیقی

مَاسِوا

اس کےعلاوہ، بجز، علاوہ ازیں، ماورا

مَاوَرا

مراد: موجودات، مخلوقات

ماہ رُو

چاند کی طرح خوبصورت، چاند سے چہرے والا؛ مراد: حیسن محبوب

مَجْذُوب

(مراد) محبت الٰہی میں مدہوش، یاد الٰہی میں غرق، صاحب جذب

مَجلِسِ ذِکر

(تصوف) وہ مجلس جس میں خدا تعالیٰ کی ذات ، صفات اور انعامات کا ذکر کیا جاتا ہو ، ذکر کی محفل ۔

مَجمَعُ البَحرَین

مغل شاہزادہ داراشکوہ کی مشہور کتاب کا نام

مُجمَل دَر مُفَصَّل

(تصوف) اس سے رویت ذات احدیت کثرت میں مراد ہے

مُحافَظَت

حفاظت، رکھوالی، پاسبانی، نگرانی، نگہبانی

مُحِب

چاہنے والا، محبت کرنے والا، یار، دوست، مشفق، ساتھی، رفیق، پیار کرنے والا

مُحَبَّت

خلوص، اخلاص، یارانہ، دوستی

مُحَبَّتِ اَصْلِیَّہ

(تصوف) محبت ذاتیہ کو کہتے ہیں جو اپنی ذات کے لیے ہو نہ باعتبار کسی امر زائد کے کیونکہ ذاتیہ اصل تمامی محبتوں کی ہے پس جو محبت کہ درمیان دو شے کے ہوتی ہے وہ یا تو بسبب مناسبت ذاتیہ کے درمیان ان دونوں کے ہوتی ہے یا بسبب اتحاد کے درمیان ان دونوں کے کسی وصف یا مرتبہ یا حال یا فعل میں

مُحَبَّتِ ذات

(تصوف) ذات کی محبت جو موہبت الٰہی ہے

مُحَبَّتِ صِفات

(تصوف) صفات کی محبت جو اکتسابی ہے

مُحَبَّتِ کُل

(تصوف) سب سے برابر محبت کرنے کا مرتبہ، صوفیوں کی اصطلاح میں سب کو دوست خیال کرنا

مَحبُوب

جس سے محبت ہو، جسے چاہا جائے، معشوق، دلبر، چہیتا، پیارا

مُحتَسِب

مفتی، قاضی، شیخ، مجسٹریٹ، کوتوال، بازار میں ناپ تول پر نظر رکھنے والا شخص، جانچ کرنے والا افسر

مَحجُوب

وہ جسے داخل ہونے کی ممانعت ہو

مَحْفُوظ

حفاظت سے یا سنبھال کر رکھا ہوا

مُحَقِّق

ماہر، عالم

مُحِق

مٹانا، محو کرنا، منسوخ کرنا، رد کرنا، مٹنا، زائل ہونا

مَحْو

مٹایا ہوا، چھیلا ہوا، کھرچا ہوا، دھویا ہوا، (حرف و نقش وغیرہ)

مَحْو ذات

(تصوف) اس عاشق کو کہیں گے جو تابش انوار ذات میں محو ہوگیا ہو

مَخْدَع

پوشیدہ مکان، (تصوف) نہاں خانۂ اسرار، پوشیدہ رازوں کی جگہ

مُدَوَّری

(تصوف) سر ، کاسہء سر ، کھوپڑی

مَدہوُشی

مدہوش ہونا، بے ہوشی، بدمستی، متوالا پن

مَراتِبِ اِلٰہِیَّہ

(تصوف)احدیت ، وحدیت اور واحدیت کے مرتبے ۔

مَراتِبِ خَمسَہ

(تصوف) پانچ درجے یعنی ناسوت ، ملکوت ، جبروت ، لاہوت اور ہاہوت ۔

مَراتِبِ سِتَّہ

(تصوف) تنزل حق کے چھ مرتبے مقرر ہیں ، مرتبہء اول احدیت یا وحدت ، ثانی واحدیت ، ثالث ارواح مجردہ ، رابع ملکوت جسے عالم مثال بھی کہتے ہیں ، خامس عالم ملک جسے عالم شہادت بھی کہتے ہیں ، سادس عالم انسان کامل جو جامع جمیع مراتب ہے اور بعض صوفیہ یوں کہتے ہیں کہ مرتبہء اول احدیت ، ثانی وحدت ، ثالث واحدیت ، رابع عالم ارواح ، خامس عالم مثال اور سادس عالم شہادت ، ان کو مراتب تنزلات ستہ کہتے ہیں

مَراتِبِ سُلُوک

(تصوف) قرب حق کی طلب اور تلاش کے مدارج یا مراحل ، سلوک کے درجات ۔

مَراتِبِ کُلِّیَہ

(تصوف) رک : مراتب ستہ

مَراتِبِ کَونِیَّہ

(تصوف) روح ، مثال ، جسم ۔

مَرافات

(تصوف) علم الٰہی ۔

مُراقَبَہ

استغراق، گیان، دھیان، تصور، سوچ بچار، گردن جھکا کر فکر کرنا، اللہ کے ماسوا کوچھوڑکر محض خدا کی طرف دل لگانا

مَرتَبَۂ اَحَدِیَت

(تصوف) مراتب ستہ میں سے پہلا مرتبہ جس میں فقط اعتبار ِذات ہے اور احدیت کو عالم غیب بھی کہتے ہیں ۔

مَرتَبَۂ اِمکاں

(تصوف) اﷲ تعالیٰ کے سوا ، عدم وجود سے عبارت عالم ۔

مَرتَبَہ ثانِیَہ

(تصوف) ایک مقام یا مرتبہ ، تعین دوم یا تنزل دوم ۔

مَرتَبَۂ خامِسَہ

(تصوف) سلوک کے مراتب ِخسمہ میں سے پانچواں درجہ یعنی ہاہوت ۔

مَرتَبَۂ رابِعَہ

(تصوف) تنزل سوم ، تعین سوم ، ایک مرتبہ عالم ارواح ۔

مَرتَبَۂ سابِعَہ

(تصوف) تنزل ششم ، ایک مرتبہ یا مقام ۔

مَرد قَلَندَر

مرد آزاد یا بے پروا آدمی، مست فقیر، دنیا سے بے نیاز آدمی

مُرشِدِ راہ

(تصوف) جو ہدایت کے راستے پر لگائے

مَسْئَلَۂ غامِضَہ

مشکل ، دقیق ، الجھا ہوا ، ناقابل فہم مسئلہ ؛ (تصوف) اس سے مراد بقائے اعیان ثابت ہے اپنے عدم اصلی پر باوجود تجلی حق کے اسم نور کے ساتھ

مُسْتَوعِب

(تصوف) سب لینے والا ، تمام لینے والا ۔

مُسْتَہْلَک

۱۔ ہلاک کیا ہوا ، ہلاکت زدہ ، نیست و نابود ، معدوم ۔

مَسْتی

وہ کیفیت جو مسکرات سے حاصل ہو ، سکر ، کیف و سرور ، نشہ

مَسْخَرَہ

مذکر۔ ظریف، ٹھٹے باز

مَسْلَکِ صُوفِیَّہ

(تصوف) صوفیوں کا مسلک یا عقیدہ، صوفیوں کے خیالات و عقائد، طریقہ تصوف

مَسْنَدِ تَوَکُّل

(تصوف) پیر کا منصب ، سجادہ ۔

مَسْنَدِ سَجّادَگی پَر بَیٹْھنا

(تصوف) سجادہ نشین ہونا ، پیر ہونا ۔

مَسْنَد شِیخی

(تصوف) سجادہ

مَشائِخ

(تصوف) وہ لوگ جو صاحب حال ہوں، خواجگاں، پیرانِ طریقت، متقی اور پرہیزگار لوگ، بزرگ، اکابرین، صوفیا، علماء

مُشاہَدَہ

(مجازاً) دید، نظارہ، درشن

مَشْغُول حَق ہونا

(تصوف) مشغول بہ حق ہونا ، اﷲ تعالیٰ کی توصیف اور تعریف میں مصروف ہونا ۔

مَشْہُودی

مشہود (حاضر یا ظاہر) ہونے کی حالت ، موجودگی ؛ (تصوف) عشق حقیقی میں ڈوب جانے کی وہ کیفیت جس میں آنکھوں کے سامنے ہر وقت محبوب رہتا ہے ۔

مِصْباح

تصوف: روح جس سے جسم کی حیات ہے یا دل جس سے جسم روشن ہوتا ہے

مِصْقَلَہ

(تصوف) ذکر الہٰی ، فکر اور شغل اور مراقبہ وغیرہ کہ اس کے سبب سے آئینہء قلب زنگِ نفسانیت اور خطرات سے پاک ہوتا ہے

مُطْرِب

۱۔ دل خوش کرنے والا

مَظاہِر اِمْکانی

(تصوف) برزخ اوّل کی ایک منزل کا نام ۔

مُعائِنَہ

دیکھنے کا عمل، اپنی آنکھوں سے دیکھنا، خود دیکھنا، مطالعہ، مشاہدہ، بیماری کا پتہ لگانا ، مرض کی تشخیص کرنا، نتیجہ نکالنا، تجزیہ

مَعارِف

علوم

مَعارِفِ نَفْس

(تصوف) نفسی کیفیات اور تزکیہء نفس کے مراحل و رموز سے واقفیت ۔

مُعایَنَہ

مشاہدہ

مَعْدُوم نَظَر آنا

(تصوف) خالی دکھائی دینا، بے مقصد نظر آنا

مَعْرِفَت

(مجازاً) جان پہچان، آشنائی، تعارف

مَعْرُوف

شرعی (منکر کی ضد)

مَعْرُوفِیَت

معروف ہونا ، پہچانا جانا ؛ (تصوف) خدا شناسی ۔

مَعْشُوق حَقِیقی

مراد: خدا، اﷲ تعالیٰ

مَعُونَت

امداد، مدد کرنا، اعانت، مددگاری

مَعِیَّتِ ذاتی

(تصوف) ذات کا ادراک ، عرفان ِذات ، خود شناسی

مُغائِیبَہ

(تصوف) کہتے ہیں کہ سالک اپنی خودی سے خلاص ہو اور مرتبہء ذات غیب الغیوب ہے تو سالک بھی اوسمیں پہونچنے سے غائب ہو جاتا ہے

مُغاں

آتش پرست لوگ، مجوسی

مُفَصَّل دَر مُجمَل

(تصوف) رویت کثرت ہے ذات احدیت میں بے ملاحظہ شہود فی الخارج۔

مَقام

جائے قیام ، ٹھہرنے کی جگہ ، مکان ، مسکن ، ٹھکانا ، گھر ، ٹھور ٹھکانہ ۔

مَقامِ اِجتِماع

لوگوں کے جمع ہونے کا مقام ؛ (تصوف) وہ جگہ جہاں تصوف کے سلسلہ کا جلسہ یا نشست ہو ۔

مَقامِ اِحسان

(تصوف) سلوک کا ایک مرتبہ

مَقامِ اِستِراحَت

آرام کرنے کی جگہ ؛ (تصوف) وہ مقام جہاں جنتی آرام کریں گے ۔

مَقامِ تَمکِین

(تصوف) منزل اخیر کہ جو سویں منزل ہے اوسکو مقام تمکین کہتے ہیں اور یہی مقام اقامت سالک کا ہے اس سے اور ترقی نہیں ہو سکتی سوائے بقا باللہ کے اس مقام کو فقر اور مقام غنا کہتے ہیں

مَقامِ دَنیٰ

(تصوف) قریب اور نزدیک کا مقام ، اللہ تعالیٰ سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی قربت ۔

مَقامِ صَمَدِیَّت

(تصوف) راہ سلوک کی وہ منزل جس میں پہنچ کر سالک کھانا پینا چھوڑ دیتا اور باوجود استعمال ہر روزہ کے ملبوسات اس کے چرکیں نہیں ہوتے

مَقامِ عِرفان

(تصوف) وہ مرحلہ جس میں سالک کو اللہ تعالیٰ کی معرفت حاصل ہو جائے ،

مَقام غَنا

(تصوف) بقا بااللہ کی منزل جو مقام تمکین کے بعد نصیب ہوتی ہے

مَقامِ فَقْر

(تصوف) سلوک کی وہ منزل جو مقام غنا کے بعد ملتی ہے ، فقیری ۔

مَقامِ فَنا

موت کی منزل

مَقامِ قُدس

(تصوف) قرب ِالٰہی کی وہ منزل جہاں عیش و نشاط و سرور کے سوا کچھ نہیں کلام مجید میں ہے ’’فی مقعد صدق عند ملیک مقتدر‘‘ یعنی مقام قدس میں بادشاہ مقتدر یعنی صاحب ِقدرت کے نزدیک

مَقامِ مَحمُود

پسندیدہ مقام ؛ مراد : اعلیٰ و ارفع مقام ، مرتبہء شفاعت جس کا وعدہ خدائے تعالیٰ نے حضرت محمد مصطفی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم سے فرمایا ۔

مَقام ہُو

ہو کا مقام ، وہ جگہ جہاں کوئی نہ ہو اور سناٹا ہو ، سناٹے کی جگہ ، وحشت ناک جگہ ، جائے وحشت ؛ (تصوف) وہ منزل جہاں ذات ِباری تعالیٰ کے علاوہ پرندہ پر نہ مارے ، قرب ِالٰہی کی منزل ۔

مَقصُود

جس کا قصد یا ارادہ کیا گیا ہو

مَقصُود بالذَّات

(تصوف) وہ شے جو بذاتِ خود مقصود ہو، مقصد اصلی

مَلاحَت بے نِہایَت

(تصوف) کمال الٰہی کو کہتے ہیں کہ کوئی شخص اس کی نہایت کو نہ پہنچے کہ مطمئن ہو جائے

مَلامَتی

جس کی ملامت کی گئی ہو

مَلْجا

جائے پناہ، پناہ ملنے کی جگہ، پشت پناہ

مُلْحِد

(مجازاً) مشرک، فاسق و فاجر

مَلْفُوظ

(قواعد) جو لفظوں میں ادا ہو، جو پڑھنے میں آئے، جو پڑھا جائے، الفاظ میں ادا شدہ، پڑھا گیا، جو پڑھا گیا ہو

مَلْفُوظات

(تصوف) کسی صوفی یا پیرکے فلاحی یا نیم ذاتی اقوال و ارشادات کی ایک ادبی تالیف، ایک خاس صوفی ادبی اسلوب، جسے عربی میں 'ملفوظات' کہا جاتا ہے (یہ پند و موعظت عام طور پر شیخ کی گفتگو سے ماخوذ ہوتی ہیں یا ان کی مجلسوں میں شاگردوں کے ذریعہ وافر مقدار میں جمع تحریر اشاعت کا نتیجہ ہوتی ہیں)

مُلْک

(تصوف) عالم ناسوت اور عالم شہادت کو کہتے ہیں

مَلَکُوت

۱۔ بادشاہی ، سلطنت ، حکمرانی ، قبضہ ، تسلط ۔

مُمکِن

(طبیعیات) وہ حقیقت یا ہستی کہ باعتبار اپنی ذات کے عدم اور وجود دونوں حالتوں میں ہو سکے ، غرضیکہ اس کے دونوں پلے برابر ہوں جب کسی علت جابر نے چاہا اپنے سے معدوم یا موجود بنا دیا

مُنازَلات

لڑائیاں ؛ (تصوف) وہ احوال جو سالک پر اثنائے سلوک میں گزرتے ہیں ، یہ تین مشہور ہیں ، منازلہء انا و انت (میں اور تو) ، منازلہء انا و لاانت (میں تو نہیں) اور منازلہء انت و لاانا (تو میں نہیں) ۔

مُنازَلَہ

۔ (تصوف) وہ حال جو سالک پر اثنائے سلوک میں گزرتا ہے ۔ تین منازلہ مشہور ہیں ۔۔۔۔۔ تفصیل اس کی کتب تصوف میں ہے ۔

مُناصَفَہ

دو برابر حصوں میں بانٹنا، آپس میں آدھا آدھا بانٹ لینا (عموماً مال وغیرہ)، کسی چیز کے دو ٹکڑے کرنا (تقسیم کرنے کے لیے)

مَنجا

ہلدی کے سفوف سے بدن کو رگڑنا یا مالش کرنا (ایک ہندو مذہبی رسم جو مختلف تہواروں کے موقعوں پر ادا کی جاتی ہے) نیز ہلدی

مَنزِل

اُترنے کی جگہ ، نازل ہونے کا مقام ؛ (مجازاً) ٹھہرنے کی جگہ ، پڑاؤ ، مرحلہ

مَنطِقَ الطَّیر

(تصوف) ضمیر کا تقاضا

مَنع

۱۔ جس کی ممانعت ہو ، ممنوع ، رو ک ، ممانعت ، عدم اجازت ۔

مَنقَبَت

تعریف و توصیف، مدح و ثنا، مراد: بزرگان دین، اولیاء اللہ کی مدح کے اشعار

مَوت

(مجازاً) شامت، خرابی، برائی، مشکل، پریشانی

مَوت حَقِیقی

(تصوف) موت ِحقیقی یہ ہے کہ کوئی غیر حق سے کچھ التجا کرے ، موت ِاکبر

مَوت طَرِیقَت

(تصوف) ایک مرید کسی غیر شیخ سے کچھ التجا کرے یہ موتِ طریقت ۔۔۔۔۔ ہے

مُؤثِّر

اثر کرنے والا، اثر انداز، کارگر، تاثیر والا، پُرتاثیر، تصوف: وہ جس کی تاثیر کے بغیر دوسری چیز موجود نہ ہوسکے، خالق و موجد

مَوجُود

وجود میں لایا ہوا، پیدا شدہ، عالم وجود میں آیا ہوا

مُکاشَفَہ

(اصطلاحاً) ولی اللہ کو غیبی اور آئندہ کی خبروں کا علم، خدا سے وجدانی تعلق کے ذریعے حاصل کردہ علم، کشف و کرامات

مکان ہُو

بہت سناٹے کی جگہ، تصوف: مقام ہو، قرب الٰہی کی منزل

مُہِم زُلف

(تصوف) وحدت کے مقابل کثرت مخلوقات اور ظہورِ اسماء کا راز معلوم کرنا ۔

مَیدان

۔(ف) معانی نمبر ۱۔۲۔۳ میں۔ مذکر۔ ۱۔وہ مقام جہاں گھوڑا دوڑاتےہیں۔ ۲۔زمین کی صاف سطح جو وسیع اور ہموار ہو۔ زمین فراخ۔ ۳۔(جوہریوں کی اصطلاح) یاقوت اور زمرد وغیرہ کا طول وعرض۔ ۴۔(قصہ گویوں کی اصطلاح) تمہید۔ ؎ ۴۔ میدان جنگ۔ ۵۔قلم کا میدان۔

مَیل

گندگی ، غلاظت ، کیچڑ ، چرک جو جسم ، ناک ، کان ، آنکھ وغیرہ میں جم جاتی ہے نیز فضلہ ، گاد

مَے

انگور (یا کسی اور شے) سے تیارکردہ نشہ آور مشروب، شراب، دارو، خمر، دخت رز، صہبا، بنت العنب، نشہ آور رقیق شے

مَے کَدَہ

(تصوف) باطن عارف کامل کہ اس میں ذوق اور شوق اور معارف الٰہی بہت ہوتے ہیں اور بعض حسن ظاہری کو کہتے ہیں

نا شِگاف

جو پھٹا ہوا نہ ہو ، جس میں کوئی دراڑ نہ ہو ، سالم ، ثابت ؛ (تصوف) حل طلب ۔

نا مُرادی

رک : نا (۴) کا تحتی ، محرومی ۔

ناز

فریب دینا

ناسُوْت

(مجازاً) شریعت، ظاہری عبادت

ناقُوْس

(عیسائی) گھنٹا جسے عیسائی اپنے گرجا گھروں (چرچ) میں نصب کرتے ہیں، گرجے کی گھنٹی، لکڑی کا گھنٹا، گھڑیال

نالَہ

فریاد، زاری، نوحہ، گریہ، آہ و بکا

نالَہ زیر

(تصوف) الطاف محبوب کو کہتے ہیں جو محب پر ہو اور وہ باعث ِحیات ِمحب ہو

نام

وہ لفظ جس سے کسی ذات یعنی انسان، شے وغیرہ کا علم ہو، کسی کو پکارنے کے لیے ایک مخصوص لفظ، اسم

نَبی

خبر رساں، رسول، خبر پہنچانے والا، پیغمبر

نُجَباء

(تصوف) وہ ولی جن کو حق نے اصلاح ِامور ِخلق کے لیے مقرر فرمایا ہے اور جو حقوق ِخلق میں متصرف ہیں ۔

نَجِیب

۱۔ وہ ہندوستانی سپاہی جن کی وردی اکثر نیلی ہوتی تھی اور جو چوکی پہرے یا دربانی کی خدمت انجام دیتے تھے ۔

نُحاس قَلب

(تصوف) وہ دھواں جو قلب پر چھایا ہو ؛ مراد : قلب کی سیاہی ۔

نَزْدیکی

قریبی، قریب کا، جو پاس ہو

نُزُولی

(تصوف) سلوک کا وہ مقام جس کی ابتدا نقطہ وحدت اور انتہا مرتبہء جامع یعنی انسان ہے

نِسبَت

کسی چیز کی طرف منسوب ہونا، منسوب ہونے کی حالت

نِسبَت دُرُسْت کَرنا

(تصوف) کسی بزرگ سے صحیح اور سچی عقیدت پیدا کرنا، سلاسل صوفیہ میں سے کسی سلسلے میں بیعت ہونا

نِسبَت سَلب ہونا

(تصوف) سلسلہء طریقت کے کسی بزرگ سے بیعت کے بعد جو تعلق درجہ بدرجہ سلسلے سے پیدا ہوتا ہے اس فیض ِروحانی کا ختم ہو جانا۔

نِسبَت لَگنا

(تصوف) باطنی ربط ہونا ، تعلق قائم ہونا ۔

نَسِیم

خنک اور آہستہ چلنے والی ہوا، نرم رو اور خوشبودار ہوا، ٹھنڈی ہوا، تازہ ہوا ہلکی اور لطیف ہوا

نِصف راہ

(تصوف) آدھی منزل ، آدھا راستہ ۔

نَصِیحَت

تنبیہ، فہمائش، گوشمالی، سمجھانا

نَضح

(تصوف) نضح کہتے ہیں عمل کا شوائب ِفساد سے خالص ہونا

نِظامی

(تصوف) حضرت نظام الدین اولیاء ؒسے منسوب یا متعلق ؛ چشتیہ سلسلے کی ایک شاخ جس کی نسبت حضرت نظام الدین اولیاء ؒسے قائم ہوئی نیز اس سلسلے کا کوئی بزرگ یا مرید

نِظامِیَّہ

(تصوف) نظامی سلسلہء طریقت ۔

نَظَرِیَّہ فَنا

(تصوف) منصور حلاج کے مطابق انسان اس وقت تک وصال الٰہی حاصل نہیں کر سکتا جب تک وہ خود کو کلیۃً ذاتِ الٰہی میں مدغم نہ کر دے

نَظَرِیَّہ کَشف

(تصوف) سیر و سلوک میں سالک پر غیب کے اسرار ظاہر ہونا ۔

نَغْمَہ

موسیقی کی بندش کی طرز پر گائے گئے الفاظ یا بول، موسیقی کے لیے ڈھالے ہوئے بول، گانا، ترانہ ، گیت، نشید، سرود

نَغْمَۂ سَرمَدی

(تصوف) سرمدی نغمہ ، خدا کی حمد و ثنا۔

نَفس الاَمر

اصل مدعا، اصل حقیقت، واقعی بات، امر واقعی، درحقیقت، دراصل، فی الحقیقت ثابت، جو واقعی میں موجود ہو اور فرض نہ کیا گیا ہو

نَفس غِنا

(تصوف) قوالی یا سماع کا معاملہ یا مقدمہ ۔

نَفسِ لَوّامَہ

(تصوف) صدور گناہ پر اپنے آپ کو سخت ملامت کرنے والا نفس، توبہ پر آمادہ قلب

نَفْسِ مُطمَئِنَّہ

(تصوف) بُری عادتوں سے مبرا نفس ، صلحاء اور انبیا کی روح جیسا پاکیزہ نفس ، اخلاق حمیدہ سے آراستہ خدا رسیدہ نفس ۔

نَفس کُل

(تصوف) نفس کل سے مراد بعض کے نزدیک لوح محفوظ ہے اور بعض کے نزدیک عرش اور بعض کے نزدیک حقیقت محمدی ﷺ ہے قول اول صحیح ہے

نَفس کُلّی

(تصوف) رک : نفس کل ۔

نُفُوسِ ثَلاثَہ

(تصوف) نفس کی تین قسمیں جو ان کی صفات کے مطابق مقرر کی گئیں ہیں یعنی ِنفس امارّہ ، نفس ِلوامہ ، نفس ِمطمئنہ ؛ (کنا یۃ ً) ارواح ِثلاثہ یعنی روح ِحیوانی ، روح ِنباتی ، روح جمادی

نَفِی

تسلیم نہ کرنا (اثبات کی ضد)

نَفی ذات

(تصوف) اپنی ذات نیز خود کو ترجیح نہ دینا ، خود کو حقیر جاننا ، خاکساری ، انکسار ۔

نَفی و اِثْبات

انکار اور اقرار، ہاں اور نہ، رد و قبول، کلمہ طیبہ، لا اِلہ الاللہ کا ورد، ذکر نفی و اثبات

نَقاب

رکاوٹ

نُقَبأ

(تصوف) ایک روایت کے مطابق وہ تین سو ولی جن کو حق نے واسطے ادراک ِباطن حال ِانسان کے مقرر فرمایا اور یہ لوگ متحقق ہیں اسم باطن حق کے ساتھ لہٰذا آدمیوں کے باطن پر مطلع ہوتے ہیں اور کسی حکمت سے پوشیدہ باتوں کو یہی ظاہر کرتے ہیں ۔

نَقْش بَند

نقاش، مصور، رنگ ساز، چترکار، گلکار

نَقْش بَنْدی

(ب) امذ ۔ ۱۔ (تصوف) خواجہ بہاء الدین کا لقب ۔

نُقْطہ

(ریاضی) وہ نشان جس کی نہ چوڑائی نہ موٹائی نہ لمبائی ہو ، قلم کی نوک کاغذ پر رکھنے سے جو نشان بنے ، بندی ، صفر کا نشان ۔

نَقِیب

۱۔ تشہیر کرنے والا ، منادی کرنے والا ، شہرت کرنے والا ، خبر دینے یا کرنے والا ، ڈھنڈورچی ۔

نَقِیبا

(تصوف) روحانی گروہ کے وہ اشخاص جو ّستر ابدالوں کے جانشین ہوتے ہیں اور نہایت قابل اشخاص میں سے منتخب ہو کر آتے ہیں

نِگار

رک : پرچہ نویس.

نِگاہ داشْت

نگرانی، حفاظت، بچاؤ، دیکھ بھال، محافظت، نگہداشت

نَما

بالیدگی ، بڑھنا ، بڑھواڑ ، نمو ، افزائش (عام طور سے نشو و نما کی ترکیب سے مستعمل)

نَماز

۳۔ (تصوف) توجہ باطن الی اﷲ اور اعراض از ماسوی اﷲ

نَمازِ خاص

(تصوف) وہ نماز جو خطرات ِنفسانی کو ُدور کر کے حضورِ قلب کے ساتھ پڑھی جائے

نَمازِ عام

(تصوف) وہ نماز جو اوقاتِ مقررہ میں پڑھی جائے خواہ فرض ہو یا واجب ، خواہ سنت ہو یا نفل

نَماز عِشق

(تصوف) مراد، ترک وجود سے ہے، جیسے، نمازعاشقاں ترک وجود است، نمازِ زاہداں سجدہ سجود است

نَو روز

پارسیوں میں نئے سال (فروردین) کا پہلا دن، پارسی تقویم کے مطابق اس دن شمس حمل میں داخل ہوتا ہے (اس دن جشن منایا جاتا ہے یہ بادشاہان عجم اور یزدانیانِ ایران کے نزدیک نہایت شرف اور سعادت کا دن سمجھا جاتا تھا

نَوال

(تصوف) وہ چیز جو حق عطا کرتا ہے ، اہل قرب کو رضا اور تسلیم وغیرہ مقامات میں سے اور کبھی اطلاق کیا جاتا ہے فیض الٰہی سے کہ جو مبدئِ فیاض سے سالک کے قلب پر وارد ہوتا ہے بالخصوص اور بالعموم اس سے فیض ِرحمانی مراد ہے کہ تمام خلق کو شامل ہے اس لیے کہتے ہیں کہ (عم نوالہ).

نِوالَہ

نوالہ جو فصیح ہے، کھانے کی کسی چیز کی وہ مقدار جو ایک بار منھ میں رکھیں

نور

سورج، چاند یا کسی منبع سے پیدا ہونے والی روشنی جو زمین اور اس میں موجود اشیاء پر پڑتی ہے اور ہمیں اشیاء نظر آتی ہیں ، اُجالا

نُورِ باطِن

قلب کی روشنی ؛ روحانی قوت ؛ (تصوف) ذکر الٰہی کی کثرت سے سالک کے قلب میں پیدا ہونے والی روشنی .

نُورِ حَیرَت

(تصوف) سالک کے قلب پر تجلیات کے نزول کی حالت .

نُورِ قُدس

(تصوف) پاکیزہ روشنی ، روحانی قوت

نُکتَہ

عقل کی بات

نَہج سُلُوکی

(تصوف) راہِ طریقت ، معرفت کا راستہ۔

نِیابَتِ رَسُول

رسول کا نائب ہونا ؛ مراد : دینی تعلیم و تبلیغ ، ہدایت کا کام نیز (تصوف میں) مرشد ہونا۔

نِیاز

حاجت ، احتیاج ، طلب ؛ آرزو ، خواہش

نِیازی

معشوق

نِیازِیَہ

(تصوف) حضرت شاہ نیازؒ سے منسوب خانقاہی سلسلہ۔

نِیست نُمائی

معدومیت ظاہر کرنا ؛ (تصوف) ایجاد ، تکوین ۔

نَیل

لینا، حاصل کرنا، مقصد حاصل کرنا یا پانا، حصول، پہنچ، دست رس، رسائی

نِیم دِیوانَہ

رک : نیم پاگل ، قدرے پاگل ؛ (تصوف) خودی سے بیگانہ اور طلب حق میں حیراں و مست ۔

نِیم مَستی

(تصوف) استغراق میں آگاہی اور استغراق پر نظر رکھنا

واجِب

قائم بالذات مراد: اللہ تعالیٰ

واجِبُ الوُجُود

جو اپنے وجود سے خود قائم ہو، جس کی ذات اپنے وجود یا بقا کے لیے غیر کی محتاج نہ ہو، جو حادث نہ ہو، قدیم، مراد : اللہ تعالیٰ

واجِب نُما

(تصوف) واجب جیسا ، حکم شرعی میں واجب کے مساوی ۔

وارِد

واقعہ، وقوع نیز نتیجہ، انجام

وارِدات

سرگزشت، ماجرا، حال احوال، حالات، حالت جوکچھ دل پر بیتی ہو، پیش آنے والی باتیں، وہ حال جو آدمی پر گزرے (اردو میں بطور واحد بھی مستعمل)

وارداتِ قَلْبِی

واردات ِقلب، ذہن و دل پر گزرنے والی کیفیات

وارِدات گُزَرنا

(تصوف) روحانی کیفیت طاری ہونا ، باطنی مشاہدے سے دو چار ہونا

وَاسْطَہ

واسطہ جو درست املا ہے، تعل، نسبت

واصِل

لگا ہوا، جڑا ہوا، ملا ہوا، ملحق، متصل، پیوست ہونے والا، پیوستہ

واصِل باقی

(محاسبی) وصول شدہ اور باقی رقم کا گوشوارہ جس سے جمع اور بقایا معلوم ہو نیز وصول و بقایا یا لگان کا حساب یا رسیدیں

واصِل بَحَق

(تصوف) رک : واصل معنی

واصِل بَحَق ہونا

خدا سے مل جانا ، خدا کے پاس پہنچ جانا ، رحلت فرمانا ، مر جانا ، فوت ہونا اردو زبان و ادب کی خدمت کرتے کرتے واصل بحق ہوگئے

واصِل کَرنا

(تصوف) خدا سے ملانا ، اﷲ تک پہنچانا ۔

واصِل ہونا

ملنا ، ملاقات ہونا نیز وصل کرنا ، ملاپ ہونا

واصِلِین

رک : واصل جس کی یہ جمع ہے ؛ (تصوف) عارف باللہ لوگ ۔

واقِع

یقینی طور پر ہونے والا

واقِف

آگاہی رکھنے والا، جاننے والا، شناسا، آگاہ، ہوشیار، خبردار، باخبر، مطلع

والی

آقا ، مالک ، سرتاج نیز بادشاہ ؛ مراد : خداوند تعالیٰ

وَتَر

کمان کی ڈوری یا تانت ، کمان کا چلہ ؛ باجے کے تار ، ساز کا تار ؛ ریشہ ، عصبہ

وَجْد

خوشی یا ذوق و شوق سے بے خود ہو کر جھومنے کی کیفیت یا حالت، سرخوشی، سرمستی نیز بے خودی

وَجد و مَستی

(تصوف) ذوق و شوق میں پیدا ہونے والی کیفیت ، بے خودی و سرشاری ۔

وَجد و کَشْف

(تصوف) وجد (بے خودی) کی کیفیت اور اسرارِ غیب میں محو ہونا ۔

وَجد ہونا

حال آنا، حال کھیلنا (یہ کیفیت بعض سماع پسند صوفیوں پر سماع سے وجد میں آنے پر ہوتی ہے) نیز جھومنا، خوشی میں لہرانا

وِجْدان

یقین، اعتماد، تیقن، اعتبار، بھروسا، ایقان

وُجُوب

کوئی کام جس کا ترک کرنا شرعاً باعث عذاب ہو، جس کے انکار سے کفر لازم ہو

وُجُود

ذات کی موجودگی، ہونے کی حالت، موجود ہونا، ذات، شخصیت

وُجُودِ اَزَلی

ایسی ذات جس کا وجود ہمیشہ سے ہو ؛ (تصوف) اﷲ تعالیٰ کا ذاتی وجود ۔

وُجُودِ اَکبَر

(تصوف) وجود اور وحدت اجمالی کو کہتے ہیں اور بعض کے نزدیک احدیت کو بھی کہتے ہیں

وُجُودِ حَقِیقی

(تصوف) رک : وجود بالذات

وُجُودِ عام

(تصوف) اللہ تعالیٰ کے سوا جملہ مخلوقات

وُجُود و شُہُود

(تصوف) موجودات میں مشاہدۂ حق

وَجْہ

منھ، چہرہ، طریقہ، جانب، صورت، شکل، چہرہ، سبب، باعث، موجب

وَجہُ الحَق

(تصوف) ذات ِحق ، ذات ِالہٰی ۔

وَجہُ العِنایَہ

(تصوف) اس سے مراد جذب و سلوک ہے اور یہ دونوں وجہیں ہدایت کی ہیں

وَجہِ نَفس

(تصوف) کسی شے کے ہونے کی دلیل ، وجہ امکاں ، ہر شئے کا ذریعہء امتیاز ؛ ذاتِ ممکن (جو عارضی ہوتی ہے) ۔

وَحدانِیَت

اکیلا ہونے کی حالت، واحد ہونا، اکیلاپن، یکتائی

وَحدَتُ الشُّہُود

(تصوف) یہ نظریہ کہ کائنات اﷲ تعالیٰ کی ذات سے الگ ہے اس میں شامل نہیں بلکہ اس کی شاہد ہے ، ہمہ از اوست کا نظریہ (وحدت الوجود کے مقابل) ۔

وَحدَتُ الوُجُود

(تصوف) یہ نظریہ کہ جو کوئی شے وجود رکھتی ہے وہ اﷲ تعالیٰ کا صرف مظہر نہیں بلکہ جزو ہے اور تمام اشیا ایک وجود کے مظاہر اور اس کی شاخیں ہیں ، ہمہ اوست کا نظریہ ۔

وَرائِیَت

ورا (رک) سے اسم کیفیت ؛ دور ہونے کی حالت یا کیفیت ، الگ یا مختلف ہونے کی کیفیت ؛ (تصوف) الگ ہونا ، ذاتِ الہٰیہ کا جملہ مخلوق سے ، جدا ہونا ۔

وَساوِس

برے خیالات، برائی پر اُبھارنے والے خیالات، گناہ کے خیالات، نفسانی خیالات

وَسم

(تصوف) سالک کی وہ کیفیت جس میں وہ یہ خیال کرتا ہے کہ نہ جانے میرے متعلق خدا نے ازل میں کیا فیصلہ کیا ہے

وِصال

(مجازاً) دو چیزوں کا ایک ہو جانا، ملاقات، ملاپ، ملنا، قرب، ملن

وِصالِ اِلٰہی

(تصوف) ذات باری میں مستغرق ہو جانا ، قرب الٰہی

وِصال پانا

وصال حاصل ہونا ؛ ملنا ، ملاقات ہو جانا ؛ (تصوف) ذاتِ باری میں محو ہو جانا ، قرب الٰہی حاصل ہونا نیز (احتراماً) کسی بزرگ کا انتقال کر جانا ، کسی نیک ہستی کا رحلت کر جانا

وِصال حَق

(تصوف) ذات ِباری تعالیٰ میں محو ہو جانا ؛ قرب الٰہی

وَصف ذاتی

(تصوف) مرتبہء احدیت ، وجوب ذاتی (جو اللہ کی صفت ہے)

وَصلِ اِلٰہی

(تصوف) ذات ِباری تعالیٰ میں محو ہو جانا

وَصل بَحَق

(تصوف) بندے کا ذاتِ حق میں محو ہو جانا ، سالک کا ذات حق میں فنا ہوجانا

وَصلَت

وصل، میل جول، ملاقات (خصوصاً) معشوق سے ملنا (نیز وصلت)

وُصُول

پانا، حاصل کرنا، لینا، حصول (اردو میں کرنا اور ہونا کے ساتھ مستعمل)

وَطَنِ اَصلی

(تصوف) جگہ جہاں سے سب انسانوں کی روحیں دنیا میں آئی ہیں اور جہاں لوٹ کر جانا ہے ، عالم بالا ، عالم ارواح ۔

وَقف

(لفظاً) کھڑا ہونا، ٹھہرنا، قیام کرنا، رکنا، توقف، ٹھہراؤ، سکون

وَقْفَہ

کسی کام کے دوران رک جانے کا عمل، قیام، سکون، ٹھہراؤ، آرام

وُقُوفِ زَمانی

(تصوف) سالک کا اپنا محاسبہ کرنا۔

وُقُوفِ صادِق

(تصوف) سالک کا فنا فی اﷲ ہو کر قائم بحق اور بقاباﷲ ہو جانا ہے

وُقُوفِ عَدَدی

اعداد و شمار کا ادراک ؛ (تصوف) ذکر قلبی میں بھی اعداد و شمار کا خیال رکھنا ۔

وُقُوفِ قَلبی

دل کا ایک خیال پر قیام ؛ (تصوف) اﷲ تعالیٰ کے سامنے حضورِ قلب کی ایسی کیفیت کہ دل میں اﷲ کے سوا کوئی نہ ہو ۔

وَلا

آزاد غلام کی میراث

وِلایَتِ خاصَّہ

(تصوف) اﷲ کا خاص دوست (ولی) ہونا ، ولایت کی دو قسموں سے ایک ۔

وِلایَتِ رُوحی

(تصوف) ولایت کی چار قسموں میں سے تیسری کا نام ، ایک روحانی مرتبہ ۔

وِلایَتِ صُغریٰ

(تصوف) ولایت کا چھوٹا درجہ ۔

وِلایَتِ عامَّہ

(تصوف) ولی ہونے کی حالت یا کیفیت جو عام مسلمانوں کو بھی حاصل ہوتی ہے، ایک روحانی مرتبہ جو تمام اہلِ ایمان و اسلام و عمل والوں کو حاصل ہوتا ہے

وِلایَتِ عُظمیٰ

(تصوف) ولی ہونے کی حالت یا کیفیت جو بڑے اولیاء کو حاصل ہوتی ہے، ولایت کا اعلیٰ درجہ

وِلایَتِ مُطلَقَہ

(تصوف) رک : ولایتِ محمدی ۔

وِلایَتِ مُقَیَّدَہ

(تصوف) ولایت خاص ، کسی شرط کے ساتھ ولایت (عام ولایت کے مقابل) ۔

وِلایَتِ کُبریٰ

(تصوف) رک : ولایتِعظمیٰ ۔

وَلی

(اہل تشیع) ؛ مراد : حضرت علیؓ

وَیدانْتی

ویدانت سے منسوب یا متعلق، ویدانت کا نیز توحید پر مبنی

کافّہ

تمام، کل، سب

کال

قحط (خصوصاً اجناس کا) ، (بارش نہ ہونے سے) اناج کا فقدان

کَبِیر بانی

کبیر کے موحدانہ مسلک کا پیرو، کبیر داس کا ماننے والا

کِتابِ مُبِین

(تصوف) لوحِ محفوظ.

کِتابِ مُعِین

(تصوف) نفسِ معلیٰ ، عُلویافتہ نفس ، پاکیزگی کی معراج کو پپنچا ہوا نفس.

کَرِشْمَہ

اچانک ظہور پذیر ہونے والی کیفیت یا غیر معمولی کام، اعجاز

کَشْف

انکشاف کرنا، کھولنا‏، ظاہر کرنا، عیاں کرنا، نمایاں کرنا، بیان کرنا‏، اظہار کرنا

کَشْفُ الصَّدُور

(تصوّف) عمل کے ذریعے سینوں میں چھپے ہوئی رازوں کو جاننا یا معلوم کرنا

کَشْفُ الْقُبُور

تصوّف عمل کے ذریعے سے مُردوں کا حل معلوم کرنا یا ہونا، جو صوفیہ کی ایک کرامت سمجھی جاتی ہے، بزرگ مزار (قبر) کے قریب ذکر کی حالت میں بیٹھتے ہیں تو صاحب قبر کی کیفیت معلوم ہوجاتی ہے

کَشْفُ الْقُلُوب

(تصوّف) ریاضت و مجاہدہ کے ذریعے ہیدا کردہ صلاحیت سے دِلوں کا حال معلوم کرنا، صوفیا کی ایک کرامت

کَشْفِ حال

(تصوّف) علم کا وہ درجہ جس پر پہنچ کر کسی کے دل کا پوشیدہ حال ظاہر ہوتا ہے

کَشْفِ قُبُور

(تصوّف) ارتکاز توجہ یا ذکر کی حالت میں قبر کے اندر مُردوں کا حال معلوم کرنا ، صاحبِ قبر کی کیفیت معلوم کرنا

کَشْفِ مُجَرَّد

(تصوّف) ظاہر کیا ہوا ، کھولا ہوا

کُشُود

(مجازاً) کسی مشکل یا مسئلے کا حل

کُفْرِ حَقِیقی

(تصوّف) ذات محض کو ظاہر کرے، اس طرح پرکہ سالک ذاتِ حقانی کوعین صفات اور صفات کو عین ذات جانے جیسا کہ ہے اور ذات حق کو ہر جگہ دیکھے اورسوائے ذات حق کے کسی کو موجود نہ جانے

کُفْرِ مَجازی

(تصَوّف) ایسا عمل جس سے بے دینی کا شائبہ نکلتا ہو، وہ کفر جس سے حق تعالیٰ کی ناشکری ظاہر ہو.

کُلِّیَت

کُل ہونا، جزویت کے بالمقابل، جملگی، پورے کا پورا ہونا تمامیت

کَلِماتِ تامَّہ

(تصوّف) مجرداتِ متفرقات کو کلماتِ تامَّہ کہتے ہیں .

کَلِمَہ

لفظ، قول، بات، سخن، فقرہ، قصہ

کَلِمَۂ مُحَمَّدِیَہ

(تصوف) وہ کلمہ جو اسم محمدّ سے منسوب ہے

کَلِیسا

کلیسائیت، کلیسائی نظام

کنار

ایک طرف، سرے پر، نزدیک

کُنْہ

حقیقت، ماہیّت، اصلیت

کُوئے مُغاں

(لفظاً) مجوسیوں کا محلہ

کَون

حقیقت ، نشان ، پتا.

ہاجِم

(لفظا ً) اچانک یا بغیر اجازت آجانے والا ؛ (تصوف) دفعتا ً جنبش اور ہیجان پیدا کرنے والا سماع ۔

ہاہُوت

(تصوف) معرفت و سلوک کے مقامات و منازل میں سے بلند ترین منزل و مقام، معرفت ِحق کی منزل، خاص مقام عرفان حق، منزل، جس میں سالک مشاہدۂ حق میں بالکل کھو جاتا ہے اور اسے کچھ ہوش نہیں رہتا، صوفی کی بیخودی کا مقام بلند، مرتبۂ فنائیت

ہِجْر

(کنایتاً) ہجرت نبوی صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم

ہَسْتی

(لفظا) ہونے کی حالت یا کیفیت، وجود، قیام، موجودگی (نیستی (رک) کی ضد)

ہُشْیاری

چالاکی، عیاری

ہَفْت اَسْما

(تصوف) ورد جو سلسلہ الرحمانیہ کے زیر تربیت مرید کرتے ہیں جو حسب ترتیب یوں ہے (۱) لاا لہٰ الااللہ (۲) اللہ (۳) ہو (۴) حق (۵) حی (۶) قیوم (۷) قہار ۔

ہَفْت مُقام

سات منزلیں ؛ (تصوف) دل کے سات مقامات یا حصے (۱) صدر (۲) قلب (۳) شغاف (دل کا پردہ) (۴) فولاد(۵) حبۃ القلب (۶) سویدا (۷)بہجت القلب.

ہَفْت مَنْزِل

(کنایتاً) قرآن شریف کی سات منزلیں

ہَمَہ اُوست

(تصوف) سب کچھ وہ (خدا) ہے، صوفیوں کا قول ہے جن کے نزدیک سوائے خدا کے کسی چیز کا وجود نہیں ہے، یہ خدا ہی ہے جو مختلف صورتوں میں دکھائی دیتا ہے، وحدت الوجود کا نظریہ

ہُو کا عالَم

خوف ناک اور وحشت بھری سنسان جگہ نیز بالکل سناٹا ، نہایت تنہائی نیز (تصوف) عالم لاہوت ۔

ہوا

(کیمیا) کرۂ ارض کے ارد گرد اس کی فضا بنانے والا مختلف گیسوں (نائٹروجن، آکسیجن اور کاربن ڈائی آکسائڈ) کا ایک مرکب، باد، باؤ، پون، وایو

ہوش بَر دَم

(تصوف) ہردم ذکر میں مشغول رہنے کا عمل نیز رک : ہوش در دم ۔

ہوش دَر دَم

(تصوف) جو سانس اندر سے باہر آئے وہ حضور اور آگہی سے ہو اور غفلت کو اس میں راہ نہ ہو ، مولانا سعد الدین کا شغری نے فرمایا ہے ہوش در دم یعنی انتقال ایک نفس کا دوسری نفس کی طرف غفلت سے نہ ہو حضور سے ہو اور جو سانس ہو وہ ذکر حق سے غافل اور خالی نہ ہو ۔

ہَٹِیلے

ہٹیلا کی جمع نیز مغیرہ صورت، تراکیب میں مستعمل

ہَیبَت

ڈر، خوف، دہشت، وحشت، گھبراہٹ

یاد

قوت حافظہ، یادداشت، یاد رکھنے کی قوت

یاد کَرو

دھیان میں لاؤ ، خیال میں لاؤ ؛ (عموماً) کسی بھولی ہوئی بات کو یاد دلانے کے لیے بولتے ہیں یا

یادداشْت

یاد رکھنے کی ّقوت، وہ قوت جو حواس ظاہری و باطنی کے افعال کو دماغ میں محفوظ رکھتی ہے، حافظہ

یادْگاری

(تصوف) سانس جاری ہونا جس کو پاس انفاس کہتے ہیں، ذکر الہیٰ، ذکر خدا اللہ کی یاد میں مصروف رہنے کی حالت

یار

بھگوان، رام

یاہُوت

(تصوف) معرفت و سلوک کے مقامات و منازل میں سے چھٹا درجہ

یَقظَہ

بیداری، جاگنے کی حالت، نوم کی ضد

یَقِین

بلاشبہ، بلا شک، ضرور، ٹھیک، تحقیق، درست، سچ

یَقِینِ عُرفی

(تصوف) یقین جس کے صحیح ہونے کا ثبوت نشانیوں سے ظاہر ہو ، ایمان یا عقیدہ جس کی صحت میں شبہ نہ رہے ۔

بولیے

Delete 44 saved words?

کیا آپ واقعی ان اندراجات کو حذف کر رہے ہیں؟ انہیں واپس لانا ناممکن ہوگا۔

Want to show word meaning

Do you really want to Show these meaning? This process cannot be undone

Recent Words